سپریم کورٹ کی ڈیڈ لائن کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کی تقرری ممکن نہیں اسحاق ڈار

حکومت نےمبینہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کیلئےجوڈیشل کمیشن میں آئی ایس آئی یا ایم آئی کی شمولیت کی بات کبھی نہیں کی

طاہر القادری کو دھرنا ختم کرنے کے لئے کوئی رقم نہیں دی گئی، اسحاق ڈارفوٹو: فائل

MUZAFFARABAD:
وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ چیف الیکش کمشنر کی تقرری کے سلسلے میں وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف مسلسل رابطے میں ہیں تاہم اس عہدے پر سپریم کورٹ کے ڈیڈ لائن کے مطابق تقرری ممکن نہیں۔


اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے مبینہ انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لئے مجوزہ جوڈیشل کمیشن میں آئی ایس آئی یا ایم آئی کی شمولیت کی بات کبھی نہیں کی اس حوالے سے وہ عمران خان کا دعویٰ مسترد کرتے ہیں اورنہ ہی طاہر القادری کو دھرنا ختم کرنے کے لئے کوئی رقم دی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لئے وزیر اعظم اور قائد حزب اختلاف مسلسل رابطے میں ہیں اگر دونوں شخصیات 3 ناموں پر متفق نہ ہوسکے تو پارلیمانی کمیٹی کو 6 نام بھجوائے جائیں گے، اس سلسلے میں سپریم کورٹ کی ڈیڈ لائن کے مطابق چیف الیکشن کمشنر کا تقرر ممکن نہیں، اس عہدے پر تعیناتی میں مزید 7 سے 10 روز لگ سکتے ہیں۔

اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا غیرملکی سرمایہ کاری کے لئے حکومت بھرپور کوششیں کررہی ہے اور اس سلسلے میں دن رات کام کیا جارہا ہے، حکومتی اقدامات کی وجہ سے رواں سال محصولات میں 14.3 فی صد اضافہ ہوا ہے۔ دھرنوں کی وجہ سے مطلوبہ معاشی اہداف حاصل کرنے میں دشواریاں ہوئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر دھرنے نہ ہوتے توسرمایہ کار اوجی ڈی سی ایل کے حصص 274 روپے فی شیئر کے حساب سے خرید لیتے۔
Load Next Story