دھرنے کے مستقبل کا فیصلہ آج شام کیا جائے گا ڈاکٹر طاہرالقادری
سیاسی جرگے کے ساتھ طویل مذاکرات کے باوجود مطالبات کے سلسلے میں کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی،سربراہ پاکستان عوامی تحریک
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کہتے ہیں کہ اسلام آباد میں جاری دھرنے کے مستقبل کے حوالے سے فیصلہ آج ہوجائے گا۔
اسلام آباد روانگی سے قبل لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ انقلاب مارچ اور دھرنے کی طویل جدو جہد کے بعد جب وہ فیصل آباد، جھنگ اور چنیوٹ گئے تو وہاں انہوں نے لوگوں میں انقلاب کے حوالے سے بیداری اور شعور دیکھا، ہر آنے والے دن ان کا یقین مزید پختہ ہوتا چلا گیا کہ دھرنے میں شریک افراد کی قربانی سے لوگوں میں موجودہ نظام کے خلاف جو نفرت پیدا ہوئی ہے وہ قابل دید ہے۔ لاہور کے جلسے میں تاریخی کامیابی کے بعد ہم نے طے کیا ہے کہ آج دھرنے میں جشن بیداری عوام منایا جائے گا۔ دھرنے میں وہ آئندہ کے لائحہ عمل کا بھی اعلان کریں گے۔
طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ پاکستان عوامی تحریک کے سیاسی جرگے کے ساتھ طویل مذاکرات ہوئے لیکن اس میں کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی، سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لئے حکومت جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنانے کے لئے تیار نہیں، ہم بھی استعفوں کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹے، ہوسکتا ہے نگران حکومت ہی قومی حکومت کی شکل اختیار کرلے۔
اسلام آباد روانگی سے قبل لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا تھا کہ انقلاب مارچ اور دھرنے کی طویل جدو جہد کے بعد جب وہ فیصل آباد، جھنگ اور چنیوٹ گئے تو وہاں انہوں نے لوگوں میں انقلاب کے حوالے سے بیداری اور شعور دیکھا، ہر آنے والے دن ان کا یقین مزید پختہ ہوتا چلا گیا کہ دھرنے میں شریک افراد کی قربانی سے لوگوں میں موجودہ نظام کے خلاف جو نفرت پیدا ہوئی ہے وہ قابل دید ہے۔ لاہور کے جلسے میں تاریخی کامیابی کے بعد ہم نے طے کیا ہے کہ آج دھرنے میں جشن بیداری عوام منایا جائے گا۔ دھرنے میں وہ آئندہ کے لائحہ عمل کا بھی اعلان کریں گے۔
طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ پاکستان عوامی تحریک کے سیاسی جرگے کے ساتھ طویل مذاکرات ہوئے لیکن اس میں کوئی پیشرفت نہیں ہوسکی، سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تحقیقات کے لئے حکومت جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنانے کے لئے تیار نہیں، ہم بھی استعفوں کے مطالبے سے پیچھے نہیں ہٹے، ہوسکتا ہے نگران حکومت ہی قومی حکومت کی شکل اختیار کرلے۔