مشکوک ایکشن پر 6 بولرز کو اکیڈمی طلب کرلیا گیا
کوچ محمد اکرم کی زیر نگرانی بہتری کے لیے کوشش ہوگی، عیدالاضحی کے بعد مزید کھلاڑیوں کو مدعو کیا جائے گا
BHUBANESHWAR, INDIA:
پی سی بی کے تحت جاری رواں ڈومیسٹک سیزن میں مشکوک بولنگ ایکشن کے باعث پابندی کا شکار ہونیوالے6 بولرزکو لاہور کی نیشنل کرکٹ اکیڈمی طلب کرلیا گیا، وہاں کوچ محمد اکرم کی زیر نگرانی ان کے ایکشن کو درست کرنے کی کوشش ہوگی۔
طلب کیے جانے والے تمام بولرز کراچی میں اختتام پذیر ہونیوالے قومی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹورنامنٹ میں اپنے مشکوک ایکشن کی وجہ سے رپورٹ ہوئے تھے، ان میں سیالکوٹ اسٹالینز کے لیگ اسپنر نیرعباس، بہاولپور اسٹگز کے آف اسپنر جہاں زیب خان اور فاسٹ بولر عطا اللہ، فیصل آباد وولفزکے رائٹ آرم بولرخرم شہزاد، کراچی ڈولفنز کے لیفٹ آرم اسپنر فراز احمد خان اور لاہور ایگلز کے آف اسپنر عثمان ملک شامل ہیں۔
واضح رہے کہ بورڈ کی جانب سے کریک ڈائون کے بعد رواں ڈومیسٹک سیزن میں مشکوک ایکشن والے26 بولرزکے 35 واقعات رپورٹ ہوئے، دوسری مرتبہ رپورٹ ہونے پر9 بولرز پابندی کا شکار ہوئے، ان میں لاہور لائنزکے جنید ضیا بھی موجود ہیں، باوثوق ذرائع کے مطابق عیدالاضحی کے بعد دوسرے مرحلے میں مشکوک ایکشن کے حامل دیگربولرزکو بھی اکیڈمی طلب کرکے ایکشن کو درست کرنے کی کوشش ہوگی، امکان ہے کہ پابندی کا شکار ہونیوالے ملتان ٹائیگرز کے بیٹسمین صہیب مقصود کو ریگولر بولر نہ ہونے کے باعث اکیڈمی طلب نہیں کیا جائیگا۔
قومی ڈومیسٹک سیزن میں مشکوک بولنگ ایکشن سامنے آنے کا سلسلہ 25 اپریل کو ریجنل انٹر ڈسٹرکٹ انڈر 19 کرکٹ ٹورنامنٹ میں حیدرآباد کے اسپنر مسعود بیگ سے شروع ہوا تھا، اس ایونٹ میں مجموعی طور پر 8 بولرز کے بولنگ ایکشن مشکوک قرارپائے، ریجنل انٹرڈسٹرکٹ سینئرز ٹورنامنٹ میں 2، انٹر ریجن انڈر 19 سہ روزہ ٹورنامنٹ میں8 اورقومی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹورنامنٹ میں 8 بولرز کے ایکشن رپورٹ ہوئے، دوسری جانب کرکٹ کے حلقوں نے رواں ڈومیسٹک سیزن میں مشکوک بولنگ ایکشن کے حامل بولرزکی بڑھتی ہوئی تعداد پرگہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے روک تھام کیلیے ہنگامی اقدامات کو ناگزیر قرار دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ جاری قومی سیزن میں قائد اعظم ٹرافی، پیٹرنزکپ، پریزیڈنٹ ٹرافی قومی انڈر 19 ٹورنامنٹ اور سپر8 ٹورنامنٹ کے دوران مزید مشکوک بولرز کے سامنے کا امکان ہے، اس گھمبیر مسئلے کے حل کیلیے پی سی بی کو فوری لائحہ عمل اختیارکرنا ہوگا جس میں بورڈ میں اینالسٹ کی تعیناتی اہم ہے، نئے ابھرتے ہوئے بولرزکو اس خفت سے بچانے کیلیے قومی انڈر15 اورانڈر19 ایونٹس میں اینالسٹ کو تعینات کرکے دوران میچ دونوں اینڈز پر ایکشن کی ریکارڈنگ کیلیے کیمروں کی تنصیب انتہائی ضروری ہے۔
واضح رہے کہ پی سی بی نے رواں سال 28 مارچ کو اپنے مستقل 14 اینالسٹ اچانک برطرف کر دیے تھے، قومی سیزن میں مشکوک بولرز سامنے آنے پر ٹی20 ٹورنامنٹ کے 35 میچزکیلیے واحد اینالسٹ کو ذمہ داری سونپی گئی، دوسری جانب رابطہ پر بورڈ کے ڈائریکٹرگیم ڈیولپمنٹ ہارون رشید نے موقف اختیار کیا کہ ٹینڈر جاری کر دیے گئے اوراینالسٹ کی تعیناتی جلد عمل میں آجائیگی۔
پی سی بی کے تحت جاری رواں ڈومیسٹک سیزن میں مشکوک بولنگ ایکشن کے باعث پابندی کا شکار ہونیوالے6 بولرزکو لاہور کی نیشنل کرکٹ اکیڈمی طلب کرلیا گیا، وہاں کوچ محمد اکرم کی زیر نگرانی ان کے ایکشن کو درست کرنے کی کوشش ہوگی۔
طلب کیے جانے والے تمام بولرز کراچی میں اختتام پذیر ہونیوالے قومی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹورنامنٹ میں اپنے مشکوک ایکشن کی وجہ سے رپورٹ ہوئے تھے، ان میں سیالکوٹ اسٹالینز کے لیگ اسپنر نیرعباس، بہاولپور اسٹگز کے آف اسپنر جہاں زیب خان اور فاسٹ بولر عطا اللہ، فیصل آباد وولفزکے رائٹ آرم بولرخرم شہزاد، کراچی ڈولفنز کے لیفٹ آرم اسپنر فراز احمد خان اور لاہور ایگلز کے آف اسپنر عثمان ملک شامل ہیں۔
واضح رہے کہ بورڈ کی جانب سے کریک ڈائون کے بعد رواں ڈومیسٹک سیزن میں مشکوک ایکشن والے26 بولرزکے 35 واقعات رپورٹ ہوئے، دوسری مرتبہ رپورٹ ہونے پر9 بولرز پابندی کا شکار ہوئے، ان میں لاہور لائنزکے جنید ضیا بھی موجود ہیں، باوثوق ذرائع کے مطابق عیدالاضحی کے بعد دوسرے مرحلے میں مشکوک ایکشن کے حامل دیگربولرزکو بھی اکیڈمی طلب کرکے ایکشن کو درست کرنے کی کوشش ہوگی، امکان ہے کہ پابندی کا شکار ہونیوالے ملتان ٹائیگرز کے بیٹسمین صہیب مقصود کو ریگولر بولر نہ ہونے کے باعث اکیڈمی طلب نہیں کیا جائیگا۔
قومی ڈومیسٹک سیزن میں مشکوک بولنگ ایکشن سامنے آنے کا سلسلہ 25 اپریل کو ریجنل انٹر ڈسٹرکٹ انڈر 19 کرکٹ ٹورنامنٹ میں حیدرآباد کے اسپنر مسعود بیگ سے شروع ہوا تھا، اس ایونٹ میں مجموعی طور پر 8 بولرز کے بولنگ ایکشن مشکوک قرارپائے، ریجنل انٹرڈسٹرکٹ سینئرز ٹورنامنٹ میں 2، انٹر ریجن انڈر 19 سہ روزہ ٹورنامنٹ میں8 اورقومی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ ٹورنامنٹ میں 8 بولرز کے ایکشن رپورٹ ہوئے، دوسری جانب کرکٹ کے حلقوں نے رواں ڈومیسٹک سیزن میں مشکوک بولنگ ایکشن کے حامل بولرزکی بڑھتی ہوئی تعداد پرگہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے روک تھام کیلیے ہنگامی اقدامات کو ناگزیر قرار دیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ جاری قومی سیزن میں قائد اعظم ٹرافی، پیٹرنزکپ، پریزیڈنٹ ٹرافی قومی انڈر 19 ٹورنامنٹ اور سپر8 ٹورنامنٹ کے دوران مزید مشکوک بولرز کے سامنے کا امکان ہے، اس گھمبیر مسئلے کے حل کیلیے پی سی بی کو فوری لائحہ عمل اختیارکرنا ہوگا جس میں بورڈ میں اینالسٹ کی تعیناتی اہم ہے، نئے ابھرتے ہوئے بولرزکو اس خفت سے بچانے کیلیے قومی انڈر15 اورانڈر19 ایونٹس میں اینالسٹ کو تعینات کرکے دوران میچ دونوں اینڈز پر ایکشن کی ریکارڈنگ کیلیے کیمروں کی تنصیب انتہائی ضروری ہے۔
واضح رہے کہ پی سی بی نے رواں سال 28 مارچ کو اپنے مستقل 14 اینالسٹ اچانک برطرف کر دیے تھے، قومی سیزن میں مشکوک بولرز سامنے آنے پر ٹی20 ٹورنامنٹ کے 35 میچزکیلیے واحد اینالسٹ کو ذمہ داری سونپی گئی، دوسری جانب رابطہ پر بورڈ کے ڈائریکٹرگیم ڈیولپمنٹ ہارون رشید نے موقف اختیار کیا کہ ٹینڈر جاری کر دیے گئے اوراینالسٹ کی تعیناتی جلد عمل میں آجائیگی۔