ورلڈکپ2014 میچز1بجے شروع ہونے سے پلیئرزکی صحت متاثرہونے کاخدشہ مسترد
اچھے کھلاڑی کبھی موسمی صورتحال کو خاطر میں نہیں لاتے
فیفا کے سیکریٹری جنرل جیروم والکے نے ورلڈکپ 2014 کے میچز دوپہر ایک بجے شروع ہونے سے پلیئرز کی صحت متاثر ہونے کا امکان مسترد کردیا۔
اس بارے میں انھوںنے کہا کہ میگا ایونٹ میں مجموعی طور پر 64 میچز30 روز میں کھیلے جانے ہیں، ایسے میں بعض مقابلے دن کے وقت بھی ہوں گے، انھوں نے کہا کہ تاریخ شاہد ہے کہ اچھے کھلاڑی کبھی موسمی صورتحال کو خاطر میں نہیں لاتے ، اس سلسلے میں 1986 کے میکسیکو میں منعقدہ ایونٹ کی مثال موجود ہے ۔
جب پلیئرز نے گرمی کی پرواہ کیے بغیر میچز کھیلے اورکارکردگی بھی متاثر نہیں ہوئی تھی۔ واضح رہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق 2014 میں شیڈول شوپیس ایونٹ کے متعدد مقابلے دوپہر ایک بجے شروع ہوں گے،اس وقت برازیل کی خشک ہوائیں کھلاڑیوں کی صحت کو منفی اثرات مرتب کرسکتی ہیں۔
دوسری جانب ایک صحافی نے والکے سے اس ضمن میں چبھتا ہوا سوال کرکے انھیں چراغ پا بھی کردیا، صحافی نے پوچھا کہ میگا ایونٹ کے میچز دوپہر کے وقت یورپیئن ٹی وی چینل کی خوشنودی حاصل کرنے کیلیے طے کیے گئے ہیں۔
اس بارے میں انھوںنے کہا کہ میگا ایونٹ میں مجموعی طور پر 64 میچز30 روز میں کھیلے جانے ہیں، ایسے میں بعض مقابلے دن کے وقت بھی ہوں گے، انھوں نے کہا کہ تاریخ شاہد ہے کہ اچھے کھلاڑی کبھی موسمی صورتحال کو خاطر میں نہیں لاتے ، اس سلسلے میں 1986 کے میکسیکو میں منعقدہ ایونٹ کی مثال موجود ہے ۔
جب پلیئرز نے گرمی کی پرواہ کیے بغیر میچز کھیلے اورکارکردگی بھی متاثر نہیں ہوئی تھی۔ واضح رہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق 2014 میں شیڈول شوپیس ایونٹ کے متعدد مقابلے دوپہر ایک بجے شروع ہوں گے،اس وقت برازیل کی خشک ہوائیں کھلاڑیوں کی صحت کو منفی اثرات مرتب کرسکتی ہیں۔
دوسری جانب ایک صحافی نے والکے سے اس ضمن میں چبھتا ہوا سوال کرکے انھیں چراغ پا بھی کردیا، صحافی نے پوچھا کہ میگا ایونٹ کے میچز دوپہر کے وقت یورپیئن ٹی وی چینل کی خوشنودی حاصل کرنے کیلیے طے کیے گئے ہیں۔