تحریک انصاف سے مذاکرات کے لئے اسحق ڈار کو ہدایات جاری
تحریک انصاف سے سپریم جوڈیشل کمیشن کی تشکیل،الیکشن کمیشن کی تشکیل نو اور انتخابی اصلاحات کے حوالے سے مذاکرات ہوں گے
KARACHI:
وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے تحریک انصاف کے ساتھ فوری براہ راست دوبارہ مذاکرات شروع کرنے کے لیے سینیٹر اسحق ڈار کو ہدایات جاری کردی ہیں ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی جرگے کے سربراہ سراج الحق کی درخواست پر وزیر اعظم نواز شریف نے وزیر خزانہ سینیٹر اسحق ڈار کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ جلد از جلد تحریک انصاف کی قیادت سے رابطہ کریں اور ان کی مذاکراتی ٹیم سے بامقصد اور جامع مذاکرات کیے جائیں تاکہ اس مسئلے کو آئین اور قانون کے مطابق حل کیا جاسکے۔ تحریک انصاف سے مذاکرات سپریم جوڈیشل کمیشن کی تشکیل ،الیکشن کمیشن کی ازسر نوتشکیل اور انتخابی اصلاحات کے حوالے سے کیے جائیں گے اور پہلے مرحلے میں براہ راست مذاکرات میں جوڈیشل کمیشن کی تشکیل اور اس کی تحقیقاتی مدت کا تعین کیا جائے گا ،حکومت کی جانب سے تحریک انصاف کو آگاہ کیا جائے گا کہ حکومت جوڈیشل کمیشن کی تحقیقات کے لیے ایک ماہ وقت مقرر کرنے کے لیے تیار ہے تاہم یہ قانونی معاملہ ہے ،اس حوالے سے حکومت سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو ازسر نو ایک درخواست ارسال کرے گی ،جس میں ان سے گذارش کی جائے گی کہ چیف جسٹس جلد از جلد انتخابات 2013میں ہونے والی مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے تین ججوں پر مشتمل ایک کمیشن تشکیل دیں جو ایک ماہ میں اس معاملے کی تحقیقات مکمل کرکے اپنی رپورٹ اور سفارشات مرتب کرے ،اب کمیشن کی تشکیل اور مدت کا تعین کا حتمی فیصلہ عدالتخود کرے گی۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ براہ راست مذاکرات میں تحریک انصاف کی قیادت کو کہا جائے گا کہ وہ سپریم جوڈیشل کمیشن کی تحقیقات مکمل ہونے تک اپنے ارکان کے استعفوں کے معاملے کو موخر کردے ۔ مذاکراتی عمل شروع کرنے سے قبل فریقین میں پس پردہ اس بات پر ابتدائی اتفاق ہوگیا ہے کہ وزیر اعظم کے استعفے کے معاملے کو مذاکراتی عمل کے ایجنڈے میں شامل نہیں کیا جائے گا ،سپریم جوڈیشل کمیشن کی تحقیقات کی رپورٹ کا انتظار کیا جائے گا۔
وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے تحریک انصاف کے ساتھ فوری براہ راست دوبارہ مذاکرات شروع کرنے کے لیے سینیٹر اسحق ڈار کو ہدایات جاری کردی ہیں ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سیاسی جرگے کے سربراہ سراج الحق کی درخواست پر وزیر اعظم نواز شریف نے وزیر خزانہ سینیٹر اسحق ڈار کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ جلد از جلد تحریک انصاف کی قیادت سے رابطہ کریں اور ان کی مذاکراتی ٹیم سے بامقصد اور جامع مذاکرات کیے جائیں تاکہ اس مسئلے کو آئین اور قانون کے مطابق حل کیا جاسکے۔ تحریک انصاف سے مذاکرات سپریم جوڈیشل کمیشن کی تشکیل ،الیکشن کمیشن کی ازسر نوتشکیل اور انتخابی اصلاحات کے حوالے سے کیے جائیں گے اور پہلے مرحلے میں براہ راست مذاکرات میں جوڈیشل کمیشن کی تشکیل اور اس کی تحقیقاتی مدت کا تعین کیا جائے گا ،حکومت کی جانب سے تحریک انصاف کو آگاہ کیا جائے گا کہ حکومت جوڈیشل کمیشن کی تحقیقات کے لیے ایک ماہ وقت مقرر کرنے کے لیے تیار ہے تاہم یہ قانونی معاملہ ہے ،اس حوالے سے حکومت سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کو ازسر نو ایک درخواست ارسال کرے گی ،جس میں ان سے گذارش کی جائے گی کہ چیف جسٹس جلد از جلد انتخابات 2013میں ہونے والی مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے تین ججوں پر مشتمل ایک کمیشن تشکیل دیں جو ایک ماہ میں اس معاملے کی تحقیقات مکمل کرکے اپنی رپورٹ اور سفارشات مرتب کرے ،اب کمیشن کی تشکیل اور مدت کا تعین کا حتمی فیصلہ عدالتخود کرے گی۔
حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ براہ راست مذاکرات میں تحریک انصاف کی قیادت کو کہا جائے گا کہ وہ سپریم جوڈیشل کمیشن کی تحقیقات مکمل ہونے تک اپنے ارکان کے استعفوں کے معاملے کو موخر کردے ۔ مذاکراتی عمل شروع کرنے سے قبل فریقین میں پس پردہ اس بات پر ابتدائی اتفاق ہوگیا ہے کہ وزیر اعظم کے استعفے کے معاملے کو مذاکراتی عمل کے ایجنڈے میں شامل نہیں کیا جائے گا ،سپریم جوڈیشل کمیشن کی تحقیقات کی رپورٹ کا انتظار کیا جائے گا۔