عالمی دولت ریکارڈ 263 ٹریلین ڈالر عدم مساوات بھی بڑھ گئی

یہ رپورٹ دنیا کے 200 سے زائد ممالک میں 4ارب 70 کروڑ بالغ افراد کی ذاتی مالی پوزیشن پر مشتمل ہے۔

سوئٹزر لینڈ 5 لاکھ 81 ہزار ڈالر فی بالغ دولت کیساتھ سرفہرست، ورلڈ مڈل کلاس 1 ارب پر مشتمل فوٹو: فائل

عالمی سطح پردولت کی مالیت گزشتہ سال کے مقابلے میں 8.3 فیصد بڑھ کر 263 ٹریلین ڈالر پر پہنچ گئی۔

تاہم اس کی تقسیم میں عدم مساوات میں بھی اضافہ ہوگیا۔ کریڈٹ سوئس کی جانب سے جاری کردہ گلوبل ویلتھ رپورٹ کے مطابق دولت کی یہ مالیت 2008 میں عالمی مالیاتی بحران سے 39 فیصد اور بحران سے قبل کی بلند ترین سطح سے 20فیصد زیادہ ہے۔ رپورٹ کے مطابق عالمی معیشت کمزور رہی مگر اس سے ذاتی دولت میں اضافے کا عمل نہیں رک سکا۔ واضح رہے کہ یہ رپورٹ دنیا کے 200 سے زائد ممالک میں 4ارب 70 کروڑ بالغ افراد کی ذاتی مالی پوزیشن پر مشتمل ہے۔


رپورٹ کے مطابق مجموعی گھریلودولت ہزاریے کے آغازسے دگنی ہو چکی ہے، ہزاریے کے آغاز پر یہ 117 ٹریلین ڈالر تھی اور آئندہ 5سال میں عالمی دولت مزید40 فیصد بڑھ کر 369 ٹریلین ڈالر پر پہنچ سکتی ہے، فی الوقت دنیا میں ہربالغ اوسطاً 56 ہزار ڈالر کا مالک ہے جو ایک ریکارڈ ہے تاہم اوسط دولت میں بحران سے قبل کی بلند سطح کے مقابلے میں 7 فیصد کا اضافہ ہوا تاہم عدم مساوات میں 2007 کے بعد سے 14 فیصد کا اضافہ ہوا، یہ رجحان 2008 کے بعد سے ترقی پذیر ممالک میں خاص طور پر زیادہ رہا۔ رپورٹ کے مطابق گھریلو دولت میں زیادہ اضافہ شمالی امریکا میں ہوا جو مجموعی عالمی دولت کا 34.7فیصد کا مالک ہے جبکہ یورپ کا حصہ 32.4فیصد ہے۔

دونوں خطوں کی دولت میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 11فیصد کا اضافہ ہوا ہے، اس کے برعکس لاطینی امریکا میں صورتحال معمولی بدلی جبکہ چینی شہریوں کی دولت میں 3.5 فیصد کا اضافہ ہوا مگر بھارت میں یہ سطح 1فیصد کم ہو گئی، ملکی سطح پر برطانیہ، جنوبی کوریا اور ڈنمارک کی دولت میں سب سے زیادہ اضافہ ہوا جبکہ یوکرین، ارجنٹائن اور انڈونیشیا کی دولت میں سب سے زیادہ کمی ہوئی، سوئٹزر لینڈ فی کس دولت کے اعتبار سے 5 لاکھ 81 ہزار ڈالر فی بالغ دولت کے ساتھ سرفہرست رہا جبکہ آسٹریلیا، ناروے، امریکا اور سوئیڈن کا نمبر اس کے بعد آتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق دولت کے ارتکاز کی علامت میں ڈالر میں لکھ پتی افراد کی تعداد میں اضافے سے ہوتی ہے جو 2000 کے بعد سے 164فیصد کے اضافے سے 3 کروڑ 48 لاکھ ہوچکے ہیں ۔

جن میں سے 41فیصد امریکا میں مقیم ہیں، دنیا میں 5 کروڑ ڈالر کی دولت رکھنے والے افراد کی تعداد 1لاکھ 28ہزار ہے جن میں سے 50 فیصد امریکا اور 25فیصد یورپ میں رہتے ہیں۔ کریڈٹ سوئس کے مطابق 2019 میں ملینیرز کی تعداد 5 کروڑ 30 لاکھ تک پہنچنے کی توقع ہے جن میں سے چینی شہریوں کی تعداد موجودہ سطح سے دگنی ہوگی جو اس وقت 11 لاکھ 80ہزار ہے۔ رپورٹ کے مطابق مڈل کلاس افراد کی تعداد 1 ارب ہے جن کی دولت 10ہزار ڈالر سے 1لاکھ ڈالر کے قریب ہے، چین میں مڈل کلاس افراد کی تعداد 2000 کے بعد سے دگنی ہوگئی ہے اور اب اس کٹیگری کے ایک تہائی تک پہنچ چکی ہے۔
Load Next Story