شام میں کردوں کی مدد کے لئے گرایا گیا امریکی اسلحہ داعش کے ہاتھ لگ گیا

کردوں کی دفاعی صلاحیت بڑھانے کیلئے سی 130 طیاروں کے ذریعے گولہ وبارود پرمشتمل 27 بنڈل کوبانی میں پھینکے گئے تھے

داعش کے حامیوں نے سوشل میڈیا پر امریکا کا اسلحہ مہیا کرنے پر طنزیہ انداز میں شکریہ ادا کیا ہے. فوٹو؛ اے ایف پی

KARACHI:

شام کے سرحدی قصبے کوبانی میں امریکا کی قیادت میں اتحادی فوجوں کی جانب سے جہاز کے ذریعے کرد جنگجوؤں کے لیے گرائے گئے اسلحے اور گولہ بارود پر داعش نے قبضہ کرلیا۔



امریکی فوج نے کوبانی میں کرد جنگجوؤں کی دفاعی صلاحیت مضبوط بنانے کے لیے پیرکے روز فوجی طیاروں کے ذریعے اسلحہ ،گولہ بارود اور طبی سامان گرایا تھا جس کے حوالے سے شامی آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کا کہنا ہے کہ داعش کے جنگجوؤں نے اسلحے کی ایک کھیپ پر قبضہ کرلیا ہےاور یہ بھی ممکن ہے اس سے بھی زیادہ فوجی سازوسامان ان کے ہاتھ لگا ہوجبکہ اس حوالے سے انٹرنیٹ پر ایک ویڈیو بھی اپ لوڈ کی گئی ہے جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ جنگجوؤں کے ہاتھ لگنے والے اسلحہ میں دستی بم ، ہلکے ہتھیاراورراکٹ گرینیڈ لانچر شامل ہیں۔


داعش کے حامیوں نے سوشل میڈیا پرامریکا کا اسلحہ مہیا کرنے پرطنزیہ انداز میں شکریہ ادا کیا اورایک تصویر بھی پوسٹ کی ہے جس پر لکھا ہے''ٹیم یو ایس اے''۔ امریکی اسلحہ کے داعش کے ہاتھ لگنے کے بعد امریکا اور اس کے اتحادیوں کو جہاں ایک طرف پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ہے وہیں داعش کی لڑنے کی صلاحیت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔


واضح رہے کہ امریکی فوج نے ایک بیان میں کہا تھا کہ داعش کے خلاف سرگرم کردوں کی دفاعی صلاحیت مضبوط کرنے کے لئے فضائیہ کے 3 سی 130 طیاروں کی مدد سے اسلحہ اور گولہ وبارود پر مشتمل 27 بنڈل کوبانی میں پھینکے گئے تھے اور ان میں سے زیادہ تر بنڈل اپنے اپنے اہداف تک پہنچ گئے ہیں تاہم داعش جو کہ پہلے ہی اسلحہ اور گولہ بارود کے معاملے میں خود کفیل ہے اور اب نئے ہتھیار ملنے کے بعد ان کی لڑنے کی صلاحیت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
Load Next Story