بینظیر کی شہادت گولی نہیں خود کش حملے سے ہوئی کمانڈر ڈسپوزل اسکواڈ
سرچنگ کیلیے پہلے نہیںحملے کے بعدبلایاگیا،اعلیٰ کوالٹی کاباروداستعمال ہواجسکی بونہیں ہوتی،محمدثقلین
انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نمبر1کے جج چوہدری حبیب الرحمن نے بینظیر بھٹو شہادت کیس میں ملوث ساتوں ملزمان کے خلاف مقدمے کی سماعت2گواہان پر وکلائے صفائی کی جرح کے بعد6اکتوبر تک ملتوی کردی۔
جبکہ بیگم صہبامشرف کی اس مقدمے کے آٹھویںملزم اپنے شوہرپرویزمشرف کواشتہاری قراردینے،دائمی وارنٹ جاری کرنے اور تمام منقولہ و غیر منقولہ جائیداد،بنک اکاؤنٹس ضبط کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی درخواست کی سماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کر لیاجو3اکتوبرکوسنایا جائیگا۔وکلائے صفائی کی جرح کے دوران بم ڈسپوزل اسکواڈ کے کمانڈرمحمدثقلین نے بتایا کہ سابق وزیراعظم کی شہادت کا واقعہ27دسمبر2007ء کی شام پیش آیا مگر بم ڈسپوزل اسکواڈکوبارود کی سرچنگ کیلیے پولیس نے 26دسمبراور 27دسمبرکی صبح طلب نہیں کیا۔
ہمیں خودکش حملے کے بعدبلایا گیا ، انھوں نے بتایا کہ بینظیر کی شہادت خود کش حملہ سے ہوئی،گولی سے نہیں،خودکش حملے میںاعلیٰ کوالٹی کا بارود استعمال کیاگیا جس کی100فیصد بونہیںہوتی ۔آئندہ تاریخ پر12ہلاک شدگان کاظاہری پوسٹ مارٹم اور17زخمیوں کوطبی امداد فراہم کرنے والے سول اہسپتال کے ڈاکٹر امجد شاہ،اسپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ احمد مسعود جنجوعہ اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کے ماہر محمد ثقلین پر دیگر وکلاجرح کریں گے۔
صہبامشرف کی درخواست پر دلائل دیتے ہوئے ان کے وکیل الیاس صدیقی نے کہا کہ پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دینے،جائیداد ضبط کرنے کا فیصلہ قانون و قواعد کے مطابق نہیں ،مشرف نے جائیداد اپنی اہلیہ کو گفٹ کر دی تھی اسلیے اسے ضبط نہیں کیا جاسکتا ۔ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر چودھری ذوالفقار نے موقف اختیار کیا کہ مشرف اشتہاری ملزم ہیں،قانون کے مطابق جب تک اشتہاری ملزم عدالت سرنڈر نہ کرے اس کی بابت کسی درخواست پر غور نہیں کیا جاسکتا ، عدالت نے استفسار کیا کہ پرویز مشرف کب واپس آئیں گے جس پر پراسیکیوٹر نے کہا کہ وہ واپس نہیں آئیں گے ۔
جبکہ بیگم صہبامشرف کی اس مقدمے کے آٹھویںملزم اپنے شوہرپرویزمشرف کواشتہاری قراردینے،دائمی وارنٹ جاری کرنے اور تمام منقولہ و غیر منقولہ جائیداد،بنک اکاؤنٹس ضبط کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی درخواست کی سماعت مکمل کرکے فیصلہ محفوظ کر لیاجو3اکتوبرکوسنایا جائیگا۔وکلائے صفائی کی جرح کے دوران بم ڈسپوزل اسکواڈ کے کمانڈرمحمدثقلین نے بتایا کہ سابق وزیراعظم کی شہادت کا واقعہ27دسمبر2007ء کی شام پیش آیا مگر بم ڈسپوزل اسکواڈکوبارود کی سرچنگ کیلیے پولیس نے 26دسمبراور 27دسمبرکی صبح طلب نہیں کیا۔
ہمیں خودکش حملے کے بعدبلایا گیا ، انھوں نے بتایا کہ بینظیر کی شہادت خود کش حملہ سے ہوئی،گولی سے نہیں،خودکش حملے میںاعلیٰ کوالٹی کا بارود استعمال کیاگیا جس کی100فیصد بونہیںہوتی ۔آئندہ تاریخ پر12ہلاک شدگان کاظاہری پوسٹ مارٹم اور17زخمیوں کوطبی امداد فراہم کرنے والے سول اہسپتال کے ڈاکٹر امجد شاہ،اسپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ احمد مسعود جنجوعہ اور بم ڈسپوزل اسکواڈ کے ماہر محمد ثقلین پر دیگر وکلاجرح کریں گے۔
صہبامشرف کی درخواست پر دلائل دیتے ہوئے ان کے وکیل الیاس صدیقی نے کہا کہ پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دینے،جائیداد ضبط کرنے کا فیصلہ قانون و قواعد کے مطابق نہیں ،مشرف نے جائیداد اپنی اہلیہ کو گفٹ کر دی تھی اسلیے اسے ضبط نہیں کیا جاسکتا ۔ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر چودھری ذوالفقار نے موقف اختیار کیا کہ مشرف اشتہاری ملزم ہیں،قانون کے مطابق جب تک اشتہاری ملزم عدالت سرنڈر نہ کرے اس کی بابت کسی درخواست پر غور نہیں کیا جاسکتا ، عدالت نے استفسار کیا کہ پرویز مشرف کب واپس آئیں گے جس پر پراسیکیوٹر نے کہا کہ وہ واپس نہیں آئیں گے ۔