پاکستان ایک نظر میں خوشیاں ہی خوشیاں
حکومت نے خوشحالی کے دروزے کھولے نہیں توڑ دیے ہیں تیار ہو جاؤ خوشیوں کا سیلاب آرہا ہے جو سب کو بہا کے لے جائے گا۔
دنیا میں اتنا کچھ ہو رہا ہے اور سب اتنی تیزی سے ہو رہا ہے کہ ہر چیز پر نظر رکھنا بہت مشکل ہو گیا ہے۔اب آپ اپنے پیارے وطن کے تجربہ کار سیاستدانوں کو ہی دیکھ لیں کون، کب ،کہاں، کیسے اور کیوں پتہ ہی نہیں چلتا۔ صبح وشام نئے مراسم، مختصر یہ کہ اب تو سیاست میں وفا نایاب نہیں نا پید بھی ہوگئی ہے۔ چلیں جی چھوڑیں وفا اور جفا کی باتیں شاعروں کی زبانی ہی اچھی لگتی ہیں ،جس کا کام اسی کو سانجھے ہم اپنی جان پر ظلم کیوں کریں۔
اصل بات یہ ہے کہ اگر آپ کو ایک ہی دن میں ڈھیر ساری خوشیاں مل جائیں تو آپ کیسا محسوس کریں گے ؟ مجھے پتا تھا آپ میری بات پر یقین نہیں کریں گے، کیوں کہ آج کل کے دور میں ایک ساتھ ڈھیر ساری خوشیاں ملنا کسی معجزے سے کم نہیں۔ درحقیقت ہمیں احساس ہی نہیں ہوتا ،اور خوشیاں ہمارے اردگرد منڈلا رہی ہوتی ہیں ۔ میرے معصوم ہم وطنوں! بلکہ یوں کہنا مناسب رہے گا(معذرت کے ساتھ) میرے بےوقوف ہم وطنوں! سوچ رہے ہوں گے کہ یہ کون سی خوشیاں ہیں؟ تو ذرا پینسل قلم تھام لیں۔ دل کی ڈھرکنوں کو ضرورت سے زیادہ مچلنے مت دیں ،ایسی صورت میں حالات گھمبیر ہو سکتے ہیں۔ طبیعت ضرورت سے زیادہ خوشگوار ہو جائے تو کوئی نیوز چینل دیکھ لیں۔ اور لیجیئے ان تمام خوشیوں کی فہرست پیش خدمت ہے جو آپ کے گرد منڈلا رہی ہیں۔
گلو بٹ کو یقین ہوگیا ہے کہ دنیا واقع ہی پیتل کی ہے۔ (11سال 3 ماہ کی قید کیونکہ نی سجناں وفا کیتی۔)
آج کے بعد 100 روپےمیں لیٹر سے زیادہ پیٹرول ملے گا۔(یہ آفر دھرنوں کے ختم ہونے تک برقرار ہے۔)
الیکشن کمیشنر کی سیٹ پر جلد از جلد کوئی سیانہ بندہ لایا جائے گا مطلب الیکشن کمیشن بھی سیانہ ہونے والا ہے۔ (مطلب فل سیاسی خوشی۔)
قوم کو مبارک کے مصباح الحق کو پتہ چل گیا ہے کہ کپتان سینچری اسکور کر لے تو موت نہیں آتی۔( ایسی صورت میں جب ٹیم میں موجود دوسرا کھلاڑی پرفارم کر رہا ہواور کارکردگی ٹھیک نہ ہو تو کپتانی بھی جاسکتی ہے ۔)
یونس خان نے اپنے اوپر لگنے والے سوالیہ نشان ٹیم سلیکٹرز کی اہلیت لگا دیے ہیں۔ (پاکستان کھیل کے میدان میں ایسے چھایا ہوا ہے جیسے سیاست میں جلسے دھرنے۔)
خبر رساں اداروں نے واویلا کر رکھا ہے کہ بلاول پاپا کی بات نی سنتے۔ ( ضدی اور لاڈلے جو ہوئےاور اکلوتے بھی۔)
"وقت محدود اور خوشیاں لامحدود"
قسمت پر رشک کروں یا گلیوں میں دیوانہ وار دوڑ لگا دوں اور سب کو بتاؤں کے حکومت نے خوشحالی کے دروزے کھولے نہیں توڑ دیے ہیں تیار ہو جاؤ خوشیوں کا سیلاب آرہا ہے جو سب کو بہا کے لے جائے گا۔ آج کے لئے اتنی ہی خوشیاں کافی ہیں۔اللہ سے دعا ہے کے ہمیں وہ خوشیاں نصیب کرئے جو سچ مچ خوشیاں ہوں، اور پاکستان کو مضبوط اور مستحکم بنا دے۔ آمین۔
نوٹ: روزنامہ ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اصل بات یہ ہے کہ اگر آپ کو ایک ہی دن میں ڈھیر ساری خوشیاں مل جائیں تو آپ کیسا محسوس کریں گے ؟ مجھے پتا تھا آپ میری بات پر یقین نہیں کریں گے، کیوں کہ آج کل کے دور میں ایک ساتھ ڈھیر ساری خوشیاں ملنا کسی معجزے سے کم نہیں۔ درحقیقت ہمیں احساس ہی نہیں ہوتا ،اور خوشیاں ہمارے اردگرد منڈلا رہی ہوتی ہیں ۔ میرے معصوم ہم وطنوں! بلکہ یوں کہنا مناسب رہے گا(معذرت کے ساتھ) میرے بےوقوف ہم وطنوں! سوچ رہے ہوں گے کہ یہ کون سی خوشیاں ہیں؟ تو ذرا پینسل قلم تھام لیں۔ دل کی ڈھرکنوں کو ضرورت سے زیادہ مچلنے مت دیں ،ایسی صورت میں حالات گھمبیر ہو سکتے ہیں۔ طبیعت ضرورت سے زیادہ خوشگوار ہو جائے تو کوئی نیوز چینل دیکھ لیں۔ اور لیجیئے ان تمام خوشیوں کی فہرست پیش خدمت ہے جو آپ کے گرد منڈلا رہی ہیں۔
گلو بٹ کو یقین ہوگیا ہے کہ دنیا واقع ہی پیتل کی ہے۔ (11سال 3 ماہ کی قید کیونکہ نی سجناں وفا کیتی۔)
آج کے بعد 100 روپےمیں لیٹر سے زیادہ پیٹرول ملے گا۔(یہ آفر دھرنوں کے ختم ہونے تک برقرار ہے۔)
الیکشن کمیشنر کی سیٹ پر جلد از جلد کوئی سیانہ بندہ لایا جائے گا مطلب الیکشن کمیشن بھی سیانہ ہونے والا ہے۔ (مطلب فل سیاسی خوشی۔)
قوم کو مبارک کے مصباح الحق کو پتہ چل گیا ہے کہ کپتان سینچری اسکور کر لے تو موت نہیں آتی۔( ایسی صورت میں جب ٹیم میں موجود دوسرا کھلاڑی پرفارم کر رہا ہواور کارکردگی ٹھیک نہ ہو تو کپتانی بھی جاسکتی ہے ۔)
یونس خان نے اپنے اوپر لگنے والے سوالیہ نشان ٹیم سلیکٹرز کی اہلیت لگا دیے ہیں۔ (پاکستان کھیل کے میدان میں ایسے چھایا ہوا ہے جیسے سیاست میں جلسے دھرنے۔)
خبر رساں اداروں نے واویلا کر رکھا ہے کہ بلاول پاپا کی بات نی سنتے۔ ( ضدی اور لاڈلے جو ہوئےاور اکلوتے بھی۔)
"وقت محدود اور خوشیاں لامحدود"
قسمت پر رشک کروں یا گلیوں میں دیوانہ وار دوڑ لگا دوں اور سب کو بتاؤں کے حکومت نے خوشحالی کے دروزے کھولے نہیں توڑ دیے ہیں تیار ہو جاؤ خوشیوں کا سیلاب آرہا ہے جو سب کو بہا کے لے جائے گا۔ آج کے لئے اتنی ہی خوشیاں کافی ہیں۔اللہ سے دعا ہے کے ہمیں وہ خوشیاں نصیب کرئے جو سچ مچ خوشیاں ہوں، اور پاکستان کو مضبوط اور مستحکم بنا دے۔ آمین۔
نوٹ: روزنامہ ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس بھی بھیجے جا سکتے ہیں۔