موجودہ بھارتی ٹیم دباؤ سے نمٹنا جانتی ہے سارو گنگولی

ملک میں کرکٹ کی مقبولیت کی وجہ سے بھارتی کرکٹ ٹیم کا کپتان ہونا انتہائی مشکل مرحلہ ہے، گنگولی

1983 کے ورلڈ کپ فائنل میں حد سے زیادہ خود اعتمادی ہمیں لے ڈوبی تھی، کلائیو لائیڈ۔ فوٹو: فائل

موجودہ بھارتی ٹیم دباؤ سے اچھی طرح نمٹنا جانتی ہے، سابق کپتان سارو گنگولی کہتے ہیں 2003 میں ہم آسٹریلیا سے ہار گئے تھے لیکن اب بھارتی ٹیم دباؤ میں نہیں آئیگی۔

ایلن بورڈر کا کہنا ہے کہ چار برس میں ایک بار کے ایونٹ میں غیر معمولی دباؤ اور وہاں مہارت، صلاحیت اور جذبہ دکھانا ہوتا ہے، کلائیو لائیڈ کہتے ہیں کہ دباؤ ہمیشہ موجود رہتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق اکثر مواقع پر دباؤ کا شکار بھارتی ٹیم کا دفاع کرتے ہوئے سابق کپتان سارو گنگولی کا کہنا ہے کہ پہلے کی نسبت موجودہ سائیڈ مشکل حالات کا جواب دینے میں بہتر حکمت عملی اپنا سکتی ہے۔


گذشتہ روز ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے گنگولی کا کہنا تھا کہ 2003 میں ہم رکی پونٹنگ کی کپتانی میں آسٹریلین سائیڈ سے ہار گئے تھے، لیکن آج بھارتی ٹیم کو دباؤ میں نہیں لایا جاسکتا ہے، ملک میں کرکٹ کی مقبولیت کی وجہ سے بھارتی کرکٹ ٹیم کا کپتان ہونا انتہائی مشکل مرحلہ ہے، جوہانسبرگ میں ناکامی کے بعد ہم پر پتھراؤ کیا گیا، دباؤ پر ہم بھارتی رد عمل ظاہر کرتے ہیں، لیکن ہم اس کے عادی ہیں، اس پر قابو پانا ہوگا، آئندہ ورلڈ کپ میں دباؤ سے متعلق بات کرتے ہوئے 1987 ورلڈ کپ فاتح آسٹریلین کپتان ایلن بورڈر کا کہنا ہے کہ 50 اوور کے ایونٹ میں ایک انوکھا دباؤ ہوتا ہے، چار برس میں ایک مرتبہ مہارت، صلاحیت اور جذبہ دکھانا ہوتا ہے۔

بورڈر کا خیال ہے کہ ملک میں کرکٹ کے جنون کی وجہ سے دفاعی چیمپئنز بھارت پر2011 کی کامیابی دہرانے کا دباؤ ہوگا، یہاں کرکٹ کے شائقین کا جوش و جذبہ دیکھنے کے قابل ہوتا ہے،دو مرتبہ ورلڈ کپ فاتح لائیڈ کا کہنا ہے کہ انھیں دباؤ کا اس وقت احساس ہوا جب انھوں نے ہزاروں کیریبیئن جزائر کی ثقافت اور خوابوں کی نمائندگی کی تھی۔

وہ کہتے ہیں کہ دباؤ ہمیشہ موجود رہتا ہے، ہماری ٹیم میں مختلف جزائر کے پلیئرز شامل ہیں جومختلف ثقافت کی نمائندگی کرتے ہیں، انگلینڈ ایک ملک ہے، بھارت ایک ملک ہے، ویسٹ انڈیز میں لوگوں کو اکٹھا کرنا مشکل ہے، آپ مختلف لوگوں کی نمائندگی کرتے ہیں، بھارت سے 1983 ورلڈ کپ ہارنے کے بارے میں لائیڈ کا کہنا ہے کہ ایک مخصوص دن ہونیوالا واقعہ اہمیت رکھتا ہے، حدسے زیادہ خود اعتمادی بھی ہماری شکست کی ایک وجہ ہوسکتی ہے، تاہم اچھا کھیلنے والا جیتتا ہے، بھارت اچھا کھیلا اور جیت اس کا مقدر بنی تھی۔
Load Next Story