فائنل میں قسمت نے ٹیم کا ساتھ نہ دیا پاکستانی کپتان
ایشین گیمز میں پلیئرز کی کارکردگی سے مطمئن ہوں، ایک سال تک انٹرنیشنل مقابلوں میں شرکت نہ کرنے کے باوجود ٹرافی میچ۔۔۔
ISLAMABAD:
قومی ہاکی کپتان محمد عمران ایشین گیمز میں کھلاڑیوں کی کارکردگی سے مطمئن دکھائی دیتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ایک سال تک انٹرنیشنل مقابلوں میں شرکت نہ کرنے کے باوجود ہم نے فائنل کھیلا جو بڑی بات ہے، اس مرحلے میں قسمت نے ساتھ نہ دیا اور پنالٹی شوٹ آؤٹس پر ناکام ہو گئے انھوں نے مقابلوں کے دوران ٹیم کو بھرپور سپورٹ کرنے پر قوم کا شکریہ ادا کیا ہے۔ انچیون سے نمائندہ ''ایکسپریس'' کو انٹرویو میں محمد عمران نے کہا کہ میرا ریٹائر ہونے کا کوئی ارادہ نہیں، مکمل طور پر فٹ ہوں اور ملک کیلیے مزید چند برس کھیلنے کی خواہش ہے۔انھوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم گزشتہ ایک برس سے انٹرنیشنل مقابلوں میں شریک نہ ہو سکی تھی،اس کے برعکس بھارت، کوریا اور ملائیشیا نے ورلڈ کپ، کامن ویلتھ گیمز اور اذلان شاہ سمیت متعدد عالمی ایونٹس میں حصہ لیا۔
قومی کپتان نے کہا کہ ٹیم مینجمنٹ کھلاڑیوں کی کارکردگی سے مطمئن اور اس کا خیال ہے کہ انٹرنیشنل مقابلوں میں کمی کے باوجود کھلاڑیوں کا ایشین گیمز کا فائنل کھیلنا اس بات کا ثبوت ہے کہ قومی کھیل میں اب بھی دم خم موجود ہے، ٹیم مستقبل میں دوبارہ عالمی طاقت بننے کی بھر پور اہلیت رکھتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ لیگ کے تمام میچز میں یکطرفہ مقابلوں کے بعدکامیابی ملی، سیمی فائنل میں بھی مضبوط ملائیشین سائیڈ کو زیر کیا۔
فیصلہ کن معرکے میں بھارت کیخلاف پلیئرزکی محنت میں کوئی کمی نہیں تھی لیکن قسمت نے پنالٹی شوٹ آؤٹس پر ساتھ نہ دیا۔کپتان نے کہا کہ ایشین گیمز میں قوم نے جس طرح ٹیم کو سپورٹ کیا اور کامیابی کے لیے دعائیں کی میں اس پر سب کا مشکور ہوں،گوکہ ہم اولمپکس کے لیے براہ راست کوالیفائی کرنے میں کامیاب نہ ہو سکے لیکن اس میں حصہ ضرور لیںگے۔ محمد عمران نے کہا کہ دنیا نے پاکستانی کھلاڑیوں کے کھیل کو سراہا اور صلے میں مختلف پلیئرز کے ہالینڈ، ملائیشیا اور انگلینڈ سے لیگ کھیلنے کیلیے معاہدے ہوئے ہیں، میرا کنٹریکٹ ہانگ کانگ کے ساتھ طے پایا اور عید کے بعد وہاں لیگ ہاکی کھیلنے جاؤں گا۔
قومی ہاکی کپتان محمد عمران ایشین گیمز میں کھلاڑیوں کی کارکردگی سے مطمئن دکھائی دیتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ایک سال تک انٹرنیشنل مقابلوں میں شرکت نہ کرنے کے باوجود ہم نے فائنل کھیلا جو بڑی بات ہے، اس مرحلے میں قسمت نے ساتھ نہ دیا اور پنالٹی شوٹ آؤٹس پر ناکام ہو گئے انھوں نے مقابلوں کے دوران ٹیم کو بھرپور سپورٹ کرنے پر قوم کا شکریہ ادا کیا ہے۔ انچیون سے نمائندہ ''ایکسپریس'' کو انٹرویو میں محمد عمران نے کہا کہ میرا ریٹائر ہونے کا کوئی ارادہ نہیں، مکمل طور پر فٹ ہوں اور ملک کیلیے مزید چند برس کھیلنے کی خواہش ہے۔انھوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم گزشتہ ایک برس سے انٹرنیشنل مقابلوں میں شریک نہ ہو سکی تھی،اس کے برعکس بھارت، کوریا اور ملائیشیا نے ورلڈ کپ، کامن ویلتھ گیمز اور اذلان شاہ سمیت متعدد عالمی ایونٹس میں حصہ لیا۔
قومی کپتان نے کہا کہ ٹیم مینجمنٹ کھلاڑیوں کی کارکردگی سے مطمئن اور اس کا خیال ہے کہ انٹرنیشنل مقابلوں میں کمی کے باوجود کھلاڑیوں کا ایشین گیمز کا فائنل کھیلنا اس بات کا ثبوت ہے کہ قومی کھیل میں اب بھی دم خم موجود ہے، ٹیم مستقبل میں دوبارہ عالمی طاقت بننے کی بھر پور اہلیت رکھتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ لیگ کے تمام میچز میں یکطرفہ مقابلوں کے بعدکامیابی ملی، سیمی فائنل میں بھی مضبوط ملائیشین سائیڈ کو زیر کیا۔
فیصلہ کن معرکے میں بھارت کیخلاف پلیئرزکی محنت میں کوئی کمی نہیں تھی لیکن قسمت نے پنالٹی شوٹ آؤٹس پر ساتھ نہ دیا۔کپتان نے کہا کہ ایشین گیمز میں قوم نے جس طرح ٹیم کو سپورٹ کیا اور کامیابی کے لیے دعائیں کی میں اس پر سب کا مشکور ہوں،گوکہ ہم اولمپکس کے لیے براہ راست کوالیفائی کرنے میں کامیاب نہ ہو سکے لیکن اس میں حصہ ضرور لیںگے۔ محمد عمران نے کہا کہ دنیا نے پاکستانی کھلاڑیوں کے کھیل کو سراہا اور صلے میں مختلف پلیئرز کے ہالینڈ، ملائیشیا اور انگلینڈ سے لیگ کھیلنے کیلیے معاہدے ہوئے ہیں، میرا کنٹریکٹ ہانگ کانگ کے ساتھ طے پایا اور عید کے بعد وہاں لیگ ہاکی کھیلنے جاؤں گا۔