اشرف غنی نے افغان صدر اور عبداللہ عبداللہ نے چیف ایگزیکٹو کے عہدے کا حلف اٹھالیا

صدرِپاکستان ممنون حسین، اسفند یار ولی، محمود خان اچکزئی اور آفتاب احمد خان شیر پاؤ نے بھی تقریب حلف برداری میں شرکت کی

اشرف غنی نے عبداللہ عبداللہ سے افغانستان کے چیف ایگزیکٹو کا حلف لیا جبکہ عبدالرشید دوستم اور سرور دانش نے بھی نائب صدور کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔ فوٹو؛ اے ایف پی

KARACHI:
رواں برس مئی میں ہونے والے افغان صدارتی انتخابات کے نتیجے پیدا ہونے والے تنازعے کے بعد شراکت اقتدار کا فارمولا طے ہوا جس کے تحت اشرف غنی نے نئے افغان صدر جب کہ عبد اللہ عبد اللہ نے چیف ایگزیکٹو کی حیثیت سے عہدے کا حلف اٹھالیا۔

ڈاکٹر اشرف غنی نے نئے افغان صدر کی حیثیت سے اپنے عہدے کا حلف افغان صدارتی محل میں ہونے والی ایک پروقار تقریب میں اٹھایا۔ عبداللہ عبداللہ نے بھی افغانستان کے نئے چیف ایگزیکٹو کی حیثیت سے حلف اٹھایا. نئے افغان صدر نے عبداللہ عبداللہ سے افغانستان کے چیف ایگزیکٹو کا حلف لیا جب کہ عبدالرشید دوستم اور سرور دانش نے بھی نائب صدور کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔ اس موقع پر سابق افغان صدر حامد کرزئی کو گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔


نئے افغان صدر کی تقریب حلف برداری میں صدر پاکستان ممنون حسین، عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی، پشتون خوا عوامی ملی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی، قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیر پاؤ اور اسماعیلی فرقے کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان کے علاوہ متعدد ممالک کے سربراہان نے شرکت کی۔ تقریب حلف برداری کے موقع پر کابل میں سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے اور دہشت گردی کے پیش نظر دارالحکومت میں پولیس کی اضافی چوکیاں بھی قائم کی گئی تھیں جب کہ گاڑیوں کی بھی جگہ جگہ تلاشی لی گئی۔

واضح رہے کہ اشرف غنی شعبے کے لحاظ اینتھرو پولوجسٹ ہیں اور اس کے علاوہ ماہر اقتصادیات بھی ہیں، وہ 2002 سے 2004 تک حامد کرزئی کی عبوری حکومت کی کابینہ میں وزیر خزانہ رہے، کابل یونی ورسٹی کے وائس چانسلر بھی رہے اور 2009 میں ہونے والے افغان صدارتی انتخابات میں بھی حصہ لیا۔ 2014 میں ہونے والے صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں امیدوار عبداللہ عبداللہ کو کامیابی حاصل ہوئی تھی تاہم الیکشن کمیشن کی جانب سے سرکاری اعلان کے بعد اشرف غنی کو کامیاب قرار دیا گیا جس کے بعد عبداللہ عبداللہ نے نتائج ماننے سے انکار کردیا تھا اور پھر دونوں کے درمیان شراکت اقتدار کا فارمولا طے پایا جس میں اشرف غنی کو افغانستان کا صدر جب کہ عبداللہ عبداللہ کو چیف ایگزیکٹو کے اختیارات دینے کا فیصلہ ہوا۔
Load Next Story