کراچی حصص مارکیٹ 29700 کی حد بھی گرگئی

52 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید10 ارب96 کروڑ4 لاکھ74 ہزار778 روپے ڈوب گئے۔

کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس16.85 پوائنٹس کی کمی سے 29694.27 ہوگیا۔ فوٹو: آن لائن

بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی اور ملک میں سیاسی عدم استحکام برقرار رہنے کے سبب کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو بھی اتارچڑھائو کے بعد مندی کے بادل چھائے رہے، غیرملکیوں کی بڑھتی ہوئی فروخت کے سبب ایم سی بی بینک کی بہترین مالیاتی نتائج کے باوجود اس کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ نہ ہوسکا۔


مندی کے سبب انڈیکس کی 29700 کی حد بھی گر گئی، 52 فیصد حصص کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی جبکہ سرمایہ کاروں کے مزید10 ارب96 کروڑ4 لاکھ74 ہزار778 روپے ڈوب گئے، ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، بینکوں ومالیاتی اداروں، میوچل فنڈز اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر36 لاکھ9 ہزار10 ڈالر کی سرمایہ کاری سے ایک موقع پر 29900 پوائنٹس کی حد بحال ہوگئی تھی لیکن اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے17 لاکھ23 ہزار53 ڈالر، این بی ایف سیز کی جانب سے1 لاکھ34 ہزار 200 ڈالر اور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے17 لاکھ51 ہزار756 ڈالر مالیت کے سرمائے کے انخلا نے تیزی کو مندی میں تبدیل کردیا۔

کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس16.85 پوائنٹس کی کمی سے 29694.27 ہوگیا جبکہ کے ایس ای30 انڈیکس24.94 پوائنٹس کی کمی سے 19745.10 اور کے ایم آئی30 انڈیکس97.69 پوائنٹس کی کمی سے 47503.56 ہوگیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت13.27 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر14 کروڑ38 لاکھ17 ہزار270 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار402 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں175 کے بھائو میں اضافہ، 209 کے داموں میں کمی اور18 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
Load Next Story