محمد یوسف نے ورلڈ کپ میں بورڈ کو سینئرز سے دور رہنے کا مشورہ دیدیا
مصباح ویونس کی جگہ نہیں بنتی، موہالی کی داستان دہرانے کا خطرہ مول نہ لیا جائے، محمد یوسف
سابق کپتان محمد یوسف نے ورلڈکپ میں بورڈ کو سینئرز سے دور رہنے کا مشورہ دے دیا۔
انھوں نے خبردار کیا کہ 'موہالی' کی داستان دہرانے کا خطرہ مول نہ لیا جائے، اسکواڈ میں مصباح الحق اور یونس خان دونوں کی جگہ نہیں بنتی، ورلڈ کپ 2011 کے سیمی فائنل کو ذہن میں رکھتے ہوئے سینئرز کے بجائے نوجوان کھلاڑیوں پر اعتماد کیا جائے، چیئرمین پی سی بی شہریار خان کا یونس کو ون ڈے ٹیم میں شامل کرنے کا بیان سلیکٹرز کو دباؤ میں لانے کی کوشش ہے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے غیرملکی نیوز ایجنسی سے بات چیت کے دوران کیا۔ محمد یوسف نے کہا کہ 2011 میں بھارت میں ہونے والے ورلڈکپ میں مصباح الحق اور یونس خان میچ کی صورتحال کے مطابق نہیں کھیلے جس کی وجہ سے قومی ٹیم فائنل کی دوڑ سے باہر ہو گئی۔
سابق کپتان نے کہا کہ ماضی کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے دونوں سینئر کھلاڑیوں کوکسی بھی صورت آئندہ برس ہونے والے ورلڈ کپ میں قومی ٹیم میں شامل نہیں کیا جانا چاہیے۔ انھوں نے سلیکٹرز کو تجویز دی کہ وہ میگا ایونٹ کے لیے نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل اسکواڈ منتخب کریں۔ محمد یوسف نے یونس کو ایک روزہ اسکواڈ میں شامل کرنے کے حوالے سے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کے بیان پر کہا کہ شہریارخان نے میڈیا میں اعلان کرکے سلیکشن کمیٹی کو دباؤ میں لانے کی کوشش کی، جب سلیکٹرز نے یونس خان کو آسٹریلیا کے خلاف ایک روزہ اسکواڈ سے ڈراپ کر دیا تھا تو انھیں اسی طرح کا بیان نہیں دینا چاہیے تھا۔
یاد رہے کہ دبئی ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سنچریوں کے بعد یونس کا ستارہ عروج پر ہے۔
انھوں نے خبردار کیا کہ 'موہالی' کی داستان دہرانے کا خطرہ مول نہ لیا جائے، اسکواڈ میں مصباح الحق اور یونس خان دونوں کی جگہ نہیں بنتی، ورلڈ کپ 2011 کے سیمی فائنل کو ذہن میں رکھتے ہوئے سینئرز کے بجائے نوجوان کھلاڑیوں پر اعتماد کیا جائے، چیئرمین پی سی بی شہریار خان کا یونس کو ون ڈے ٹیم میں شامل کرنے کا بیان سلیکٹرز کو دباؤ میں لانے کی کوشش ہے، ان خیالات کا اظہار انھوں نے غیرملکی نیوز ایجنسی سے بات چیت کے دوران کیا۔ محمد یوسف نے کہا کہ 2011 میں بھارت میں ہونے والے ورلڈکپ میں مصباح الحق اور یونس خان میچ کی صورتحال کے مطابق نہیں کھیلے جس کی وجہ سے قومی ٹیم فائنل کی دوڑ سے باہر ہو گئی۔
سابق کپتان نے کہا کہ ماضی کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے دونوں سینئر کھلاڑیوں کوکسی بھی صورت آئندہ برس ہونے والے ورلڈ کپ میں قومی ٹیم میں شامل نہیں کیا جانا چاہیے۔ انھوں نے سلیکٹرز کو تجویز دی کہ وہ میگا ایونٹ کے لیے نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل اسکواڈ منتخب کریں۔ محمد یوسف نے یونس کو ایک روزہ اسکواڈ میں شامل کرنے کے حوالے سے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کے بیان پر کہا کہ شہریارخان نے میڈیا میں اعلان کرکے سلیکشن کمیٹی کو دباؤ میں لانے کی کوشش کی، جب سلیکٹرز نے یونس خان کو آسٹریلیا کے خلاف ایک روزہ اسکواڈ سے ڈراپ کر دیا تھا تو انھیں اسی طرح کا بیان نہیں دینا چاہیے تھا۔
یاد رہے کہ دبئی ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سنچریوں کے بعد یونس کا ستارہ عروج پر ہے۔