اسلام آباد 60 ہزاراسلحہ لائسنس کی تصدیق 1800جعلی نکلے
وزارت داخلہ نے3سال قبل33,000سےزائد جعلی لائسنس جاری ہونے کےاسلحہ لائسنس اسکینڈل کےبعدبڑے پیمانے پرتحقیقات کاآغازکیاتھا
LONDON:
وزارت داخلہ نے60ہزاراسلحہ لائسنس کی تصدیق کاعمل مکمل کرلیا،اب تک کے تصدیقی عمل کے دوران1800جعلی لائسنس نکلے ہیں۔
وزارت داخلہ نے3سال قبل33,000سے زائد جعلی لائسنس جاری ہونے کے اسلحہ لائسنس اسکینڈل کے بعدبڑے پیمانے پرتحقیقات کاآغازکیاتھا۔تحقیقات کا آغازہونے کے بعد نئے اسلحہ لائسنسزکے اجراپرپابندی لگادی گئی جوتاحال برقرار ہے۔ذرائع کاکہناہے کہ وزارت داخلہ نے ایک لاکھ60 ہزارلائسنسوں کی تصدیق کرنی ہے اورمتعلقہ سیکشن کوصرف اسی پردن رات کام کرنے کی ہدایت ہے جوکہ وہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
تصدیق کے عمل میں لائسنس ہولڈرز کو کہاگیا تھاکہ وہ کسی اپنے لائسنس کی تصدیق کرواناچاہتے ہیں تو کرواسکتے ہیں تاکہ انھیں مشکل کاسامنا نہ ہو۔ذرائع کاکہناہے کہ وزارت داخلہ کے اعلیٰ حکام نے وزیرداخلہ کوتجویزکیاہے کہ ارکان پارلیمنٹ کی طرف سے بھی بار بار اسلحہ لائسنسوں پر پابندی کے بارے میں تحفظات کا اظہارکیاجارہا ہے۔
وزارت داخلہ نے60ہزاراسلحہ لائسنس کی تصدیق کاعمل مکمل کرلیا،اب تک کے تصدیقی عمل کے دوران1800جعلی لائسنس نکلے ہیں۔
وزارت داخلہ نے3سال قبل33,000سے زائد جعلی لائسنس جاری ہونے کے اسلحہ لائسنس اسکینڈل کے بعدبڑے پیمانے پرتحقیقات کاآغازکیاتھا۔تحقیقات کا آغازہونے کے بعد نئے اسلحہ لائسنسزکے اجراپرپابندی لگادی گئی جوتاحال برقرار ہے۔ذرائع کاکہناہے کہ وزارت داخلہ نے ایک لاکھ60 ہزارلائسنسوں کی تصدیق کرنی ہے اورمتعلقہ سیکشن کوصرف اسی پردن رات کام کرنے کی ہدایت ہے جوکہ وہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
تصدیق کے عمل میں لائسنس ہولڈرز کو کہاگیا تھاکہ وہ کسی اپنے لائسنس کی تصدیق کرواناچاہتے ہیں تو کرواسکتے ہیں تاکہ انھیں مشکل کاسامنا نہ ہو۔ذرائع کاکہناہے کہ وزارت داخلہ کے اعلیٰ حکام نے وزیرداخلہ کوتجویزکیاہے کہ ارکان پارلیمنٹ کی طرف سے بھی بار بار اسلحہ لائسنسوں پر پابندی کے بارے میں تحفظات کا اظہارکیاجارہا ہے۔