بھارت مکمل جنگ کے بجائے تادیبی اور محدود لڑائی کی پالیسی پر گامزن

حملے بھارت امریکا کی باہم مشاورت کا نتیجہ ہیں کہ کشمیر میں سرگرم پنجاب میں قائم مبینہ گروپوں کیخلاف کارروائی کی جائے۔

حملے بھارت امریکا کی باہم مشاورت کا نتیجہ ہیں کہ کشمیر میں سرگرم پنجاب میں قائم مبینہ گروپوں کیخلاف کارروائی کی جائے۔ فوٹو: فائل

پاکستان اور بھارت کے درمیان مشکلات کا شکار تعلقات اب بحرانی صورتحال میں مبتلا ہوگئے ہیں۔


پاکستان کو بھارت کے تادیبی حملوں کا دوٹوک سفارتی جواب دینے کی ضرورت ہے۔ یہ حملے بھارت اور امریکا کی باہم مشاورت کا نتیجہ ہیں کہ کشمیر میں سرگرم پنجاب میں قائم مبینہ گروپوں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ اس کے علاوہ امریکا کی طرف سے کچھ پاکستانی عسکریت پسند گروپوں کو دہشت گرد قرار دینا اور حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی کے سخت گیر حلقوں اور بھارت فوج کے مفادات کا باہم ملنا یہ سب اسی سلسلے کی کڑیاں لگتی ہیں۔

پاکستان آخر کس طرح عالمی برادری کو یہ یقین دلائے گا کہ دہشت گردی کے خلاف اس کی لڑائی تمام دہشت گرد گروپوں کے خلاف ہے اور یہ کہ مودی حکومت پاکستان کے خلاف داخلی وجوہ کی بنا پر تشدد آمیز کارروائیوں میں ملوث ہے جن میں ریاستی بالخصوص مقبوضہ کشمیر کے انتخابات ہیں۔ بھارت کی طرف سے بھرپور پیمانے کے بجائے محدود اور تادیبی جنگ کی سوچ اب کنٹرول لائن پر بار بار کشیدگی کا شاخسانہ ہے۔ سابق اور موجودہ بھارتی آرمی چیف نے کئی مرتبہ پاکستان کے خلاف سخت کارروائی کی باتیں کیں جس سے بھارت کی پاکستان سے متعلق پالیسی میں بھارتی فوج کے بڑھتے کردار کا اشارہ ملتا ہے۔
Load Next Story