آسٹریلوی کیمپ میں انتقام کے شعلے بھڑکنے لگے
کوئی بھی شکست پیٹ میں لگنے والی گولی سے کم نہیں ،کسی بھی ناکامی کو پسند نہیں کرتا۔ کلارک
دبئی ٹیسٹ میں ناکامی کے بعد آسٹریلوی کیمپ میں انتقام کے شعلے بھڑکنے لگے، کپتان مائیکل کلارک کہتے ہیں کہ شکست سے ایسا لگتا ہے جیسے کسی نے پیٹ میں گولی ماردی ہو، گرین کیپس کا مقابلہ کرنے کیلیے تمام شعبوں میں پرفارمنس کو مزید بہتر کرنا ہوگا۔
دوسری جانب کوچ ڈیرن لی مین کہتے ہیں کہ ٹیم کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہوئی نہ اس سے اچھا کھیلا گیا۔ تفصیلات کے مطابق رواں برس انگلینڈ پر5-0 سے ایشز سیریز میں کامیابی اور پھر جنوبی افریقہ کو ہوم گراؤنڈز پر 2-1 سے پچھاڑنے والی آسٹریلوی ٹیم سے پاکستان کے ہاتھوں پہلے ٹیسٹ میں 221 رنز کی شکست ہضم نہیں ہورہی،کپتان کلارک نے کہا کہ ہمارے لیے کوئی بھی شکست پیٹ میں لگنے والی گولی سے کم نہیں ، کوئی بھی ناکامی کو پسند نہیں کرتا، پاکستان فتح کا زیادہ مستحق تھا کیونکہ اس نے پانچوں روز بہترین کرکٹ کھیلی، ہم بھی اچھاکھیل سکتے تھے لیکن ایسا نہیں ہوسکا جس کی تلافی اب دوسرے ٹیسٹ میں کرنے کی کوشش کریں گے۔
سیریز بچانے کیلیے ہمیں تمام شعبوں میں بہتر کارکردگی کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ جب آپ فلیٹ وکٹوں پر ٹاس ہاریں تویہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ ایک ڈراپ کیچ کتنا مہنگا ثابت ہوسکتا ہے۔ کلارک نے مزید کہا کہ اب ہم پاکستانی پلیئرز کے بارے میں تھوڑا مزید جان گئے ہیں اور ان کے لیے خصوصی پلاننگ کی جائے گی، البتہ جب تک اس پر میدان میں عمل نہیں ہوتا کوئی بھی فائدہ نہیں ہوگا۔ ادھر کوچ ڈیرن لی مین نے کہاکہ ہم کنڈیشنز کو زیادہ بہتر انداز میں سمجھ نہیں پائے اور نہ ہی ہماری ٹیم نے اچھا پرفارم کیا، میں ناکامی پر کنڈیشنز کو موردالزام نہیں ٹھہرا سکتا کیونکہ یہ کرکٹ کیلیے ایک اچھی وکٹ تھی جس پر ہمارے کھلاڑی بہتر نہیں کھیل پائے۔
دوسری جانب کوچ ڈیرن لی مین کہتے ہیں کہ ٹیم کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہوئی نہ اس سے اچھا کھیلا گیا۔ تفصیلات کے مطابق رواں برس انگلینڈ پر5-0 سے ایشز سیریز میں کامیابی اور پھر جنوبی افریقہ کو ہوم گراؤنڈز پر 2-1 سے پچھاڑنے والی آسٹریلوی ٹیم سے پاکستان کے ہاتھوں پہلے ٹیسٹ میں 221 رنز کی شکست ہضم نہیں ہورہی،کپتان کلارک نے کہا کہ ہمارے لیے کوئی بھی شکست پیٹ میں لگنے والی گولی سے کم نہیں ، کوئی بھی ناکامی کو پسند نہیں کرتا، پاکستان فتح کا زیادہ مستحق تھا کیونکہ اس نے پانچوں روز بہترین کرکٹ کھیلی، ہم بھی اچھاکھیل سکتے تھے لیکن ایسا نہیں ہوسکا جس کی تلافی اب دوسرے ٹیسٹ میں کرنے کی کوشش کریں گے۔
سیریز بچانے کیلیے ہمیں تمام شعبوں میں بہتر کارکردگی کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ جب آپ فلیٹ وکٹوں پر ٹاس ہاریں تویہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ ایک ڈراپ کیچ کتنا مہنگا ثابت ہوسکتا ہے۔ کلارک نے مزید کہا کہ اب ہم پاکستانی پلیئرز کے بارے میں تھوڑا مزید جان گئے ہیں اور ان کے لیے خصوصی پلاننگ کی جائے گی، البتہ جب تک اس پر میدان میں عمل نہیں ہوتا کوئی بھی فائدہ نہیں ہوگا۔ ادھر کوچ ڈیرن لی مین نے کہاکہ ہم کنڈیشنز کو زیادہ بہتر انداز میں سمجھ نہیں پائے اور نہ ہی ہماری ٹیم نے اچھا پرفارم کیا، میں ناکامی پر کنڈیشنز کو موردالزام نہیں ٹھہرا سکتا کیونکہ یہ کرکٹ کیلیے ایک اچھی وکٹ تھی جس پر ہمارے کھلاڑی بہتر نہیں کھیل پائے۔