سندھ کے5 شہروں میں میٹرو پولیٹن کارپوریشنز قائم

دیگر اضلاع میں 18ڈسٹرکٹ کونسلز کا قیام، ضلع کراچی 5 ریونیو اضلاع پر مشتمل ہوگا، 18ٹاؤن بحال

نئے بلدیاتی نظام کے تحت ٹی ایم ایز کے قیام کیلیے بھی نوٹیفکیشنز جاری، ایڈمنسٹریٹرز کا تقررجلد کیا جائیگا، فنڈز کی تقسیم 2007ء کے مالیاتی ایوارڈ کے تحت ہوگی

لاہور:
حکومت سندھ نے صوبے میں نئے بلدیاتی نظام کا ڈھانچہ تشکیل دے دیا ہے۔

سندھ پیپلز لوکل گورنمنٹ آرڈیننس کے تحت ہفتے کو 5 میٹروپولیٹین کارپوریشنز اور 18 ڈسٹرکٹ کونسلز کے قیام اور ٹائون میونسپل ایڈمنسٹریشنز (ٹی ایم ایز) اور تعلقہ میونسپل ایڈمنسٹریشنز (ٹی ایم ایز) کے قیام کے لیے مختلف نوٹیفکیشنز جاری کردیے گئے ہیں۔ نئے قائم اور بحال ہونے والے بلدیاتی اداروں میں ایڈمنسٹریٹرز کا تقرر جلد ہوجائے گا۔ محکمہ بلدیات حکومت سندھ کی جانب سے جاری کردہ ایک نوٹیفکیشن کے مطابق صوبے میں 5 میٹروپولیٹن کارپوریشنز قائم کردی گئی ہیں، ان میں کراچی، حیدرآباد، میرپورخاص، لاڑکانہ اور سکھر میونسپل کارپوریشنز شامل ہوں گی۔


بلدیاتی مقاصد کے لیے کراچی کو ایک ضلع قرار دیا گیا ہے اور کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کی حدود کراچی کے پانچ ریونیو اضلاع شرقی، غربی، وسطی، جنوبی اور ملیر پر مشتمل ہو گی دیگر چار میٹروپولیٹن کارپوریشنز کی حدود تعلقہ ریونیو اضلاع کی حدود پر مشتمل ہو گی۔ دوسرے نوٹیفکیشن کے مطابق کراچی کے سابقہ 18 ٹائونز بحال کردیے گئے جن میں ٹی ایم ایز قائم ہوں گی۔ ٹائونز کی حدود بھی پہلے والی رہیں گی۔ تیسرے نوٹیفکیشن کے مطابق حیدرآباد ، میرپورخاص ، لاڑکانہ اور سکھر میٹروپولیٹن کارپوریشنز کی حدود میں واقع تعلقہ جات کو ٹائونز قرار دے کر انھیں بھی قائم کردیا گیا ہے۔

وہاں تعلقہ میونسپل ایڈمنسٹریشنز کی بجائے ٹائون میونسپل ایڈمنسٹریشنز قائم ہوں گی چوتھے نوٹیفکیشن کے مطابق صوبے کے دیگر 18 اضلاع میں ڈسٹرکٹ کونسلز قائم کردی گئی ہیں۔ان ڈسٹرکٹ کونسلز کی حدود متعلقہ ریونیو اضلاع پر مشتمل ہو گی، پانچویں نوٹیفکیشن کے مطابق مذکورہ 18 اضلاع میں تعلقہ میونسپل ایڈمنسٹریشنز بھی بحال کردی گئی ہیں اس طرح سندھ میں نیا بلدیاتی ڈھانچہ تین سطحوں پر مشتمل ہوگا۔ پانچ اضلاع کراچی ، حیدرآباد ، میرپورخاص ، لاڑکانہ اور سکھر میں میٹروپولیٹن کارپوریشنز ، ٹائون میونسپل ایڈمنسٹریشنز اور یونین کونسلز ہوں گی۔

جبکہ دیگر 18 اضلاع میں ڈسٹرکٹ کونسلز ، تعلقہ میونسپل ایڈمنسٹریشنز اور یونین کونسلز ہوں گی ان بلدیاتی اداروں کو فنڈز کی تقسیم کے لیے نئے پراونشل فنانس کمیشن (پی ایف سی) کی تشکیل نہیں ہوئی ہے فی الحال فنڈز کی تقسیم 2007ء والے پی ایف سی ایوارڈ کے مطابق ہوگی، البتہ یہ بات اصولی طور پر طے کرلی گئی ہے کہ میٹروپولیٹن کارپوریشنز کے فنڈز ڈسٹرکٹ کونسلز سے زیادہ ہوں گے۔

Recommended Stories

Load Next Story