’’ بڑوں کے پیار کا احساس‘‘ جاپان نے اکیلا پن دور کرنیوالی کرسی بنا ڈالی

کرسی پرآپ بیٹھ جائیں تو کرسی کی پشت پر گڑیا نما کھلونا آپ کو اپنی آغوش میں لے لے گا ۔

کرسی پرآپ بیٹھ جائیں تو کرسی کی پشت پر گڑیا نما کھلونا آپ کو اپنی آغوش میں لے لے گا ۔۔ فوٹو : فائل

انسان بھی اپنی سہولت کے لیے کیا کیا طریقے ایجاد کرتا ہے۔ کسی کے پاس وقت نہیں تو کسی کا وقت کٹتا ہی نہیں۔ کچھ عشرے پہلے رشتے بہت اہم ہوتے تھے اور نانی دادی کی گود بہت ہی بھاتی تھی۔


وہ بھی ننھے بچوں کو گرمی گرمی لحاف میں لے کر بیٹھ جاتیں اور لوگ کہانیاں سناتی، اب نہ وہ گودیں ہیں اور نہ ہی وہ احساس، زندگے میں چھونے کے احساس کا نعم البدل کہاں ہے۔ ماں کی ممتا کا ہاتھ، باپ کا شفقت بھرا پیار، بہنوں کا گرم جوشی سے ملنا سب خواب ہوتا جارہا ہے لیکن اس کے باوجود یہ حقیقت ہے کہ ''ٹچ'' کا ہونا بھی ضروری ہے۔ اب دیکھیں نہ جاپان کی ایک کمپنی نے ایسی کرسی بنائی ہے جس پر آپ بیٹھ جائیں تو کرسی کی پشت پر گڑیا نما کھلونا آپ کو اپنی آغوش میں لے لے گا اور آپ کو محسوس ہوگا کہ جیسے آپ اپنے کسی بہت ہی عزیز کی بانہوں میں محفوظ بیٹھے ہیں۔

یہ کرسی خصوصی طور پر بزرگ شہریوں کے لیے بنائی گئی ہے اس لیے کہ جاپان میں 40 فیصد سے زائد لوگوں کی عمر 65 برس ہے اور انھیں کوئی ٹائم دینے والا نہیں، ہر کوئی اپنی اپنی زندگی کی مصروفیت میں کھویا ہوا ہے۔ اولاد کے پاس بھی ٹائم نہیں کہ وہ بوڑھے والدین سے ایک مرتبہ ہی گلے مل لیں۔ 419 ڈالر (تقریباً 42,000 روپے)کی یہ کرسی اولاد کی بغل گیری کا متبادل تو نہیں لیکن پھر بھی حسرتوں کو سلانے کے لیے اچھی ایجاد ہے۔
Load Next Story