بلدیاتی انتخابات میں تاخیر پر پنجاب سندھ اور کے پی کے حکومت کو نوٹسز جاری

صوبے عمل کرنے کے بجائے عذر پیش کر ہے ہیں، عدالت حکم دیتی ہے مگر کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی، جسٹس عظمت

چیف جسٹس ناصر الملک نے بھی بلدیاتی انتخابات میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کیا۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کرنے پر پنجاب، سندھ، خیبر پختون خوا اور اٹارنی جنرل کو نوٹسز جاری کر دیئے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ میں بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کیس کی سماعت چیف جسٹس ناصر الملک کی سر براہی میں ہوئی۔ سماعت کے دوران ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے بلدیاتی انتخابات میں تاخیر پر عدالت سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ حلقہ بندیوں سے متعلق مسودہ ایک ہفتہ میں جاری کر دیا جائے گا، جس پر جسٹس عظمت کا کہنا تھا کہ معافی آئین سے مانگیں جو معاف نہیں کرتا، تینوں صوبوں نے بلدیاتی انتخابات کے لئے کچھ نہیں کیا۔ جسٹس عظمت کا کہنا تھا کہ صوبے عمل کرنے کے بجائے عذر پیش کر رہے ہیں، عدالت حکم دیتی ہے مگر کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی، کیا سپریم کورٹ کو وفاقی اور صوبائی دفاتر میں لے جائیں۔


بلدیاتی انتخابات میں تاخیر کرنے پر چیف جسٹس ناصر الملک نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کسی ایک صوبے نے بلدیاتی انتخابات کے لئے کچھ نہیں کیا پھر 15 نومبر سے پہلے بلدیاتی الیکشن کیسے ہوں گے، آرڈیننس آئے گا پھر حلقہ بندیاں ہوں گی۔

عدالت نے بلدیاتی انتخابات سے متعلق کیس میں پنجاب، سندھ اور خیبر پختون خوا حکومت کے ایڈوکیٹ جنرلز کے ساتھ ساتھ اٹارنی جنرل کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 14 اکتوبر تک ملتوی کر دی ہے۔
Load Next Story