سپریم کورٹ میں 2013 کےعام انتخابات کالعدم قرار دینےکی درخواستیں سماعت کیلئے منظور
چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ 29 اکتوبر کو کیس کی سماعت کرے گا
KARACHI:
سپریم کورٹ نے 11 مئی 2013 کےعام انتخابات کالعدم قرار دینے کی درخواستیں سماعت کے لئے منظور کرلیں۔
سابق وفاقی وزیر میاں زاہد سرفراز اور جسٹس ریٹائرڈ شاہد صدیقی کی جانب سے دائر درخواستوں میں الیکشن کمیشن، نادرا، پاکستان کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ اور نادرا کو فریق بنایا گیا ہے، درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں ناقص مقناطیسی سیاہی استعمال کی گئی، جس کی وجہ سے ووٹوں کی تصدیق کا عمل ممکن نہیں رہا اور پورا انتخابی عمل غیر شفاف ہوگیا۔ اس لئے عدالت عظمیٰ سے درخواست ہے کہ وہ 2013 کے انتخابات کو کالعدم قرار دے کر اس کے ذمہ داروں کا تعین کرے۔
دلائل سننے کے بعد سپریم کورٹ نے 11 مئی 2013 کےعام انتخابات کو کالعدم قرار دینے کی درخواست سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیئے۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ 29 اکتوبرکو کرے گا۔
سپریم کورٹ نے 11 مئی 2013 کےعام انتخابات کالعدم قرار دینے کی درخواستیں سماعت کے لئے منظور کرلیں۔
سابق وفاقی وزیر میاں زاہد سرفراز اور جسٹس ریٹائرڈ شاہد صدیقی کی جانب سے دائر درخواستوں میں الیکشن کمیشن، نادرا، پاکستان کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ اور نادرا کو فریق بنایا گیا ہے، درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں ناقص مقناطیسی سیاہی استعمال کی گئی، جس کی وجہ سے ووٹوں کی تصدیق کا عمل ممکن نہیں رہا اور پورا انتخابی عمل غیر شفاف ہوگیا۔ اس لئے عدالت عظمیٰ سے درخواست ہے کہ وہ 2013 کے انتخابات کو کالعدم قرار دے کر اس کے ذمہ داروں کا تعین کرے۔
دلائل سننے کے بعد سپریم کورٹ نے 11 مئی 2013 کےعام انتخابات کو کالعدم قرار دینے کی درخواست سماعت کے لئے منظور کرتے ہوئے فریقین کو نوٹس جاری کردیئے۔ کیس کی سماعت چیف جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ 29 اکتوبرکو کرے گا۔