پیٹرسن نے انگلش ٹیم میں واپسی کی امید چھوڑدی

قسمت کا فیصلہ قبول ہے، کیریئر میں جو کامیابیاں ملیں ان پر ہی خوش ہوں، انگلش اسٹار

قسمت کا فیصلہ قبول ہے، کیریئر میں جو کامیابیاں ملیں ان پر ہی خوش ہوں، انگلش اسٹار فوٹو: فائل

کیون پیٹرسن کو انگلش ٹیم میں واپسی کی امید نہیں رہی، ان کا کہنا ہے کہ قسمت کے لکھے کو اب میں قبول کرنے لگا ہوں۔

کیریئر کے دوران جو کامیابیاں حاصل کیں ان پر ہی خوش ہوں، اینڈریو اسٹروس کے حوالے سے ٹیکسٹ تنازع پر شرمندہ رہوں گا۔ تفصیلات کے مطابق کیون پیٹرسن نے اپنی آٹو بائیوگرافی سے انگلش کرکٹ میں تہلکہ مچایا ہوا ہے، تقریب رونمائی میں انھوں نے کہا تھا کہ اگر انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے موجودہ چیئرمین جائلز کلارک اپنا عہدہ چھوڑ دیں تو ان کی ٹیم میں واپسی ہوسکتی ہے لیکن بظاہر وہ یہ بات اب قبول کرچکے کہ ان کی ٹیم میں واپسی کا امکان باقی نہیں رہا ہے۔


گذشتہ روز ایک انٹرویو میں جب ان سے سوال کیا گیا کہ وہ ٹیم میں واپسی کے اپنے امکانات کتنے فیصد دیکھتے ہیں تو ان کا کہنا تھا کہ حقیقت پسندانہ جواب یہ ہے کہ میری واپسی کا امکان نہیں اور میں یہ بات قبول بھی کرچکا ہوں، جوکچھ میں نے کامیابیاں حاصل کیں ان پر خود کو کافی خوش قسمت سمجھتا اورکافی خوش ہوں۔ ایک سوال پر کیون پیٹرسن نے کہا کہ ہر انسان سے غلطی ہوتی ہے اور مجھ سے بھی ہوئی ہیں۔

ان میں سے ایک بڑی غلطی اینڈریو اسٹروس کے حوالے سے اس وقت ہوئی جوکہ کیریئر کا اپنا 100 واں ٹیسٹ کھیل رہے تھے، میں ٹیکسٹ میسج تنازع میں الجھا جوکہ میں نے اپنے دوستوں کو کیے تھے ، اسٹروس ہمارے بہترین کپتان اور عظیم کرکٹر تھے اس تنازع نے ان پر منفی اثر ڈالا جبکہ وہ ہفتہ ان کے کیریئر کیلیے یادگار تھا، مجھے اس پر کافی شرمندگی ہے اور اب بھی میں اس پر معذرت خواہ ہوں۔ کیون پیٹرسن نے اپنی کتاب کے میڈیا میں چرچے پر حیرت ظاہر کی، انھوں نے کہا کہ مجھے توقع نہیں تھی کہ یہ اتنی زیادہ اہمیت حاصل کرجائے گی، میں اس پر کافی حیران ہوں۔
Load Next Story