بدین میں رشوت ستانی کے خلاف ذوالفقار مرزا نے ڈی سی آفس کے باہر دھرنا دیدیا
ضلع کے ڈی سی اور انتظامیہ قصائی بنی ہوئی ہے جو ہر کسی سے جائز کاموں کے لئے بھی رشوت مانگ رہی ہے، ذوالفقار مرزا
سندھ کے سابق وزیر داخلہ اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما ذوالفقار مرزا ایک بار پھر میدان میں آگئے اور انہوں نے ضلع بدین میں رشوت ستانی کے خلاف ڈپٹی کمشنر کے آفس کے باہر دھرنا دے دیا ہے۔
رشوت ستانی کے خلاف دھرنے میں بیٹھے ذوالفقار مرزا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کے ڈی سی اور انتظامیہ قصائی بنی ہوئی ہے جو ہر کسی سے جائز کاموں کے لئے بھی رشوت مانگ رہی ہے اس لئے میں ان کی مدد کے لئے آیا ہوں اور اگر ضلعی ڈپٹی کمشنر دھرنے کے بعد بھی باز نہ آئے تو میں انہیں اپنی جیب سے پیسے دوں گا اور غریب عوام کی مدد کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ ضلع کے 90 فیصد سے زائد عوام انتخابات میں پیپلز پارٹی میں ووٹ دیتے ہیں لیکن ان کا جائز کام بھی رشوت کے بغیر نہیں ہوتا یہاں تک کہ پیدائش اور موت کا سرٹیفکیٹ بنوانے کے لئے بھی پیسے دینے پڑتے ہیں، میں ضلعی انتظامیہ کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ میرے اقدام کے خلاف کورٹ سے رجوع کرکے ہتک عزت کا مقدمہ کرے لیکن میں وہاں بھی سرخرو ہوں گا اور عوام ان کو جوتوں کا ہار پہنا کر واپس بھیجے گی۔
رشوت ستانی کے خلاف دھرنے میں بیٹھے ذوالفقار مرزا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کے ڈی سی اور انتظامیہ قصائی بنی ہوئی ہے جو ہر کسی سے جائز کاموں کے لئے بھی رشوت مانگ رہی ہے اس لئے میں ان کی مدد کے لئے آیا ہوں اور اگر ضلعی ڈپٹی کمشنر دھرنے کے بعد بھی باز نہ آئے تو میں انہیں اپنی جیب سے پیسے دوں گا اور غریب عوام کی مدد کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ ضلع کے 90 فیصد سے زائد عوام انتخابات میں پیپلز پارٹی میں ووٹ دیتے ہیں لیکن ان کا جائز کام بھی رشوت کے بغیر نہیں ہوتا یہاں تک کہ پیدائش اور موت کا سرٹیفکیٹ بنوانے کے لئے بھی پیسے دینے پڑتے ہیں، میں ضلعی انتظامیہ کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ میرے اقدام کے خلاف کورٹ سے رجوع کرکے ہتک عزت کا مقدمہ کرے لیکن میں وہاں بھی سرخرو ہوں گا اور عوام ان کو جوتوں کا ہار پہنا کر واپس بھیجے گی۔