روایتی ٹیکسٹائل کی ترقی کیلیے منصوبہ بنالیا عباس آفریدی

شال ودیگر روایتی مصنوعات کی حوصلہ افزائی سے شعبے میں نیا رجحان سامنے آسکتا ہے

سوات میں نمائش منعقد کرینگے، نئی ٹیکسٹائل پالیسی کا اعلان عید کے بعد کر دیا جائے گا۔ فوٹو: اے پی پی/فائل

SWAT:
وفاقی وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری نے علاقائی سطح پر ہاتھ سے تیار ہونے والی روایتی مصنوعات اور لومز کے ذریعے تیار ہونے والی شال ودیگر پروڈکٹس کی ترقی کے لیے ایکشن پلان ترتیب دے دیا ہے۔

یہ بات وفاقی وزیرٹیکسٹائل عباس خان آفریدی نے ''ایکسپریس'' سے خصوصی بات چیت کے دوران کہی۔ انہوں نے بتایا کہ ملک کے مختلف حصوں میں ایسی قیمتی ٹیکسٹائل پروڈکٹس کی محدود پیمانے پر مینوفیکچرنگ ہورہی ہے جن کے تیارکنندگان کی اگرحوصلہ افزائی کی جائے اور بیرونی منڈیوں میں ان روایتی مصنوعات کو متعارف کرایا جائے تونہ صرف ٹیکسٹائل پروڈکٹس کا نیا رحجان متعارف ہوگا بلکہ ملک کی برآمدی آمدنی میں بھی نمایاں اضافے کے ساتھ کاٹیج اور لومزانڈسٹری کو فروغ حاصل ہوگا۔ عباس آفریدی نے بتایا کہ وزارت ٹیکسٹائل انڈسٹری نے اس سلسلے میں عیدالاضحیٰ کے بعد سوات میں ایک نمائش منعقد کرنے کا پروگرام ترتیب دیا ہے جس میں ملک بھر کے ٹیکسٹائل صنعت کاروں اور برآمدکنندگان کو مدعو کیا جائے گا۔


سوات میں مجوزہ نمائش کے ذریعے مقامی صنعت کاروں کو سوات میں تیار ہونے والی مختلف اقسام کی روایتی پروڈکٹس سے متعارف ہونے کے علاوہ سوات میں سیاحت کے بہترین مواقع کا بھی درست اندازہ ہوسکے گا۔ انہوں نے بتایا کہ وزارت ٹیکسٹائل برآمدات بڑھانے کے لیے زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے منصوبہ بندی کررہی ہے اور بین الاقوامی رحجانات اور تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے ٹیکسٹائل سیکٹر کو ہرممکن سہولت پہنچانے کے لیے متحرک ہے۔ انہوں نے بتایا کہ شعبہ ٹیکسٹائل کے لیے ڈیزائننگ بنیادی اہمیت کا حامل شعبہ ہے۔

جس پر ٹیکسٹائل برآمدکنندگان کو وسیع اخراجات کرنا پڑتے ہیں لہٰذا وزارت کی کوشش ہے کہ مقامی سطح پر ہی زیادہ سے زیادہ ٹیکسٹائل ڈیزائنرز پیدا کیے جائیں اور اس سلسلے میں وزارت اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے اقدامات بروئے کار لائے گی۔ وزیرٹیکسٹائل نے بتایا کہ انکی وزارت ٹیکسٹائل سیکٹر کی ویلیوایڈیشن پرخصوصی توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے۔ ایک سوال پر وفاقی وزیرنے بتایا کہ نئی ٹیکسٹائل پالیسی کا اعلان عیدالاضحی کے بعد کردیا جائیگا جبکہ ٹیکسٹائل سٹی کا باقاعدہ افتتاح نومبر 2014 میں وزیراعظم نوازشریف کریں گے۔
Load Next Story