کیچز ڈراپ ہونے سے پریشانی بڑھی تھی مصباح الحق
انگلینڈ کے خلاف کلین سوئپ کے بعد یہ ٹیسٹ میچ میرے کیریئر کی دوسری سب سے بڑی کامیابی ہے، قومی کپتان
پاکستانی کپتان مصباح الحق نے دبئی ٹیسٹ کو اپنی دوسری بڑی کامیابی قرار دیا، اس سے قبل انھوں نے خلیجی میدانوں میں ہی انگلینڈ کو بھی زیر کیا تھا۔
میچ کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو میں مصباح الحق نے یہ بھی تسلیم کیا کہ کیچز ڈراپ ہونے سے انھیں فرسٹریشن ہورہی تھی،انھوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے تھے کہ میچ اس مقام پر آجائے کہ جہاں پریشر ہم پر آجاتا، جیسے جیسے اوورز کم ہوتے جاتے ہیں فیلڈنگ سائیڈ کی پریشانی بڑھتی جاتی ہے جس سے توجہ ہٹ جاتی ہے لیکن خوشی ہے کہ بولرز نے اپنی توجہ برقرار رکھی اور اس موقع پر اسد شفیق نے جو کیچ تھاما وہ ہمارے لیے بہت اہم رہا۔
انھوں نے مزید کہا کہ اب ہم ابوظبی میں شیڈول دوسرے ٹیسٹ میچ میں بھی اپنی پوری توجہ کے ساتھ کھیلیں گے کیونکہ آپ آسٹریلیا جیسی بڑی ٹیم کے سامنے تساہل پسندی کے متحمل نہیں ہوسکتے، دونوںممالک میں طویل دورانیے کا دوسرا معرکہ جمعرات سے شروع ہوگا، مصباح نے ساتھی پلیئرز کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ پوری ٹیم نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
انھوں نے کہاکہ انگلینڈ کے خلاف کلین سوئپ کے بعد یہ ٹیسٹ میچ میرے کیریئر کی دوسری سب سے بڑی کامیابی ہے، سری لنکا میں بھی ہم نے اچھی کرکٹ کھیلی تھی لیکن پھر بھی ہم کامیابی حاصل نہیں کرپائے تھے، تاہم دبئی ٹیسٹ میچ میں ہم نے بیٹنگ اور بولنگ میں زبردست پرفارمنس دی ہے اور ہر کرکٹر نے اپنا کردار بھرپور طریقے سے نبھایا، انھوں نے ڈیبیو اسپنر یاسرشاہ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا جیسی بڑی ٹیم کیخلاف یہ کارکردگی بہت ہی زبردست ہے۔
یاسر شاہ کافی عرصے سے ڈومیسٹک کرکٹ کھیل رہے ہیں جس کا فائدہ انہیں اس ٹیسٹ میچ میں ہوا، ان میں بڑی کرکٹ کھیلنے کا ٹمپرامنٹ ہے، اسی طرح ذوالفقار بابر نے بھی اپنی اہمیت منوالی، یونس خان ٹیم میں شامل دیگر پلیئرز کیلیے رول ماڈل ہیں، وہ اپنے ڈسپلن اور انداز کے لحاظ سے منظم کرکٹر ہیں اور وہ ہر وقت نوجوان کرکٹرز کی جس طرح رہنمائی کرتے ہیں وہ بہت اہم ہے، نوجوان کرکٹرز ان سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں، دوسری جانب شکست خوردہ مائیکل کلارک نے کہاکہ پاکستان کو فتح کاکریڈٹ جاتا ہے لیکن ہم دوسرے ٹیسٹ میں بھرپو انداز میں واپس آنے کی کوشش کریں گے۔
میچ کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو میں مصباح الحق نے یہ بھی تسلیم کیا کہ کیچز ڈراپ ہونے سے انھیں فرسٹریشن ہورہی تھی،انھوں نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے تھے کہ میچ اس مقام پر آجائے کہ جہاں پریشر ہم پر آجاتا، جیسے جیسے اوورز کم ہوتے جاتے ہیں فیلڈنگ سائیڈ کی پریشانی بڑھتی جاتی ہے جس سے توجہ ہٹ جاتی ہے لیکن خوشی ہے کہ بولرز نے اپنی توجہ برقرار رکھی اور اس موقع پر اسد شفیق نے جو کیچ تھاما وہ ہمارے لیے بہت اہم رہا۔
انھوں نے مزید کہا کہ اب ہم ابوظبی میں شیڈول دوسرے ٹیسٹ میچ میں بھی اپنی پوری توجہ کے ساتھ کھیلیں گے کیونکہ آپ آسٹریلیا جیسی بڑی ٹیم کے سامنے تساہل پسندی کے متحمل نہیں ہوسکتے، دونوںممالک میں طویل دورانیے کا دوسرا معرکہ جمعرات سے شروع ہوگا، مصباح نے ساتھی پلیئرز کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ پوری ٹیم نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
انھوں نے کہاکہ انگلینڈ کے خلاف کلین سوئپ کے بعد یہ ٹیسٹ میچ میرے کیریئر کی دوسری سب سے بڑی کامیابی ہے، سری لنکا میں بھی ہم نے اچھی کرکٹ کھیلی تھی لیکن پھر بھی ہم کامیابی حاصل نہیں کرپائے تھے، تاہم دبئی ٹیسٹ میچ میں ہم نے بیٹنگ اور بولنگ میں زبردست پرفارمنس دی ہے اور ہر کرکٹر نے اپنا کردار بھرپور طریقے سے نبھایا، انھوں نے ڈیبیو اسپنر یاسرشاہ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا جیسی بڑی ٹیم کیخلاف یہ کارکردگی بہت ہی زبردست ہے۔
یاسر شاہ کافی عرصے سے ڈومیسٹک کرکٹ کھیل رہے ہیں جس کا فائدہ انہیں اس ٹیسٹ میچ میں ہوا، ان میں بڑی کرکٹ کھیلنے کا ٹمپرامنٹ ہے، اسی طرح ذوالفقار بابر نے بھی اپنی اہمیت منوالی، یونس خان ٹیم میں شامل دیگر پلیئرز کیلیے رول ماڈل ہیں، وہ اپنے ڈسپلن اور انداز کے لحاظ سے منظم کرکٹر ہیں اور وہ ہر وقت نوجوان کرکٹرز کی جس طرح رہنمائی کرتے ہیں وہ بہت اہم ہے، نوجوان کرکٹرز ان سے بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں، دوسری جانب شکست خوردہ مائیکل کلارک نے کہاکہ پاکستان کو فتح کاکریڈٹ جاتا ہے لیکن ہم دوسرے ٹیسٹ میں بھرپو انداز میں واپس آنے کی کوشش کریں گے۔