امریکا کے وسط مدتی انتخابات میں اوباما کی جماعت کو سینیٹ اورایوان نمائندگان میں شکست

ری پبلکنزسینیٹ کی 100 میں سے 52 نشستوں پر کامیاب ہوگئی جبکہ ایوان نمائندگان میں بھی ڈیموکریٹس کو شکست کا سامنا ہے۔

ری پبلکنزسینیٹ کی 100 میں سے 52 نشستوں پر کامیاب جبکہ ایوان نمائندگان میں بھی ڈیموکریٹس کو شکست کا سامنا۔ فوٹو؛اے ایف پی

ISLAMABAD:

امریکا کے وسط مدتی انتخابات میں ری پبلکنز نے 8 سال بعد سینیٹ میں اکثریت حاصل کرلی جبکہ ایوان نمائندگان میں بھی حکمران جماعت ڈیموکریٹس کو شکست کا سامنا ہے۔


غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مڈٹرم الیکشن کے لئے لاکھوں امریکیوں نے ایوان نمائندگان کی تمام 435، 36 سینیٹ اور 36 گورنرز کی نشستوں کے لئے ووٹ ڈالے جبکہ مقررہ وقت کے بعد ووٹوں کی گنتی کا عمل شروع کردیا گیا۔ غیرسرکاری نتائج کے مطابق حکمران جماعت ڈیموکریٹس 8 سال بعد سینیٹ کی حکمرانی سے محروم ہوگئی جبکہ سینیٹ میں ری پبلکنز نے 36 میں سے 22 نشستوں پر کامیابی حاصل کی جس کے بعد سینیٹ میں اس کی نشستوں کی تعداد 52 ہوگئی جبکہ حکمران جماعت ڈیموکریٹس صرف 11 نشستوں پر کامیابی حاصل کرسکی جس کے بعد سینیٹ میں اس کی سیٹوں کی تعداد کم ہوکر 44 ہوگئی۔


اسی طرح ایوان نمائندگان کی کل 435 نشستوں میں سے ری پبلکنز نے 237 نشستیں حاصل کرلیں اور ڈیموکریٹس کو یہاں بھی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔ ابتدائی نتائج کے مطابق صدر اوباما کی جماعت کو ایوان نمائندگان میں 179 نشستیں ہی مل سکی ہیں۔

واضح رہے کہ 2006 کے بعد ری پبلکنز کی سینیٹ میں واضح کامیابی کے بعد امریکی صدر بارک اوباما اپنی حکومت کے بقیہ 2 سال انتہائی مشکل صورت حال کا سامنا کرنا پڑے گا اور اب وہ کوئی بھی قانون ری پبلکنز کی حمایت کے بغیر منظور نہیں کرا پائیں گے۔
Load Next Story