2014 کے دوران اب تک 207 بچے پولیو کا شکار ہوچکے ہیں وزارت صحت
گزشتہ 5 برسوں کے دوران پولیو کے خاتمے کے لئے 38 کروڑڈالر سے زائد رقم خرچ کی گئی، وزارت صحت کا قومی اسمبلی میں جواب
ISLAMABAD:
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 5 برسوں کے دوران پولیو کے خاتمے کے لئے 36 کروڑ ڈالر کی خطیر رقم خرچ کی گئی لیکن اس کے باوجود 6 سال میں 906 کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں صرف رواں سال 207 رجسٹر ہوئے ہیں۔
اسپیکر سردار ایاز صادق کی سربراہی میں قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزارت صحت کی جانب سے پولیو کیسز سے متعلق سوالات کا تحریری طور پر جواب دیا گیا۔ جواب میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 5 برسوں کے دوران پولیو کے خاتمے کے لئے 38 کروڑڈالر سے زائد رقم خرچ کی گئی لیکن اس کے باوجود 6 برسوں کے دوران ملک بھر میں پولیو کے 906 کیسز رجسٹر ہوئے جن میں سے 207 رواں سال سامنے آچکے ہیں۔
تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ رواں سال فاٹا میں سب سے زیادہ 136 کیسز رجسٹرہوئے، اس کے علاوہ خیبرپختونخوا میں پولیو کے 43، سندھ میں 19 ، بلوچستان میں 6 اور پنجاب میں 3 کیس رجسٹر ہوئے، شمالی وزیرستان میں 69 جبکہ جنوبی وزیرستان میں پولیو کے 16 کیسز رجسٹر ہوئے، سندھ میں سب سے زیادہ کراچی کے گڈاپ ٹاؤن میں پولیو کے 9 کیسز رجسٹرہوئے۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 5 برسوں کے دوران پولیو کے خاتمے کے لئے 36 کروڑ ڈالر کی خطیر رقم خرچ کی گئی لیکن اس کے باوجود 6 سال میں 906 کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں صرف رواں سال 207 رجسٹر ہوئے ہیں۔
اسپیکر سردار ایاز صادق کی سربراہی میں قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزارت صحت کی جانب سے پولیو کیسز سے متعلق سوالات کا تحریری طور پر جواب دیا گیا۔ جواب میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ 5 برسوں کے دوران پولیو کے خاتمے کے لئے 38 کروڑڈالر سے زائد رقم خرچ کی گئی لیکن اس کے باوجود 6 برسوں کے دوران ملک بھر میں پولیو کے 906 کیسز رجسٹر ہوئے جن میں سے 207 رواں سال سامنے آچکے ہیں۔
تحریری جواب میں کہا گیا ہے کہ رواں سال فاٹا میں سب سے زیادہ 136 کیسز رجسٹرہوئے، اس کے علاوہ خیبرپختونخوا میں پولیو کے 43، سندھ میں 19 ، بلوچستان میں 6 اور پنجاب میں 3 کیس رجسٹر ہوئے، شمالی وزیرستان میں 69 جبکہ جنوبی وزیرستان میں پولیو کے 16 کیسز رجسٹر ہوئے، سندھ میں سب سے زیادہ کراچی کے گڈاپ ٹاؤن میں پولیو کے 9 کیسز رجسٹرہوئے۔