حج کوٹاالاٹ نہ کرنے پر وزیرمذہبی امورکوتوہین عدالت کا نوٹس

وفاقی وزیر خورشید شاہ نے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی،درخواست گزار

وفاقی وزیر خورشید شاہ نے عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی،درخواست گزار

چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ جسٹس عمر عطا بندیال نے متعدد عدالتی احکامات کے باوجود نئے حج ٹوور آپریٹرز کوکوٹا الاٹ نہ کرنے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امورخورشید شاہ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے دو اکتوبر کو عدالت میں طلب کر لیا ہے۔


گزشتہ روز عدالت کے روبروحج ٹور آپریٹرز کے وکیل محمد اظہرصدیق نے بتایاکہ وفاقی سیکریٹری مذہبی امور کی جانب سے یقین دہانی کے باوجود نئے 68 حج ٹورآپریٹرزکوکوٹاالاٹ نہیںکیاجا رہا، وزارت مذہبی امورمسلسل ٹال مٹول سے کام لے رہی ہے جبکہ توہین عدالت قانون پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد یہ طے ہوگیاہے کہ عدالتی احکامات پرعمل درآمد نہ کرنے پر کسی کو استثنیٰ حاصل نہیں۔ عدالت کو بتایا گیا کہ نئے حج ٹوور آپریٹرز عدالتی حکم کے بعد ویزہ کے اجراء کیلئے جب وزارت مذہبی امور اسلام آباد پہنچے تو انہیں وزارت میں داخل نہیں ہونے دیا گیا اور افسران نے صاف لفظوں میں کہہ دیا کہ نئے ٹورزآپریٹرزکو کوٹہ دینے سے وفاقی وزیرسید خورشید احمد شاہ نے منع کردیا ہے۔

لہٰذا وفاقی وزیر خورشید شاہ نے عدالتی احکامات کی جان بوجھ کرخلاف ورزی کی اس لیے ان کے خلاف آئین کے آرٹیکل 204 اور سیکشن 3 توہین عدالت آرڈیننس 2003کے تحت کارروائی کر کے 6 مہینے تک کی سزا سنائی جائے، عدالت نے وفاقی وزار ت مذہبی امورکے وکیل امتیازصدیقی ایڈووکیٹ سے پوچھا کہ کوٹانہ دینے پرسیکریٹری اورایڈیشنل سیکریٹری کا کیا موقف ہے اس پر امتیاز صدیق نے کہا کہ 26 ستمبر کو ایڈیشنل سیکریٹری نے عدالتی احکامات پر عمل درآمد کرانے کے لیے سمری سیکریٹری مذہبی امورکی اجازت کے ساتھ وفاقی وزیر کو بھیجی مگر انھوں نے اس سمری پرلکھ دیاہے کہ اس فیصلے کو سپریم کور ٹ میں چیلنج کیاجائے جس پرفاضل چیف جسٹس نے وفاقی وزیر خورشید شاہ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر عدالت طلب کر لیا اور جواب داخل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔
Load Next Story