پولیس ایدھی سینٹرلوٹنے والے ڈکیت گرفتار نہ کرسکی
عینی شاہدین نے ڈکیتی کی واردات میں ملوث ملزمان کو سی آر او میں موجود سابقہ کرمنل ریکارڈ سے کو شناخت کر لیا تھا ۔
FAISALABAD:
ایدھی سینٹر میں کروڑوں روپے کی ڈکیتی میں ملوث ملزمان کو انویسٹی گیشن پولیس تاحال گرفتار کرنے میں ناکام ہے۔
تفصیلات کے مطابق اتوار کو کھارادر تھانے کے علاقے میٹھادر میں واقع معروف سماجی رہنما عبدالستار ایدھی کی رہائش گاہ اور دفتر میں 8 سے زائد مسلح ملزمان عبدالستار ایدھی اور دیگر عملے کو یرغمال بنانے کے بعد الماری میں رکھے کروڑوں روپے اور بھاری مالیت کا سونا لوٹ کر باآسانی فرار ہوگئے تھے ۔
ڈکیتی کی واردات کے فوری بعد پولیس حکام کی جانب سے چابکدستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جائے وقوع سے فنگر پرنٹ سمیت تمام شواہد کے علاوہ ایدھی سینٹر کے تمام ملازمین کے موبائل فون نمبرز ، ان کے پتے، ڈیوٹی کے اوقات اور دیگر ضروری معلومات حاصل کرلی گئی تھیں اور پولیس نے فوری طور پر عینی شاہدین کے مدد سے ڈکیتی کی واردات میں ملوث2 ملزمان کے خاکے بھی تیار کر لیے تھے اور اگلے روز ہی عینی شاہدین نے ڈکیتی کی واردات میں ملوث ملزمان کو سی آر او میں موجود سابقہ کرمنل ریکارڈ سے کو شناخت کر لیا تھا اور بتایا جا رہا تھا کہ کروڑوں روپے کی واردات میں ایدھی سینٹر کا ایک سابقہ ملازم ملوث ہے اور پولیس ڈکیتی کی واردات میں ملوث ملزمان تک پہنچ گئی ہے اور جلد ہی ملزمان کو قانون کے گرفت میں لے آیا جائے گا ۔
ایدھی سینٹر ہونے والی ڈکیتی کی واردات کو6 روز گزر جانے کے باوجود انویسٹی گیشن ٹامک ٹوئیوں میں لگی ہوئی ہے اور انویسٹی گیشن پولیس اب تک واردات میں ملوث کسی بھی ایک ملزم کو گرفتار کر سکی ہے اور نہ ہی اس حوالے سے کسی قسم کے کوئی ٹھوس شواہد حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی،ذرائع کا کہنا ہے کہ انکوائری کمیٹیاں تشکیل دینا پولیس کی روایت بن گئی ہے۔
ایدھی سینٹر میں کروڑوں روپے کی ڈکیتی میں ملوث ملزمان کو انویسٹی گیشن پولیس تاحال گرفتار کرنے میں ناکام ہے۔
تفصیلات کے مطابق اتوار کو کھارادر تھانے کے علاقے میٹھادر میں واقع معروف سماجی رہنما عبدالستار ایدھی کی رہائش گاہ اور دفتر میں 8 سے زائد مسلح ملزمان عبدالستار ایدھی اور دیگر عملے کو یرغمال بنانے کے بعد الماری میں رکھے کروڑوں روپے اور بھاری مالیت کا سونا لوٹ کر باآسانی فرار ہوگئے تھے ۔
ڈکیتی کی واردات کے فوری بعد پولیس حکام کی جانب سے چابکدستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جائے وقوع سے فنگر پرنٹ سمیت تمام شواہد کے علاوہ ایدھی سینٹر کے تمام ملازمین کے موبائل فون نمبرز ، ان کے پتے، ڈیوٹی کے اوقات اور دیگر ضروری معلومات حاصل کرلی گئی تھیں اور پولیس نے فوری طور پر عینی شاہدین کے مدد سے ڈکیتی کی واردات میں ملوث2 ملزمان کے خاکے بھی تیار کر لیے تھے اور اگلے روز ہی عینی شاہدین نے ڈکیتی کی واردات میں ملوث ملزمان کو سی آر او میں موجود سابقہ کرمنل ریکارڈ سے کو شناخت کر لیا تھا اور بتایا جا رہا تھا کہ کروڑوں روپے کی واردات میں ایدھی سینٹر کا ایک سابقہ ملازم ملوث ہے اور پولیس ڈکیتی کی واردات میں ملوث ملزمان تک پہنچ گئی ہے اور جلد ہی ملزمان کو قانون کے گرفت میں لے آیا جائے گا ۔
ایدھی سینٹر ہونے والی ڈکیتی کی واردات کو6 روز گزر جانے کے باوجود انویسٹی گیشن ٹامک ٹوئیوں میں لگی ہوئی ہے اور انویسٹی گیشن پولیس اب تک واردات میں ملوث کسی بھی ایک ملزم کو گرفتار کر سکی ہے اور نہ ہی اس حوالے سے کسی قسم کے کوئی ٹھوس شواہد حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی،ذرائع کا کہنا ہے کہ انکوائری کمیٹیاں تشکیل دینا پولیس کی روایت بن گئی ہے۔