تماشائیوں سے خالی اسٹینڈز ٹیسٹ کرکٹ کے مستقبل پر خدشات بڑھ گئے
پاکستان نے یواے ای میں شائقین کے بغیر آسٹریلیا کیخلاف 2-0 سے تاریخ کامیابی حاصل کی
خالی اسٹینڈز نے ٹیسٹ فارمیٹ کے مستقبل پر خدشات بڑھادیے، پاکستان نے خالی سیٹوں کے سامنے آسٹریلیا کو تاریخ ساز شکست سے دوچار کیا، بھارت میں رواں ہوم سیزن میں ایک پانچ روزہ میچ بھی منعقد نہ ہوسکا، بنگلہ دیش میں جاری سیریز میں کوئی دلچسپی تک نہیں لے رہا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان نے یو اے ای میں نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کا آغاز کردیا ہے اس سے قبل اس نے آسٹریلیا کے خلاف انہی گراؤنڈز پر تاریخی کامیابی حاصل کی مگر ان کی اس شاندار فتح کا نظارہ کرنے کیلیے اسٹیڈیم میں بہت ہی کم لوگ موجود تھے، خالی اسٹینڈز کی وجہ سے ٹیسٹ کرکٹ کے مستقبل کے حوالے سے خدشات مزید بڑھ گئے ہیں۔
صورتحال صرف یو اے ای میں ہی ایسی نہیں ہے بلکہ بھارت میں تو اس بار ہوم سیزن میں ایک بھی ٹیسٹ منعقد نہیں ہورہا، ویسٹ انڈیز سے تین ٹیسٹ میچز کی سیریز ہونی تھی مگر وہ تو دورہ ادھورا چھوڑ کر چلے گئے اور ان کی جگہ بھارت نے سری لنکا کو ہنگامی طور پر ون ڈے سیریز کھیلنے کیلیے راضی کیا۔ اسی طرح بنگلہ دیش اور زمبابوے کے درمیان ٹیسٹ سیریز ہورہی ہے لیکن بھارت میں کوئی بھی چینل اس کو نشر ہی نہیں کررہا یہ وہی چینلز ہیں جوکہ دنیا بھر میں ہونے والی ٹوئنٹی 20 لیگز کو اپنے ملک میں دکھانے کیلیے ایک دوسرے سے جھگڑتے پھرتے ہیں۔
ٹی 20 فارمیٹ کی بڑھتی ہوئی مقبولیت نے سب سے زیادہ ٹیسٹ فارمیٹ کو متاثر کیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ مختصرترین طرز کی کرکٹ کی وجہ سے کھلاڑیوں میں وہ ٹیمپرامنٹ ہی نہیں رہا جو کہ ٹیسٹ کرکٹ کی بنیادی ضرورت ہے۔ انگلینڈ کے سابق کپتان اینڈریو اسٹروس کا کہنا ہے کہ ہر گزرتے سال کے ساتھ ٹیسٹ کے حوالے سے تشویش بڑھتی ہی جارہی ہے۔ بھارت کے سابق کپتان بشن سنگھ بیدی کہتے ہیں کہ کرکٹ ایک ایسا کھیل ہے جس کیلیے ذہنی اور جسمانی مضبوطی درکار ہوتی ہے لیکن ٹی 20 کی وجہ سے اب کوالٹی پلیئرز بہت کم سامنے آرہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان نے یو اے ای میں نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کا آغاز کردیا ہے اس سے قبل اس نے آسٹریلیا کے خلاف انہی گراؤنڈز پر تاریخی کامیابی حاصل کی مگر ان کی اس شاندار فتح کا نظارہ کرنے کیلیے اسٹیڈیم میں بہت ہی کم لوگ موجود تھے، خالی اسٹینڈز کی وجہ سے ٹیسٹ کرکٹ کے مستقبل کے حوالے سے خدشات مزید بڑھ گئے ہیں۔
صورتحال صرف یو اے ای میں ہی ایسی نہیں ہے بلکہ بھارت میں تو اس بار ہوم سیزن میں ایک بھی ٹیسٹ منعقد نہیں ہورہا، ویسٹ انڈیز سے تین ٹیسٹ میچز کی سیریز ہونی تھی مگر وہ تو دورہ ادھورا چھوڑ کر چلے گئے اور ان کی جگہ بھارت نے سری لنکا کو ہنگامی طور پر ون ڈے سیریز کھیلنے کیلیے راضی کیا۔ اسی طرح بنگلہ دیش اور زمبابوے کے درمیان ٹیسٹ سیریز ہورہی ہے لیکن بھارت میں کوئی بھی چینل اس کو نشر ہی نہیں کررہا یہ وہی چینلز ہیں جوکہ دنیا بھر میں ہونے والی ٹوئنٹی 20 لیگز کو اپنے ملک میں دکھانے کیلیے ایک دوسرے سے جھگڑتے پھرتے ہیں۔
ٹی 20 فارمیٹ کی بڑھتی ہوئی مقبولیت نے سب سے زیادہ ٹیسٹ فارمیٹ کو متاثر کیا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ مختصرترین طرز کی کرکٹ کی وجہ سے کھلاڑیوں میں وہ ٹیمپرامنٹ ہی نہیں رہا جو کہ ٹیسٹ کرکٹ کی بنیادی ضرورت ہے۔ انگلینڈ کے سابق کپتان اینڈریو اسٹروس کا کہنا ہے کہ ہر گزرتے سال کے ساتھ ٹیسٹ کے حوالے سے تشویش بڑھتی ہی جارہی ہے۔ بھارت کے سابق کپتان بشن سنگھ بیدی کہتے ہیں کہ کرکٹ ایک ایسا کھیل ہے جس کیلیے ذہنی اور جسمانی مضبوطی درکار ہوتی ہے لیکن ٹی 20 کی وجہ سے اب کوالٹی پلیئرز بہت کم سامنے آرہے ہیں۔