پاکستان میں سکھ یاتریوں کا بھرپور استقبال کیا گیا ہنس راج ہنس
واہگہ بارڈر پرالمناک سانحہ کے باوجود سکھ یاتریوں کو تمام سہولیات فراہم کرنا بہت بڑی بات ہے، گلوکار
بھارتی پنجاب سے تعلق رکھنے والے بین الاقوامی شہرت یافتہ گلوکار ہنس راج ہنس نے کہا ہے کہ سکھ مذہب کے بانی بابا گرونانک کے 526 ویں جنم دن کو مذہبی عقیدت اوراحترام سے منانے کے لیے سکھ یاتری پاکستان پہنچ چکے ہیں۔
پاکستان کی عوام اور حکومت نے ہمیشہ کی طرح اس بار بھی بھرپور جوش وجذبے کے ساتھ سکھ یاتریوں کو خوش آمدید کہا ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان پیار، محبت اوربھائی چارے کی فضاء پروان چڑھے گی۔ ان خیالات کا اظہارہنس راج ہنس نے گزشتہ روز ''ایکسپریس'' سے بات کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ بابا گرو نانک کی شخصیت کو سکھ مذہب سے تعلق رکھنے والوں کے ساتھ ساتھ ہندو کمیونٹی اور مسلمان بھی بڑی عقیدت اور احترام رکھتے ہیں۔
باباگرونانک نے اپنی تمام عمرامن، شانتی ، بھائی چارے کا پرچارکیا۔ اسی لیے ان کی شخصیت نے سب کو متاثر کیا۔ جہاں تک بات پاکستانی حکومت اورعوام کی ہے تومیں یہ تجربہ خود بھی کرچکا ہوں کہ جب سکھ کمیونٹی بابا گرونانک کا جنم دن منانے کے لیے پاکستان پہنچتی ہے تو وہاں کے لوگ ان کو دل وجان سے خوش آمدید کہتے ہیں۔
اس مرتبہ تو چند روز قبل ہی واہگہ بارڈر پرایک بہت المناک واقعہ پیش آیا اور خود کش حملہ میں بہت سے بے گناہ لوگ مارے گئے، لیکن اس کے باوجود سکھ یاتریوں کو ان کی مذہبی رسومات ادا کرنے کی تمام سہولیات فراہم کرنا بہت بڑی بات ہے۔
پاکستان کی عوام اور حکومت نے ہمیشہ کی طرح اس بار بھی بھرپور جوش وجذبے کے ساتھ سکھ یاتریوں کو خوش آمدید کہا ہے جس سے دونوں ممالک کے درمیان پیار، محبت اوربھائی چارے کی فضاء پروان چڑھے گی۔ ان خیالات کا اظہارہنس راج ہنس نے گزشتہ روز ''ایکسپریس'' سے بات کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ بابا گرو نانک کی شخصیت کو سکھ مذہب سے تعلق رکھنے والوں کے ساتھ ساتھ ہندو کمیونٹی اور مسلمان بھی بڑی عقیدت اور احترام رکھتے ہیں۔
باباگرونانک نے اپنی تمام عمرامن، شانتی ، بھائی چارے کا پرچارکیا۔ اسی لیے ان کی شخصیت نے سب کو متاثر کیا۔ جہاں تک بات پاکستانی حکومت اورعوام کی ہے تومیں یہ تجربہ خود بھی کرچکا ہوں کہ جب سکھ کمیونٹی بابا گرونانک کا جنم دن منانے کے لیے پاکستان پہنچتی ہے تو وہاں کے لوگ ان کو دل وجان سے خوش آمدید کہتے ہیں۔
اس مرتبہ تو چند روز قبل ہی واہگہ بارڈر پرایک بہت المناک واقعہ پیش آیا اور خود کش حملہ میں بہت سے بے گناہ لوگ مارے گئے، لیکن اس کے باوجود سکھ یاتریوں کو ان کی مذہبی رسومات ادا کرنے کی تمام سہولیات فراہم کرنا بہت بڑی بات ہے۔