انڈونیشیا کا انڈے دینے والا عجیب الخلقت شخص
1998 سے انڈے دے رہا ہوں اور ہر 3 ماہ بعد اس قسم کے درد کا سامنا ہوتا ہے، نائم کانگ
بعض اوقات ہمیں ایسی خبریں پڑھنے اور سننے کو ملتی ہیں جس پر یقین کرنا تو دور کی بات ہم خبر سنانے والے کو ہی پاگل اور دیوانے کے القابات سے نواز دیتے ہیں لیکن یہ حقیقت ہے کہ انڈونیشیا کا ایک شخص ایسا بھی ہے جو مرغی کی طرح انڈے دیتا ہے۔
انڈونیشیا کی مقامی ویب سائٹ کے مطابق 62 سالہ نائم کانگ ایک پرنٹنگ پریس میں کام کرتا ہے اور چند روز قبل کام کے بعد انہیں پیٹ میں شدید درد محسوس ہوا تو اس نے اس کا تذکرہ اپنے ایک قریبی دوست سے کیا جس پر اس نے نائم کانگ کے پیٹ کی مالش شروع کردی لیکن کچھ ہی دیر بعد ایک حیرت انگیز واقعہ رونما ہوا اور نائم کانگ نے سفید رنگ کا ایک انڈا دے دیا۔
نائم کانگ کا دعویٰ ہے کہ وہ 1998 سے انڈے دے رہا ہے اور اسے ہر تین ماہ بعد اس قسم کے درد کا سامنا ہوتا ہے جس کے بعد وہ انڈے دیتا ہے۔ نائم کا کہنا ہے کہ اس نے پہلے یہ بات خفیہ رکھی ہوئی تھی لیکن جب ڈاکٹرز سے اس حوالے سے رابطہ کیا تو ڈاکٹرز بھی کسی نتیجے پر پہنچنے میں ناکام رہے ہیں۔
انڈونیشیا کی مقامی ویب سائٹ کے مطابق 62 سالہ نائم کانگ ایک پرنٹنگ پریس میں کام کرتا ہے اور چند روز قبل کام کے بعد انہیں پیٹ میں شدید درد محسوس ہوا تو اس نے اس کا تذکرہ اپنے ایک قریبی دوست سے کیا جس پر اس نے نائم کانگ کے پیٹ کی مالش شروع کردی لیکن کچھ ہی دیر بعد ایک حیرت انگیز واقعہ رونما ہوا اور نائم کانگ نے سفید رنگ کا ایک انڈا دے دیا۔
نائم کانگ کا دعویٰ ہے کہ وہ 1998 سے انڈے دے رہا ہے اور اسے ہر تین ماہ بعد اس قسم کے درد کا سامنا ہوتا ہے جس کے بعد وہ انڈے دیتا ہے۔ نائم کا کہنا ہے کہ اس نے پہلے یہ بات خفیہ رکھی ہوئی تھی لیکن جب ڈاکٹرز سے اس حوالے سے رابطہ کیا تو ڈاکٹرز بھی کسی نتیجے پر پہنچنے میں ناکام رہے ہیں۔