30 نومبر تک انصاف نہ ملا تومسلم لیگ ن کیلئے حکومت کرنامشکل ہوجائےگا عمران خان
3 ماہ سے دھرنا دیئے بیٹھے ہیں اور ہمیں انصاف نہ ملا تو آئندہ 3 سال بھی دھرنا جاری رہے گا، عمران خان
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کہتے ہیں کہ 30 نومبر تک دھاندلی پر انصاف نہ ملا تو اس کے بعد مسلم لیگ (ن) کے لئے حکومت چلانا بھی مشکل ہوجائے گا۔
رحیم یار خان روانگی سے میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ حکومت نے میرٹ کا قتل عام کررکھا ہے، ہر جگہ سفارشی بھرتی کئے گئے ہیں، اہم عہدوں پر ان کا اپنا خاندان براجمان ہے، بیرون ملک کئے جانے والے ہر معاہدے میں ان کا خاندان کاروبار کررہا ہے، بجلی کی پیداوار کا سب سے سستا ذریعہ پانی ہے جو خیبر پختونخوا اور شمالی علاقاجات میں وافر مقدار میں ہے لیکن وزیر اعظم چین میں خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ کے بجائے اپنے بھائی کو لے گئے۔ اس بات کا پتہ چلنا چاہیئے کہ چین سے کئے گئے حالیہ معاہدوں میں کون سی کمپنیاں فائدہ اٹھائیں گی کیونکہ اس کا خمیازہ پاکستانی قوم کو بھگتنا پڑے گا۔ حکومت سے انتظامی امور نہیں چلائے جارہے اور وہ اس کا الزام تحریک انصاف پر دھر رہی ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہئے کہ دھرنا ختم ہوجائے گا، ہم 3 ماہ سے دھرنا دیئے بیٹھے ہیں اور ہمیں انصاف نہ ملا تو آئندہ 3 سال بھی دھرنا جاری رہے گا، موجودہ بحران سے نکلنے کے لئے ہم حکومت کو ایک موقع دے رہے ہیں کہ 30 نومبر سے قبل اگر دھاندلی سے متعلق معاملات حل کرلئے جائیں، اس سلسلے میں وہ رحیم یار خان کے جلسے میں مصالحتی فارمولہ پیش کریں گے جو دونوں جماعتوں کے لیے قابل عمل ہوگا، اس فارمولے کے تحت بھی حکومت نے کوئی اقدام نہیں کیا تو 30 نومبر کو ہم اس سلسلے میں ایک نئے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، اس کے بعد مسلم لیگ (ن) کے لئے حکومت کرنا مشکل ہوجائے گا۔
رحیم یار خان روانگی سے میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ حکومت نے میرٹ کا قتل عام کررکھا ہے، ہر جگہ سفارشی بھرتی کئے گئے ہیں، اہم عہدوں پر ان کا اپنا خاندان براجمان ہے، بیرون ملک کئے جانے والے ہر معاہدے میں ان کا خاندان کاروبار کررہا ہے، بجلی کی پیداوار کا سب سے سستا ذریعہ پانی ہے جو خیبر پختونخوا اور شمالی علاقاجات میں وافر مقدار میں ہے لیکن وزیر اعظم چین میں خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ کے بجائے اپنے بھائی کو لے گئے۔ اس بات کا پتہ چلنا چاہیئے کہ چین سے کئے گئے حالیہ معاہدوں میں کون سی کمپنیاں فائدہ اٹھائیں گی کیونکہ اس کا خمیازہ پاکستانی قوم کو بھگتنا پڑے گا۔ حکومت سے انتظامی امور نہیں چلائے جارہے اور وہ اس کا الزام تحریک انصاف پر دھر رہی ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہئے کہ دھرنا ختم ہوجائے گا، ہم 3 ماہ سے دھرنا دیئے بیٹھے ہیں اور ہمیں انصاف نہ ملا تو آئندہ 3 سال بھی دھرنا جاری رہے گا، موجودہ بحران سے نکلنے کے لئے ہم حکومت کو ایک موقع دے رہے ہیں کہ 30 نومبر سے قبل اگر دھاندلی سے متعلق معاملات حل کرلئے جائیں، اس سلسلے میں وہ رحیم یار خان کے جلسے میں مصالحتی فارمولہ پیش کریں گے جو دونوں جماعتوں کے لیے قابل عمل ہوگا، اس فارمولے کے تحت بھی حکومت نے کوئی اقدام نہیں کیا تو 30 نومبر کو ہم اس سلسلے میں ایک نئے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، اس کے بعد مسلم لیگ (ن) کے لئے حکومت کرنا مشکل ہوجائے گا۔