چین اورویتنام تنازع میں بھارت دخل اندازی سے باز رہے چینی حکومت کا انتباہ
ویتنام کے وزیر اعظم نے دورہ بھارت کے دوران درخواست کی تھی کہ ہندوستان خطےمیں متنازعہ مسائل کےحل میں اپنا کردار ادا کرے
چین نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ وہ ویتام کے ساتھ چین کے متنازعہ علاقوں میں دخل اندازی سے گریز کرے اور تیل نکالنے کی ویتنام کی حکومت کی پیشکش کو مسترد کردے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ہوگن لی نے ایک بیان میں کہا کہ جنوبی چین کی سمندری حدود کے تنازع کے حل کے لئے ویتنام کے وزیر اعظم کا بھارت کا تعان طلب کرنا قابل مذمت ہے جب کہ اس متنازع مسئلے کو دونوں ممالک کو بغیر کسی تیسرے فریق کی مدد کے براہ راست بات چیت اور عالمی قوانین کے مطابق حل کرنا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو چاہئے کہ وہ چین اور ویتنام کی جانب سے مسئلے کے حل کے لئے کی جانی والی کوششوں کی حوصلہ افزائی کرے نا کہ کوئی کردار ادا کرنے کی کوشش کرے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ دونوں ممالک براہ راست مذاکرات اور تعاون کے ذریعے تنازع کے حل کے لیے کوششوں میں مصروف ہیں تاکہ خطے میں امن اور استحکام برقرار رکھا جاسکے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر بھارت ایسے علاقے میں ویتنام کی حکومت سے مل کر تیل کی تلاش کرتا ہے جو اس کی حدود میں آتا تو اس پرکوئی اعتراض نہیں تاہم ایسا کوئی بھی منصوبہ جو چین کی حدود میں ہویا جس سے چینی مفادات کو ٹھیس پہنچے اس کی بھر پور مخالف کی جائے گی۔
واضح رہے کہ ویتنام کے وزیر اعظم نے بھارت کے دورے کے دوران درخواست کی تھی کہ بھارت خطے میں متنازعہ مسائل کے حل میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ہوگن لی نے ایک بیان میں کہا کہ جنوبی چین کی سمندری حدود کے تنازع کے حل کے لئے ویتنام کے وزیر اعظم کا بھارت کا تعان طلب کرنا قابل مذمت ہے جب کہ اس متنازع مسئلے کو دونوں ممالک کو بغیر کسی تیسرے فریق کی مدد کے براہ راست بات چیت اور عالمی قوانین کے مطابق حل کرنا چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو چاہئے کہ وہ چین اور ویتنام کی جانب سے مسئلے کے حل کے لئے کی جانی والی کوششوں کی حوصلہ افزائی کرے نا کہ کوئی کردار ادا کرنے کی کوشش کرے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ دونوں ممالک براہ راست مذاکرات اور تعاون کے ذریعے تنازع کے حل کے لیے کوششوں میں مصروف ہیں تاکہ خطے میں امن اور استحکام برقرار رکھا جاسکے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر بھارت ایسے علاقے میں ویتنام کی حکومت سے مل کر تیل کی تلاش کرتا ہے جو اس کی حدود میں آتا تو اس پرکوئی اعتراض نہیں تاہم ایسا کوئی بھی منصوبہ جو چین کی حدود میں ہویا جس سے چینی مفادات کو ٹھیس پہنچے اس کی بھر پور مخالف کی جائے گی۔
واضح رہے کہ ویتنام کے وزیر اعظم نے بھارت کے دورے کے دوران درخواست کی تھی کہ بھارت خطے میں متنازعہ مسائل کے حل میں اپنا بھرپور کردار ادا کرے۔