حصص مارکیٹ میں مندی 13 پوائنٹس گرگئے
مندی کے سبب سرمایہ کاروں کے15 ارب15 کروڑ88 لاکھ روپے ڈوب گئے۔
CAIRO:
انسٹی ٹیوشنز کی جانب سے پرافٹ ٹیکنگ کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو رونما ہونے والی تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی تاہم پی ایس او کے توقعات سے اچھے مالیاتی نتائج اور سیمنٹ سیکٹر میں خریداری تسلسل قائم رہنے سے مارکیٹ بڑی مندی سے بچ گئی۔
مندی کے سبب سرمایہ کاروں کے15 ارب15 کروڑ88 لاکھ روپے ڈوب گئے، ٹریڈنگ کے دوران بینکوں و مالیاتی اداروں، میوچل فنڈز، این بی ایف سیزاور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر69 لاکھ47 ہزار 738 ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی اس دوران غیرملکیوں 29 لاکھ45 ہزار419، مقامی کمپنیوں 4 لاکھ28 ہزار651 اور انفرادی سرمایہ کاروں نے35 لاکھ73 ہزار668 ڈالرنکال لیے۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 13.34 پوائنٹس کمی سے30225.62 پوائنٹس اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 47.34 پوائنٹس گھٹ کر48671.13جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس9.53 پوائنٹس بڑھ کر48671.13 ہوگیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت13.22 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر16 کروڑ 50 لاکھ 31 ہزار770 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ 408 کمپنیوں تک محدود رہا جن میں154 کے بھائو میں اضافہ، 232 کے داموں میں کمی اور22 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
انسٹی ٹیوشنز کی جانب سے پرافٹ ٹیکنگ کے باعث کراچی اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو رونما ہونے والی تیزی مندی میں تبدیل ہوگئی تاہم پی ایس او کے توقعات سے اچھے مالیاتی نتائج اور سیمنٹ سیکٹر میں خریداری تسلسل قائم رہنے سے مارکیٹ بڑی مندی سے بچ گئی۔
مندی کے سبب سرمایہ کاروں کے15 ارب15 کروڑ88 لاکھ روپے ڈوب گئے، ٹریڈنگ کے دوران بینکوں و مالیاتی اداروں، میوچل فنڈز، این بی ایف سیزاور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے مجموعی طور پر69 لاکھ47 ہزار 738 ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی اس دوران غیرملکیوں 29 لاکھ45 ہزار419، مقامی کمپنیوں 4 لاکھ28 ہزار651 اور انفرادی سرمایہ کاروں نے35 لاکھ73 ہزار668 ڈالرنکال لیے۔
کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای100 انڈیکس 13.34 پوائنٹس کمی سے30225.62 پوائنٹس اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 47.34 پوائنٹس گھٹ کر48671.13جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس9.53 پوائنٹس بڑھ کر48671.13 ہوگیا، کاروباری حجم پیر کی نسبت13.22 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر16 کروڑ 50 لاکھ 31 ہزار770 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ 408 کمپنیوں تک محدود رہا جن میں154 کے بھائو میں اضافہ، 232 کے داموں میں کمی اور22 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔