پاکستان کی آسٹریلیا کے خلاف شاندار جیت
حقیقت یہ ہے کہ پاکستان آج بھی کرکٹ کی دنیاکی ایک بڑی قوت ہےحالانکہ کئی برسوں سےپاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ نہیں ہورہی۔
KARACHI:
پاکستان نے ابوظہبی میں کھیلے جانے والے دوسرے ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا کو 356 رنز سے شکست دے کر دو میچوں کی سیریز دو صفر سے جیت لی۔ اس ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی ٹیم نے آسٹریلیا کو ہر شعبے میں آؤٹ کلاس کر دیا۔ یونس خان' اظہرعلی' کپتان مصباح الحق اور ذوالفقار بابر نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا۔ اس سیریز میں دیگر کھلاڑیوں جن میں نئی دریافت عمران خان اور یاسر شاہ بھی اچھے کھلاڑیوںکی صورت میں ابھر کر سامنے آئے ہیں۔
پاکستانی کھلاڑیوں نے ون ڈے سیریز ہارنے کے بعد دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں کم بیک کیا اور آسٹریلیا کو وائٹ واش کر دیا۔ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان آج بھی کرکٹ کی دنیا کی ایک بڑی قوت ہے حالانکہ کئی برسوں سے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ نہیں ہو رہی۔ پاکستانی کھلاڑیوں کو بیرون ملک ہی کھیلنا پڑتا ہے' ایسے حالات کے باوجود پاکستان میں نئے کھلاڑی بھی پیدا ہو رہے ہیں جب کہ تجربہ کار کھلاڑی بھی اپنی فارم برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان کے میدانوں میں کرکٹ کو واپس لایا جائے۔ اس مقصد کے لیے حکومت کو دہشت گردی کے حوالے سے عالمی سطح پر مثبت پیغام بھیجنا چاہیے کیونکہ جب تک پاکستان میں دہشت گردی ہوتی رہے گی۔
عالمی کرکٹ ٹیمیں پاکستان آ کر کھیلنے پر رضا مند نہیں ہو گی۔ پاکستان نے 32 سال بعد آسٹریلیا کو ٹیسٹ سیریز میں وائٹ واش کیا ہے۔ پاکستان کے لیے یہ جیت اس حوالے سے بھی بہت اہم ہے کہ کچھ عرصے سے ہماری ٹیم کی کارکردگی اچھی نہیں جا رہی تھی ۔متحدہ عرب امارات میں ہی سری لنکا کے خلاف پاکستان خاطر خواہ کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکا تھا۔ آسٹریلیا دنیا کی مضبوط ترین ٹیموں میں سے ایک ہے اس کے خلاف کارکردگی دکھانا بہت بڑی بات ہوتی ہے ۔یہ جیت اس حوالے سے بھی قابل ذکر ہے کہ پاکستان کا باؤلنگ اٹیک ناتجربہ کار کھلاڑیوں پر مشتمل تھا ۔آسٹریلیا کی ٹیم میں مچل جانسن جیسا فاسٹ باؤلر بھی شامل تھا جو اس وقت بلاشبہ دنیا کا بہترین فاسٹ باؤلر ہے۔
پیٹرسڈل اور مچل اسٹارک بھی اچھے باؤلر سمجھے جاتے ہیں ۔پاکستان کرکٹ بورڈ کو اس جیت کے بعد یہ طے کر لینا چاہیے کہ مستقبل میں کھلاڑیوں کا انتخاب میرٹ پر کیا جائے گا۔ اس موقع پر ہم حکومت سے بھی یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ملک میں امن و امان کی صورت حال کو بہتر بنا کر انٹرنیشنل کرکٹ کے بند دروازے کھولنے کی کوشش کرے ۔ اس ٹیسٹ سیریز کی جیت کے بعد قومی کرکٹ ٹیم عالمی رینکنگ میں تیسرے نمبر پر آ گئی ہے اس لیے آئی سی سی کو بھی کوشش کرنی چاہیے کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ بحال ہو تاکہ ہمارے کھلاڑی اپنے میدانوں کو بھی آباد کر سکیں۔
پاکستان نے ابوظہبی میں کھیلے جانے والے دوسرے ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا کو 356 رنز سے شکست دے کر دو میچوں کی سیریز دو صفر سے جیت لی۔ اس ٹیسٹ میچ میں پاکستان کی ٹیم نے آسٹریلیا کو ہر شعبے میں آؤٹ کلاس کر دیا۔ یونس خان' اظہرعلی' کپتان مصباح الحق اور ذوالفقار بابر نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا۔ اس سیریز میں دیگر کھلاڑیوں جن میں نئی دریافت عمران خان اور یاسر شاہ بھی اچھے کھلاڑیوںکی صورت میں ابھر کر سامنے آئے ہیں۔
پاکستانی کھلاڑیوں نے ون ڈے سیریز ہارنے کے بعد دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں کم بیک کیا اور آسٹریلیا کو وائٹ واش کر دیا۔ حقیقت یہ ہے کہ پاکستان آج بھی کرکٹ کی دنیا کی ایک بڑی قوت ہے حالانکہ کئی برسوں سے پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ نہیں ہو رہی۔ پاکستانی کھلاڑیوں کو بیرون ملک ہی کھیلنا پڑتا ہے' ایسے حالات کے باوجود پاکستان میں نئے کھلاڑی بھی پیدا ہو رہے ہیں جب کہ تجربہ کار کھلاڑی بھی اپنی فارم برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان کے میدانوں میں کرکٹ کو واپس لایا جائے۔ اس مقصد کے لیے حکومت کو دہشت گردی کے حوالے سے عالمی سطح پر مثبت پیغام بھیجنا چاہیے کیونکہ جب تک پاکستان میں دہشت گردی ہوتی رہے گی۔
عالمی کرکٹ ٹیمیں پاکستان آ کر کھیلنے پر رضا مند نہیں ہو گی۔ پاکستان نے 32 سال بعد آسٹریلیا کو ٹیسٹ سیریز میں وائٹ واش کیا ہے۔ پاکستان کے لیے یہ جیت اس حوالے سے بھی بہت اہم ہے کہ کچھ عرصے سے ہماری ٹیم کی کارکردگی اچھی نہیں جا رہی تھی ۔متحدہ عرب امارات میں ہی سری لنکا کے خلاف پاکستان خاطر خواہ کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکا تھا۔ آسٹریلیا دنیا کی مضبوط ترین ٹیموں میں سے ایک ہے اس کے خلاف کارکردگی دکھانا بہت بڑی بات ہوتی ہے ۔یہ جیت اس حوالے سے بھی قابل ذکر ہے کہ پاکستان کا باؤلنگ اٹیک ناتجربہ کار کھلاڑیوں پر مشتمل تھا ۔آسٹریلیا کی ٹیم میں مچل جانسن جیسا فاسٹ باؤلر بھی شامل تھا جو اس وقت بلاشبہ دنیا کا بہترین فاسٹ باؤلر ہے۔
پیٹرسڈل اور مچل اسٹارک بھی اچھے باؤلر سمجھے جاتے ہیں ۔پاکستان کرکٹ بورڈ کو اس جیت کے بعد یہ طے کر لینا چاہیے کہ مستقبل میں کھلاڑیوں کا انتخاب میرٹ پر کیا جائے گا۔ اس موقع پر ہم حکومت سے بھی یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ملک میں امن و امان کی صورت حال کو بہتر بنا کر انٹرنیشنل کرکٹ کے بند دروازے کھولنے کی کوشش کرے ۔ اس ٹیسٹ سیریز کی جیت کے بعد قومی کرکٹ ٹیم عالمی رینکنگ میں تیسرے نمبر پر آ گئی ہے اس لیے آئی سی سی کو بھی کوشش کرنی چاہیے کہ پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ بحال ہو تاکہ ہمارے کھلاڑی اپنے میدانوں کو بھی آباد کر سکیں۔