عوام کی فریاد مہنگائی نے ماردیا

سبزیوں اور اشیائے خورونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں ...

سبزیوں اور اشیائے خورونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں. فوٹو: ایکسپریس/فائل

ملک بھر میں بڑھتی ہوئی مہنگائی نے عوام کی کمرتوڑ دی ہے، دو وقت کی روٹی کا حصول مشکل ہوچکا ہے ،اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں اضافے پر محکمہ جاتی کنٹرول نہ ہونے کے برابر ہے ، قیمتوں میں منافع خور تاجرروزانہ بنیادوں پر اضافہ کررہے ہیں جب کہ عوام کے ذرایع آمدنی انتہائی محدود ہیں،ملکی معاشی صورتحال پہلے ہی غیر تسلی بخش ہے ، سیلاب نے رہی سہی کسر بھی پوری کردی ہے ، صورتحال کی سینگنی کا اندازہ اس بات سے لگائیں کہ عیدالاضحی کی آمد آمد ہے ۔

سبزیوں اور اشیائے خورونوش کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں، ٹماٹر کی قیمت میں ہوش ربا اضافہ ہوتا جارہا ہے 140روپے فی کلوتو اس وقت ہے جب کہ عید پر ٹماٹر 200روپے کلو تک فروخت ہونے کا امکان ہے ،کھلا دودھ 60 تا 86روپے فی کلو ، ٹیٹرا پیک،105دہی 80 تا 110روپے فی کلو ، سبزیاں 120 تا 160فی کلو فروخت ہورہی ہیں ۔ آٹے کی قیمتوں میں بھی فی ہفتہ کی بنیاد پر اضافہ ہو رہا ہے ، سندھ حکومت کا دعوی ہے کہ آٹا سستا مل رہا ہے، دالیں بھی 150روپے سے لے 250روپے فی کلو فروخت ہورہی ہیں ۔ بکرے کا گوشت تو800 روپے فی کلو تک جا پہنچا ہے، پمفلٹ مچھلی 600روپے فی کلو دستیاب ہے۔


یہ نرخ پڑھ کر انسان کو غش آجاتا ہے چہ جائیکہ عوام ان اشیاء کو خرید کرکھا سکیں۔بچت بازاروں میں بھی لوٹ مار کا بازار گرم ہے ،راول پنڈی ،اسلام آباد ، لاہور، فیصل آباد، کراچی، حیدرآباد ، کوئٹہ اور پشاورسمیت تمام چھوٹے بڑے شہر، قصبے اوردیہاتوں میں دودھ ،دہی، چاول،گندم ، پھل اور سبزیوں کی قیمتوں میں من مانے اضافے کا رحجان جاری ہے، یہی حال خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے شہری و ساحلی علاقوںکی ہے ۔ اعلیٰ معیار کے پھل اور سبزیاں تو بیرون ملک برآمد کردی جاتی ہیں،گندم اورچاول افغانستان اسمگل ہوجاتا ہے، چین کا بے ذائقہ آلو ملک بھر میں فروخت ہورہا ہے۔

کسی بھی زرعی ملک میں ایسی گرانی دیکھی نہ سنی، اشیائے خورونوش کی ارزاں نرخوں پرذمے داری حکومت پر عائد ہوتی ہے ، چھاپے پڑ رہے ہیں،جرمانے بھی ہورہے ہیں،مگر مہنگائی رکنے کا نام نہیں لے رہی ۔عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ناجائز منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن، موثر اقدامات اور مربوط حکمت عملی کی فوری ضرورت ہے ۔
Load Next Story