مچل جونسن کا خوف دبئی میں اسپن وکٹ بنے گی
میزبان ہونے کے ناطے پی سی بی کو اپنی مرضی کی وکٹ منتخب کرنے کا حق حاصل ہے لہذا اسپن پچ ہی بننے کی توقع روشن ہوگی۔
لاہور:
پاکستان مچل جونسن کے خوف سے دبئی ٹیسٹ کیلیے اسپن وکٹ کا انتخاب کرے گا۔
میزبان ٹیم ناتجربہ کار سلو بولرزکے باوجود کینگروز کا اسپین جال سے شکار کرنے کو ترجیح دے گی، کئی مبصرین خدشہ ظاہر کررہے ہیں کہ میلبورن سے تعلق رکھنے والے کیوریٹر ٹونی ہیمنگ ایک ایسی پچ تیار کرسکتے ہیں جس پر دنیا کے مہلک ترین پیسرز میں سے ایک مچل جونسن اتنی تباہی مچائیں کہ پاکستان کی لڑکھڑاتی بیٹنگ کو سنبھلنا مشکل ہوجائے، دوسری طرف میزبان ہونے کے ناطے پی سی بی کو اپنی مرضی کی وکٹ منتخب کرنے کا حق حاصل ہے لہذا اسپن پچ ہی بننے کی توقع روشن ہوگی، گذشتہ سال کینگروز کی اسپین بولنگ کے مقابل کمزوریاں کھل کر سامنے آگئی تھیں جب دورئہ بھارت میں میزبان ٹیم نے 4-0 سے کلین سوئپ کیا۔
پاکستان اے ٹیم کیخلاف پریکٹس میچ میں بھی آسٹریلوی بیٹسمین سلو بولرز کا سامنا کرتے ہوئے پریشان نظر آئے اور 153رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا،اگرچہ مصباح الحق کو سعید اجمل جیسے اسپنر کی خدمات حاصل نہیں ہیں، اس کے باوجود پاکستان کی خواہش ہوگی کہ ذوالفقاربابر، یاسر شاہ اور محمد حفیظ کینگروز کو جال میں پھنسانے میں کامیاب ہوجائیں، دوسرا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ کمزور بیٹنگ لائن مچل جونسن کے وار سہنے کے قابل ہوجائے گی، شارجہ میں کنڈیشنز کا فائدہ اٹھاتے ہوئے راحت علی، محمد طلحہٰ اور عمران خان نے ریورس سوئنگ سے کینگروز کو پریشان کیا، مچل جونسن بھی اس فن میں مہارت رکھتے ہیں تاہم ان کو ہوا میں نمی برقرار رہنے کی دعا کرنا ہوگی۔
پاکستان مچل جونسن کے خوف سے دبئی ٹیسٹ کیلیے اسپن وکٹ کا انتخاب کرے گا۔
میزبان ٹیم ناتجربہ کار سلو بولرزکے باوجود کینگروز کا اسپین جال سے شکار کرنے کو ترجیح دے گی، کئی مبصرین خدشہ ظاہر کررہے ہیں کہ میلبورن سے تعلق رکھنے والے کیوریٹر ٹونی ہیمنگ ایک ایسی پچ تیار کرسکتے ہیں جس پر دنیا کے مہلک ترین پیسرز میں سے ایک مچل جونسن اتنی تباہی مچائیں کہ پاکستان کی لڑکھڑاتی بیٹنگ کو سنبھلنا مشکل ہوجائے، دوسری طرف میزبان ہونے کے ناطے پی سی بی کو اپنی مرضی کی وکٹ منتخب کرنے کا حق حاصل ہے لہذا اسپن پچ ہی بننے کی توقع روشن ہوگی، گذشتہ سال کینگروز کی اسپین بولنگ کے مقابل کمزوریاں کھل کر سامنے آگئی تھیں جب دورئہ بھارت میں میزبان ٹیم نے 4-0 سے کلین سوئپ کیا۔
پاکستان اے ٹیم کیخلاف پریکٹس میچ میں بھی آسٹریلوی بیٹسمین سلو بولرز کا سامنا کرتے ہوئے پریشان نظر آئے اور 153رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا،اگرچہ مصباح الحق کو سعید اجمل جیسے اسپنر کی خدمات حاصل نہیں ہیں، اس کے باوجود پاکستان کی خواہش ہوگی کہ ذوالفقاربابر، یاسر شاہ اور محمد حفیظ کینگروز کو جال میں پھنسانے میں کامیاب ہوجائیں، دوسرا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ کمزور بیٹنگ لائن مچل جونسن کے وار سہنے کے قابل ہوجائے گی، شارجہ میں کنڈیشنز کا فائدہ اٹھاتے ہوئے راحت علی، محمد طلحہٰ اور عمران خان نے ریورس سوئنگ سے کینگروز کو پریشان کیا، مچل جونسن بھی اس فن میں مہارت رکھتے ہیں تاہم ان کو ہوا میں نمی برقرار رہنے کی دعا کرنا ہوگی۔