ورلڈکپ میں شکست شکیب ساتھی کرکٹرز پر برس پڑے
سینئر پلیئریا کپتان ہرگیند پرجاکر فیلڈر کوسمجھا نہیں سکتا خود دماغ لڑانا چاہیے، بیٹسمین
ٹی 20 ورلڈکپ میں کھیل کے بنیادی اصولوں سے روگردانی پر بنگلہ دیشی آل رائونڈر شکیب الحسن ساتھی پلیئرز پر برس پڑے۔
انھوں نے پاکستان کے خلاف84 رنز کی اہم اننگز کھیلی تھی جس کی بدولت ٹیم نے6 وکٹ پر 175کا قابل قدر مجموعہ حاصل کیا،ان کی بیٹنگ دیکھ کر معلوم ہوتا تھا کہ ٹائیگر یہ میچ اچھے مارجن سے جیت کرسپر ایٹ مرحلے میں پہنچ جائیں گے۔
لیکن دیگر کھلاڑیوں نے مایوس کیا، ٹیم یہ میچ 8 وکٹ سے ہار کر پہلے مرحلے ہی کی مہمان ثابت ہوئی، اس سے قبل پہلے میچ میں نیوزی لینڈ نے ٹائیگرز کو 59 رنز سے زیر کیا تھا۔
اس صورتحال پر خفا شکیب نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم جس سے طرح میچ ہارے مجھے اس پر بہت افسوس ہے، میں اس وقت کھیل کے بنیادی اصولوں پر بات کررہا ہوں، یہ عام فہم باتیں ہر کھلاڑی کو معلوم ہوتی ہیں اور اسے ان کا خیال رکھنا چاہیے۔
مجھے غصہ اس بات پر ہے کہ میں بطور سینئر پلیئر یا ہماری ٹیم کا کپتان ہر گیند پر جاکر فیلڈر کو سمجھا نہیں سکتا اسے خود بھی اپنا دماغ استعمال کرنا چاہیے، انھوں نے بائونڈری پرتعینات فیلڈر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جب گیند اس کے قریب سے گزری تو ڈائیو نہیں لگائی ، اگرچہ یہ درست ہے کہ اس سے گیند روکی نہیں جا سکتی تھی۔
لیکن شائقین اور ٹیم میں ولولے کے ساتھ حریف سائیڈ پر دھاک بھی بیٹھ جاتی،انھوں نے کہا کہ شوپیس ایونٹ میں مقابلے کے جذبے کی عدم موجودگی ٹیم کو لے ڈوبی۔ یاد رہے کہ قبل ازیں کپتان مشفیق الرحیم بھی میچ میں ناکامی کا سبب ٹیم کی سہل پسندی کو قرار دے چکے ہیں۔
انھوں نے پاکستان کے خلاف84 رنز کی اہم اننگز کھیلی تھی جس کی بدولت ٹیم نے6 وکٹ پر 175کا قابل قدر مجموعہ حاصل کیا،ان کی بیٹنگ دیکھ کر معلوم ہوتا تھا کہ ٹائیگر یہ میچ اچھے مارجن سے جیت کرسپر ایٹ مرحلے میں پہنچ جائیں گے۔
لیکن دیگر کھلاڑیوں نے مایوس کیا، ٹیم یہ میچ 8 وکٹ سے ہار کر پہلے مرحلے ہی کی مہمان ثابت ہوئی، اس سے قبل پہلے میچ میں نیوزی لینڈ نے ٹائیگرز کو 59 رنز سے زیر کیا تھا۔
اس صورتحال پر خفا شکیب نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم جس سے طرح میچ ہارے مجھے اس پر بہت افسوس ہے، میں اس وقت کھیل کے بنیادی اصولوں پر بات کررہا ہوں، یہ عام فہم باتیں ہر کھلاڑی کو معلوم ہوتی ہیں اور اسے ان کا خیال رکھنا چاہیے۔
مجھے غصہ اس بات پر ہے کہ میں بطور سینئر پلیئر یا ہماری ٹیم کا کپتان ہر گیند پر جاکر فیلڈر کو سمجھا نہیں سکتا اسے خود بھی اپنا دماغ استعمال کرنا چاہیے، انھوں نے بائونڈری پرتعینات فیلڈر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جب گیند اس کے قریب سے گزری تو ڈائیو نہیں لگائی ، اگرچہ یہ درست ہے کہ اس سے گیند روکی نہیں جا سکتی تھی۔
لیکن شائقین اور ٹیم میں ولولے کے ساتھ حریف سائیڈ پر دھاک بھی بیٹھ جاتی،انھوں نے کہا کہ شوپیس ایونٹ میں مقابلے کے جذبے کی عدم موجودگی ٹیم کو لے ڈوبی۔ یاد رہے کہ قبل ازیں کپتان مشفیق الرحیم بھی میچ میں ناکامی کا سبب ٹیم کی سہل پسندی کو قرار دے چکے ہیں۔