سائبر حملہ کرکے وائٹ ہاؤس کے کمپیوٹرز ہیک کرلئے گئے امریکی اخبار
کمپیوٹر ہیک کرنے کی اطلاع ایک دوست ملک نےدی جبکہ امریکا کاخیال ہے کہ روس بھی اس حرکت کے پیچھے ہوسکتا ہے،امریکی اخبار
امریکی صدر براک اوباما کی سرکاری رہائش گھر وائٹ ہاؤس کے کمپیوٹرز پر سائبر حملہ کرتے ہوئے وہاں کے کمپیوٹر ہیک کر لیے گئے.
امریکی اخبار کے مطابق وائٹ ہاؤس میں موجود دفتر کے کمپیوٹر ہیک کر کے اس کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کی گئی ہے، اخبار کے مطابق کمپیوٹر ہیک کرنے کی اطلاع ایک امریکی دوست ملک نے دی جس کے بعد حکام نے اس کی تفتیش شروع کردی ہے، حکام کا ماننا ہے کہ اس سائبر حملے کے پیچھے کوئی ملک کا ہاتھ ہوسکتا ہے تاہم ابھی یقین سے نہیں کہا جا سکتا ہے کون سی ریاستی طاقت اس واقعے کے پیچھے کام کر رہی ہے، دوسری جانب غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق وائٹ ہاؤس کے جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس حملے سے وائٹ ہاؤس دفتر کے چند کلاسیفائیڈ کمپیوٹر متاثر ہوئے ہیں۔
ایک امریکی افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حالیہ سائبر حملے کے بعد سے ماہرین نے ان کلاسیفائیڈ کمپیوٹر کے بارے میں اپنی تشویش ظاہر کی تھی، اس تازہ واقعے کے بعد اس طرح کمپیوٹر کے ڈیٹا تک رسائی کو سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے کیونکہ کہ بہت سی قوتیں ہیں جو امریکا کی اہم معلومات کو حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں جب کہ امریکا کا خیال ہے کہ روس کی ریاست بھی اس طرح کی کوشش کے پیچھے ہو سکتی ہے۔
اخبار کے مطابق اس ہیکنگ کا انکشاف دو ہفتے قبل ہوا تھا جس کے بعد وائٹ ہاؤس کےاکثر ملازمین کو اپنے پاس ورڈز تبدیل کرنے کی ہدایت کی گئی ،امریکی نیشنل سیکورٹی ایجنسی، فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن اور سیکورٹی سروسز ہیکنگ کی تفتیش کر رہی ہیں۔
امریکی اخبار کے مطابق وائٹ ہاؤس میں موجود دفتر کے کمپیوٹر ہیک کر کے اس کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کی گئی ہے، اخبار کے مطابق کمپیوٹر ہیک کرنے کی اطلاع ایک امریکی دوست ملک نے دی جس کے بعد حکام نے اس کی تفتیش شروع کردی ہے، حکام کا ماننا ہے کہ اس سائبر حملے کے پیچھے کوئی ملک کا ہاتھ ہوسکتا ہے تاہم ابھی یقین سے نہیں کہا جا سکتا ہے کون سی ریاستی طاقت اس واقعے کے پیچھے کام کر رہی ہے، دوسری جانب غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق وائٹ ہاؤس کے جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس حملے سے وائٹ ہاؤس دفتر کے چند کلاسیفائیڈ کمپیوٹر متاثر ہوئے ہیں۔
ایک امریکی افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ حالیہ سائبر حملے کے بعد سے ماہرین نے ان کلاسیفائیڈ کمپیوٹر کے بارے میں اپنی تشویش ظاہر کی تھی، اس تازہ واقعے کے بعد اس طرح کمپیوٹر کے ڈیٹا تک رسائی کو سنجیدگی سے لیا جا رہا ہے کیونکہ کہ بہت سی قوتیں ہیں جو امریکا کی اہم معلومات کو حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں جب کہ امریکا کا خیال ہے کہ روس کی ریاست بھی اس طرح کی کوشش کے پیچھے ہو سکتی ہے۔
اخبار کے مطابق اس ہیکنگ کا انکشاف دو ہفتے قبل ہوا تھا جس کے بعد وائٹ ہاؤس کےاکثر ملازمین کو اپنے پاس ورڈز تبدیل کرنے کی ہدایت کی گئی ،امریکی نیشنل سیکورٹی ایجنسی، فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن اور سیکورٹی سروسز ہیکنگ کی تفتیش کر رہی ہیں۔