ورلڈ کپ میں شرکت یونس کے دل کی مراد پوری ہونے کا امکان

سابق کپتان کو ڈراپ کرنا سلیکٹرز کا متفقہ فیصلہ تھا جس کی قدرکرتا ہوں، ان کی موجودہ کارکردگی سب کے سامنے ہے,شہریار خان

میرے خیال میں تجربہ کار بیٹسمین ورلڈ کپ ضرور کھیلیں گے، شہریار خان۔ فوٹو: فائل

ورلڈکپ میں شرکت کے حوالے سے سینئر بیٹسمین یونس خان کے دل کی مراد پوری ہونے کا امکان روشن ہوگیا۔

انھیں ٹیسٹ سنچریوں کا ون ڈے میں انعام ملے گا، چیئرمین کرکٹ بورڈ نے جذباتی ہوکر خود ہی یونس کی اسکواڈ میں شمولیت کا اعلان کردیا، سلیکشن کمیٹی منہ دیکھتی رہ گئی، شہریار خان کا کہنا ہے کہ سابق کپتان کو ڈراپ کرنا سلیکٹرز کا متفقہ فیصلہ تھا جس کی قدر کرتا ہوں، ان کی موجودہ کارکردگی سب کے سامنے ہے،میرے خیال میں میگا ایونٹ ضرور کھیلیں گے، انھوں نے کہا کہ سیریز کے درمیان میں تبدیلی مناسب نہیں، چیف سلیکٹر اور منیجر معین خان کو ایک ذمہ داری تک محدود کرنے کے حوالے سے فیصلہ بعد میں کریں گے، شہریار نے جونیئر سلیکٹرز کی ایمانداری پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ انڈر 19ٹیم کی افغانستان کے ہاتھوں شکست افسوسناک ہے۔


دیکھنا ہوگا کہ کہیں اسکواڈ تشکیل دینے والوں نے رشتہ داروں کو تو شامل نہیں کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق چیف سلیکٹر معین خان نے یونس خان کو آسٹریلیا کیخلاف ون ڈے سیریزسے یہ کہہ کر ڈراپ کردیا تھا کہ ورلڈ کپ پلان کے تحت نوجوانوں کو مواقع دینا چاہتے ہیں،تجربہ کار بیٹسمین نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اس فیصلے کو آڑے ہاتھوں لیا، انھوں نے کہا تھا کہ کیا 36سالہ سینئرز گھر بیٹھ جائیں؟ مجھے ٹیسٹ ٹیم میں بھی شامل نہ کرکے نوجوانوں کو آزمالیا جائے۔ چیئرمین پی سی بی شہریار خان نے طوفان اٹھائے جانے پر بھی کسی سخت کارروائی سے گریز کیا، تنازع کی گرد بیٹھنے پر یونس خان اسکواڈ میں شامل ہوئے اور دبئی ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سنچریاں داغ دیں،اس کارکردگی پر معین خان بھی ان کی تعریفوں کے پل باندھتے نظر آئے۔

گذشتہ روز چیئرمین بورڈ نے بھی ورلڈ کپ کیلیے سینئر بیٹسمین کی سلیکشن کے حوالے سے گرین سگنل دیدیا۔ایک صحافی کا سوال تھا کہ یونس خان کے حوالے سے غلط فیصلہ کرنے والوں کیلیے بھی سزا کا کوئی سسٹم ہے، شہریار خان نے جواب دیاکہ معاملے کو اس انداز میں نہیں دیکھنا چاہیے، وہ فیصلہ غلط نہیں تھا، سچی بات بتا رہا ہوں معین خان ہی نہیں اس وقت بہت سارے لوگوں کا خیال تھا کہ سینئر بیٹسمین کی ون ڈے اسکواڈ میں جگہ نہیں بنتی،اب 2 سنچریوں کے بعد آپ جو سزا والی بات کہ رہے ہیں اس سے اتفاق نہیں کرتا،سلیکٹرز کا جو بھی فیصلہ تھا میں اس کی عزت کرتا ہوں، یونس خان نے اب جو کارکردگی دکھائی وہ سب کے سامنے ہے۔

میرے خیال میں تجربہ کار بیٹسمین ورلڈ کپ ضرور کھیلیں گے۔ایک سوال پر چیئرمین بورڈ نے کہا کہ سیریز کے درمیان میں تبدیلیاں مناسب نہیں ہوتیں، چیف سلیکٹر اور منیجر معین خان کو کسی ایک ذمہ داری تک محدود کرنے کے حوالے سے فیصلہ آسٹریلیا کیخلاف جاری سیریز کے بعد کریں گے۔انھوں نے کہا کہ آئندہ برس آئی سی سی کی صدارت سنبھالنے کیلیے پاکستان کی طرف سے نامزدگی 1،2روز میں کردی جائے گی۔ شہریار خان نے کہا کہ انڈر 19ٹیم کی افغانستان کے ہاتھوں شکست افسوسناک ہے، دیکھنا ہوگا کہ اسکواڈ تشکیل دینے والوں نے میرٹ کا خیال رکھنے کے بجائے کہیں رشتہ داروں کو تو شامل نہیں کرلیا۔
Load Next Story