’’آپریشن021‘‘عالمی معیار کی فلم ہے جبکہ کچھ لوگ انڈسٹری کی بحالی نہیں چاہتےزیبا بختیار
پاکستان میں بین الاقوامی معیار کی فلم بنا کر فلم انڈسٹری میں ایک نئی سوچ کا آغاز کیا ہے، زیبا بختیار
ISLAMABAD:
فلم انڈسٹری کی سینئر ادکارہ اور فلم ''آپریشن021'' کی پروڈیوسر زیبا بختیار نے کہا ہے کہ ہم نے پاکستان میں بین الاقوامی معیار کی فلم بنا کر فلم انڈسٹری میں ایک نئی سوچ کا آغاز کیا ہے۔
یہ فلم اردو، انگریزی اور دیگر زبانوں میں بنائی گئی ہے تاکہ دنیا میں ہم پاکستان کی فلم انڈسٹری کا نام روشن کرسکیں اور روایتی فلموں سے چھٹکارا حاصل کرسکیں لیکن افسوس کی بات ہے بقرعید پر نمائش کے لیے پیش کی جانے والی ہماری فلم کو کراچی کے دو سنیماؤں کیپری اور بمبینو نے نے صرف25منٹ چلانے کے بعد اتار دیا' کہا گیا کہ اس فلم کو عوام نے پسند نہیں کیا جب کہ ہماری فلم جو کہ42سنیماؤں میں پاکستان بھر میں ریلیز کی گئی تھی اب بھی34سنیماؤں میں نہایت کامیابی سے پیش کی جارہی ہے' ایسا لگتا ہے کہ جو لوگ اچھا کام کررہے ہیں ان کے راستہ میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں ۔
اس فلم کی نمائش سے قبل ہی ان سنیماؤں نے یہ کہنا شروع کردیا تھا کہ یہ فلم چل نہیں سکے گی پھر انھوں نے اس فلم کو اپنے سنیماؤں پر کیوں نمائش کی۔ یہ بات زیبا بختیار نے اذان سمیع ، ہدایت کار جامی کے ہمراہ گزشتہ روز کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ فلم کے پروڈیوسر اور زبیا بختیار کے صاحبزادے اذان سمیع نے کہا ہم پاکستان میں فلم انڈسٹری کے حوالے سے ایک نئی سوچ اور تبدیلی کے خواہش مند ہیں اور یہ فلم اسی سلسلے کی کڑی ہے جو ہر لحاظ سے ایک بین الاقوامی معیار کی فلم ہے لیکن کچھ لوگ نہیں چاہتے کہ اس ملک میں اچھی اور معیاری فلمیں بنیں، ہمیں موقع نہیں دیا تو یہ زیادتی ہوگی پھر یہ شکوہ کیوں کیا جاتا ہے کہ پاکستان میںعمدہ اور اچھی فلمیں نہیں بن رہیں۔
ان حالات میں کون فلم بنائے گا، جہاں کام نہ کرنے دیا جائے یہ وہ لوگ ہیں جو پاکستان کی فلم انڈسٹری اور ملک کو بدنام کررہے ہیں، ہماری فلم کو سنیماؤں سے اچانک اتار دیا وہ بھی بغیر کسی وجہ بتائے،یہ سراسر زیادتی ہے،اچھی اور بری فلم کا فیصلہ کرنا عوام کا کام ہے سنیما مالکان کا نہیں۔ فلم کے ڈائریکٹر جامی نے کہا ہم 30 سال سے دیکھ رہے ہیں کس طرح کی کچرا فلمیں بن رہی ہیں' اب اگر نئی نسل فلموں میں تبدیلی لانے کا عزم لے کر آئی ہے تو اس کو شدید تنقید کا نشانہ بنانا اور سازشیں کرنا کوئی اچھی بات نہیں' ہمیں کام کرنے دیں ہم ثابت کریں گے اس ملک میں اچھی اور معیاری فلم بن سکتی ہیں۔ اس موقع پر ٹیلفون پر بات چیت کرتے ہوئے فلم کے ادکار شان نے کہا فلم انڈسٹری کا نیا جنم ہے' وہ بچہ جو ابھی پیدا ہوا ہے اسے سانس تو لینے دیں۔
نیا سنیما کلچر پر موٹ ہورہا ہے ایک سنیما دریافت ہوا ہے اسے چلنے دیں ، پتہ نہیں کس کے ایجنڈے پر کام کرنے والوں کے خلاف سازش کی جارہی ہے' ان سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے' اب تک فلم ''آپریشن021 '' پانچ کروڑ روپے کا بزنس کرچکی ہے' کیا یہ فلم کی کامیابی نہیں ہے۔ اس موقع پر کے تقسیم کار نے کہا وہ ان سنیماؤں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا ارداہ رکھتے ہیں اور آئندہ ان سنیماؤں کو کوئی بھی فلم ریلیز کرنے نہیں دیں گے۔
فلم انڈسٹری کی سینئر ادکارہ اور فلم ''آپریشن021'' کی پروڈیوسر زیبا بختیار نے کہا ہے کہ ہم نے پاکستان میں بین الاقوامی معیار کی فلم بنا کر فلم انڈسٹری میں ایک نئی سوچ کا آغاز کیا ہے۔
یہ فلم اردو، انگریزی اور دیگر زبانوں میں بنائی گئی ہے تاکہ دنیا میں ہم پاکستان کی فلم انڈسٹری کا نام روشن کرسکیں اور روایتی فلموں سے چھٹکارا حاصل کرسکیں لیکن افسوس کی بات ہے بقرعید پر نمائش کے لیے پیش کی جانے والی ہماری فلم کو کراچی کے دو سنیماؤں کیپری اور بمبینو نے نے صرف25منٹ چلانے کے بعد اتار دیا' کہا گیا کہ اس فلم کو عوام نے پسند نہیں کیا جب کہ ہماری فلم جو کہ42سنیماؤں میں پاکستان بھر میں ریلیز کی گئی تھی اب بھی34سنیماؤں میں نہایت کامیابی سے پیش کی جارہی ہے' ایسا لگتا ہے کہ جو لوگ اچھا کام کررہے ہیں ان کے راستہ میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہیں ۔
اس فلم کی نمائش سے قبل ہی ان سنیماؤں نے یہ کہنا شروع کردیا تھا کہ یہ فلم چل نہیں سکے گی پھر انھوں نے اس فلم کو اپنے سنیماؤں پر کیوں نمائش کی۔ یہ بات زیبا بختیار نے اذان سمیع ، ہدایت کار جامی کے ہمراہ گزشتہ روز کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ فلم کے پروڈیوسر اور زبیا بختیار کے صاحبزادے اذان سمیع نے کہا ہم پاکستان میں فلم انڈسٹری کے حوالے سے ایک نئی سوچ اور تبدیلی کے خواہش مند ہیں اور یہ فلم اسی سلسلے کی کڑی ہے جو ہر لحاظ سے ایک بین الاقوامی معیار کی فلم ہے لیکن کچھ لوگ نہیں چاہتے کہ اس ملک میں اچھی اور معیاری فلمیں بنیں، ہمیں موقع نہیں دیا تو یہ زیادتی ہوگی پھر یہ شکوہ کیوں کیا جاتا ہے کہ پاکستان میںعمدہ اور اچھی فلمیں نہیں بن رہیں۔
ان حالات میں کون فلم بنائے گا، جہاں کام نہ کرنے دیا جائے یہ وہ لوگ ہیں جو پاکستان کی فلم انڈسٹری اور ملک کو بدنام کررہے ہیں، ہماری فلم کو سنیماؤں سے اچانک اتار دیا وہ بھی بغیر کسی وجہ بتائے،یہ سراسر زیادتی ہے،اچھی اور بری فلم کا فیصلہ کرنا عوام کا کام ہے سنیما مالکان کا نہیں۔ فلم کے ڈائریکٹر جامی نے کہا ہم 30 سال سے دیکھ رہے ہیں کس طرح کی کچرا فلمیں بن رہی ہیں' اب اگر نئی نسل فلموں میں تبدیلی لانے کا عزم لے کر آئی ہے تو اس کو شدید تنقید کا نشانہ بنانا اور سازشیں کرنا کوئی اچھی بات نہیں' ہمیں کام کرنے دیں ہم ثابت کریں گے اس ملک میں اچھی اور معیاری فلم بن سکتی ہیں۔ اس موقع پر ٹیلفون پر بات چیت کرتے ہوئے فلم کے ادکار شان نے کہا فلم انڈسٹری کا نیا جنم ہے' وہ بچہ جو ابھی پیدا ہوا ہے اسے سانس تو لینے دیں۔
نیا سنیما کلچر پر موٹ ہورہا ہے ایک سنیما دریافت ہوا ہے اسے چلنے دیں ، پتہ نہیں کس کے ایجنڈے پر کام کرنے والوں کے خلاف سازش کی جارہی ہے' ان سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے' اب تک فلم ''آپریشن021 '' پانچ کروڑ روپے کا بزنس کرچکی ہے' کیا یہ فلم کی کامیابی نہیں ہے۔ اس موقع پر کے تقسیم کار نے کہا وہ ان سنیماؤں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا ارداہ رکھتے ہیں اور آئندہ ان سنیماؤں کو کوئی بھی فلم ریلیز کرنے نہیں دیں گے۔