جھوٹ کی آکسیجن فن کو نئی زندگی نہیں دے سکتی
اسکینڈلز کے ذریعے کیریئر کو طول دینے کا منفی رجحان
انجینئرنگ ' سائنس اینڈ ٹیکنالوجی 'میڈیکل ' آئی ٹی جیسے شعبوں میں نام اور عزت بنانے کے لئے شب وروز محنت کے ساتھ زندگی کا نصف سے زائد حصہ صرف کرنا پڑتا ہے۔
اس کے باوجود بھی کامیابی کا تناسب بہت کم نظر آتاہے ۔مگر کچھ شعبے ایسے بھی ہیں جہاں محنت کا سہارا لئے بغیر راتوں رات شہرت کی بلندیوں پر پہنچ جاتے ہیں۔ جس میں ان کی کارکردگی کی بجائے تنازعات کازیادہ عمل دخل ہوتا ہے۔ ان میں سیاست' سپورٹس اور شوبز زندگی کے ایسے شعبے ہیں 'جن میں سیکنڈلز اورمتنازعہ بیانات عام سی بات سمجھی جاتی ہے'اسی لئے آئے روز کبھی کسی سیاستدان کا تو کبھی کرکٹر اور خاص طور فنکاروں کے حوالے سے ایسے چٹکلے پڑھنے اور دیکھنے کو ملتے رہتے ہیں۔
خصوصاً ایشیا میں تو سیکنڈلز اور متنازعہ بیانات سیاست ' سپورٹس اور شوبز سے کوئی زیادہ ہی نتھی ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ان تینوں میں شوبز سرفہرست ہے 'جہاں کبھی کسی فلم کی تشہیری مہم کے لئے تو کبھی کوئی اداکارہ یا اداکار میڈیا کی توجہ حاصل کرنے کے لئے اسیکنڈلز کا سہارا لینے میں کوئی قباحت محسوس نہیں کرتے۔ بالی وڈ میں تو پچھلے کچھ عرصہ سے فلم کی پبلسٹی کے لئے ایسے نام نہاد سیکنڈل اور متنازعہ بیانات کا سہارا لیا جارہا ہے جس کے فلم مارکیٹنگ پر مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں۔
ہمارے ہاں شوبز انڈسٹری میں بھی شہرت حاصل کرنے کے لئے یہی طریقہ واردات استعمال ہوتا چلا آرہا ہے۔ ہر دور میں اس وقت کے مقبول اداکاروں' اداکارائوں کے سیکنڈلز اور متنازعہ بیان بازی میڈیا اور عوام کے سامنے آتے رہے ۔ جنہوں نے ہمیشہ عوام کی غالب اکثریت کو اپنی جانب متوجہ کیا۔ آج بھی جب الیکٹرانک اورپرنٹ میڈیا اتنی ترقی کرچکا ہے کہ 24گھنٹے عوام کو لمحہ بہ لمحہ صورتحال سے باخبر رکھ رہا ہے 'مگر اس کے باوجود سیاست 'شوبز اور سپورٹس کے حوالے سے ایسے چٹکلوں میں اور بھی زیادہ دلچسپی بڑھ گئی ہے۔
لالی وڈ فلم انڈسٹری جو گذشتہ گیارہ سالوں سے شدید بحران سے دوچار چلی آرہی ہے' جس سے فنکاروں اور تکنیک کاروں سمیت دیگر شعبوں سے وابستہ لوگوں کی اکثریت گھروں تک محدود ہوکر رہ گئی۔ جہاں تک فلمی اداکار اور اداکارائوں کا ٹی وی انڈسٹری کی شکل میں سہارا ملنے کی بات ہے تو یہاں بھی چند ایک کے سوا اکثریت یا تو ایڈجسٹ نہ کرسکی یا پھر کچھ اور ایسی وجوہات بھی ہیں جن میں سے ایک تو یہ فلم انڈسٹری کے ماحول میں اتنے رچ بس چکے تھے کہ ان سے نکل نہیں سکے۔ دوسری اہم وجہ ان کا وہ غیر ذمہ دارانہ رویہ بھی کہا جاسکتا ہے جو ٹی وی اور فیشن انڈسٹری میں آگے بڑھنے میں حائل ہے۔اس صورتحال میں چند فنکاروں نے خود کو گمنامی سے بچانے اور شوبز میں ان رہنے کے لئے کوئی نہ کوئی ایسا بیان یا پھر ایسا سیکنڈل منظر عام پر آجاتا ہے کہ میڈیا اور عوام ان کی طرف متوجہ ہوجاتے ہیں۔
فلم انڈسٹری کے شروع ہونے سے لے کر آج تک بے شمار اداکار اور اداکارائوں کے سیکنڈلز منظر عام پر آئے مگر یہ ان کی طرف سے نہیں بلکہ میڈیا یا ذرائع کے ذریعے سامنے آتے 'مگر اب تو صورتحال ہی بالکل مختلف ہوچکی ہے۔ہماری بہت سی اداکارائیںنے تو شہرت حاصل کرنے کے اس ''فارمولہ'' کا خوب استعمال کرنے میں لگی ہوئی ہیںجن میں سرفہرست اداکارہ وینا ملک اور میرا ہیں ۔حد تو یہ ہے کہ یہ دونوں سستی شہرت حاصل کرنے کے لئے تمام اخلاقی حدیں پار کر گئی ہیں۔اداکارہ میرا کے کریڈٹ پر چند ایک ہی فلمیں ہیں مگر اپنے متنازعہ بیانات اور آئے روز کسی نئے سیکنڈل کے باعث وہ ہمصر اداکارائوں کی نسبت میڈیا اور عوام دونوں کی توجہ کا مرکز بنی رہتی ہیں ۔ وہ جس تقریب یا پروگرام میں چلی جائیں وہاں وہ کوئی نہ کوئی نیا شوشہ چھوڑ دیتی ہیں کہ اگلے کئی دنوں تک اس کی ہی بازگشت سنائی دیتی ہے۔
اگر ہم دوسری طرف اداکارہ ویناملک کا ذکر کریں تو انہوں نے میرا جیسی اداکارہ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے سستی شہرت حاصل کرنے کا ''ورلڈکپ'' جیت کر چیمپئن کا اعزاز اپنے سر پر سجالیا ہے۔ وینا ملک جن کا اگر فلمی کیریئر دیکھاجائے تو ''محبتاں سچیاں'' کے سوا دیگر فلموں میں ثانوی کردارمیں ہی نظر آئیں' مگر انہیں اصل شہرت ایک ٹی وی پروگرام سے ملی'انہوں نے آگے چل کر کرکٹر محمدآصف کے ساتھ تعلق اور کرکٹ جوا اسیکنڈل کے ذریعے ملک گیر شہرت حاصل کرکے بھارتی ٹی وی چینل کے پروگرام ''بگ باس'' کا حصہ بننے میں کامیابی حاصل کر لی۔
اس پروگرام میں بھارتی اداکار اشمیت پاٹیل کے ساتھ قابل اعتراض حرکات کے ذریعے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے ساتھ لوگوں کی توجہ کا مرکز بنی رہیں۔اس حوالے سے ابھی خبریں گرم ہی تھیں کہ آئی ایس آئی کے حوالے سے بولڈ شوٹ کا نیا ایشو سامنے آگیا۔جس پر پاکستان سمیت پوری دنیا میں بسنے والے پاکستانیوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا 'مگر وینا ملک نے اپنے کئے پر کسی قسم کی شرمندگی کا اظہار نہیں کیا ...اب مزید پتہ چلا ہے کہ بطور گلوکارہ ایک بولڈ ویڈیو شوٹ لانچ ہونے والا ہے جس میں ماڈلنگ کرنے والے لڑکے کے ساتھ قابل اعتراض سین عکبسند کروائے ہیں۔
شوبز انڈسٹری ایسی جگہ ہے جہاں پر شہرت اور پبلسٹی کے لئے یہ فارمولہ چلا آرہا ہے مگر کم ازکم ہمیں ایک پاکستانی اور مسلمان ہونے کی حیثیت سے سوچنا چاہیے کہ ہماری کچھ اخلاقی اقدار ہیں'جن سے تجاوز کرنے سے ان کی نہیں بلکہ ملک وقوم کی پوری دنیا میں جگ ہنسائی کا سبب بن رہے ہیں۔
اس کے باوجود بھی کامیابی کا تناسب بہت کم نظر آتاہے ۔مگر کچھ شعبے ایسے بھی ہیں جہاں محنت کا سہارا لئے بغیر راتوں رات شہرت کی بلندیوں پر پہنچ جاتے ہیں۔ جس میں ان کی کارکردگی کی بجائے تنازعات کازیادہ عمل دخل ہوتا ہے۔ ان میں سیاست' سپورٹس اور شوبز زندگی کے ایسے شعبے ہیں 'جن میں سیکنڈلز اورمتنازعہ بیانات عام سی بات سمجھی جاتی ہے'اسی لئے آئے روز کبھی کسی سیاستدان کا تو کبھی کرکٹر اور خاص طور فنکاروں کے حوالے سے ایسے چٹکلے پڑھنے اور دیکھنے کو ملتے رہتے ہیں۔
خصوصاً ایشیا میں تو سیکنڈلز اور متنازعہ بیانات سیاست ' سپورٹس اور شوبز سے کوئی زیادہ ہی نتھی ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔ان تینوں میں شوبز سرفہرست ہے 'جہاں کبھی کسی فلم کی تشہیری مہم کے لئے تو کبھی کوئی اداکارہ یا اداکار میڈیا کی توجہ حاصل کرنے کے لئے اسیکنڈلز کا سہارا لینے میں کوئی قباحت محسوس نہیں کرتے۔ بالی وڈ میں تو پچھلے کچھ عرصہ سے فلم کی پبلسٹی کے لئے ایسے نام نہاد سیکنڈل اور متنازعہ بیانات کا سہارا لیا جارہا ہے جس کے فلم مارکیٹنگ پر مثبت اثرات مرتب ہورہے ہیں۔
ہمارے ہاں شوبز انڈسٹری میں بھی شہرت حاصل کرنے کے لئے یہی طریقہ واردات استعمال ہوتا چلا آرہا ہے۔ ہر دور میں اس وقت کے مقبول اداکاروں' اداکارائوں کے سیکنڈلز اور متنازعہ بیان بازی میڈیا اور عوام کے سامنے آتے رہے ۔ جنہوں نے ہمیشہ عوام کی غالب اکثریت کو اپنی جانب متوجہ کیا۔ آج بھی جب الیکٹرانک اورپرنٹ میڈیا اتنی ترقی کرچکا ہے کہ 24گھنٹے عوام کو لمحہ بہ لمحہ صورتحال سے باخبر رکھ رہا ہے 'مگر اس کے باوجود سیاست 'شوبز اور سپورٹس کے حوالے سے ایسے چٹکلوں میں اور بھی زیادہ دلچسپی بڑھ گئی ہے۔
لالی وڈ فلم انڈسٹری جو گذشتہ گیارہ سالوں سے شدید بحران سے دوچار چلی آرہی ہے' جس سے فنکاروں اور تکنیک کاروں سمیت دیگر شعبوں سے وابستہ لوگوں کی اکثریت گھروں تک محدود ہوکر رہ گئی۔ جہاں تک فلمی اداکار اور اداکارائوں کا ٹی وی انڈسٹری کی شکل میں سہارا ملنے کی بات ہے تو یہاں بھی چند ایک کے سوا اکثریت یا تو ایڈجسٹ نہ کرسکی یا پھر کچھ اور ایسی وجوہات بھی ہیں جن میں سے ایک تو یہ فلم انڈسٹری کے ماحول میں اتنے رچ بس چکے تھے کہ ان سے نکل نہیں سکے۔ دوسری اہم وجہ ان کا وہ غیر ذمہ دارانہ رویہ بھی کہا جاسکتا ہے جو ٹی وی اور فیشن انڈسٹری میں آگے بڑھنے میں حائل ہے۔اس صورتحال میں چند فنکاروں نے خود کو گمنامی سے بچانے اور شوبز میں ان رہنے کے لئے کوئی نہ کوئی ایسا بیان یا پھر ایسا سیکنڈل منظر عام پر آجاتا ہے کہ میڈیا اور عوام ان کی طرف متوجہ ہوجاتے ہیں۔
فلم انڈسٹری کے شروع ہونے سے لے کر آج تک بے شمار اداکار اور اداکارائوں کے سیکنڈلز منظر عام پر آئے مگر یہ ان کی طرف سے نہیں بلکہ میڈیا یا ذرائع کے ذریعے سامنے آتے 'مگر اب تو صورتحال ہی بالکل مختلف ہوچکی ہے۔ہماری بہت سی اداکارائیںنے تو شہرت حاصل کرنے کے اس ''فارمولہ'' کا خوب استعمال کرنے میں لگی ہوئی ہیںجن میں سرفہرست اداکارہ وینا ملک اور میرا ہیں ۔حد تو یہ ہے کہ یہ دونوں سستی شہرت حاصل کرنے کے لئے تمام اخلاقی حدیں پار کر گئی ہیں۔اداکارہ میرا کے کریڈٹ پر چند ایک ہی فلمیں ہیں مگر اپنے متنازعہ بیانات اور آئے روز کسی نئے سیکنڈل کے باعث وہ ہمصر اداکارائوں کی نسبت میڈیا اور عوام دونوں کی توجہ کا مرکز بنی رہتی ہیں ۔ وہ جس تقریب یا پروگرام میں چلی جائیں وہاں وہ کوئی نہ کوئی نیا شوشہ چھوڑ دیتی ہیں کہ اگلے کئی دنوں تک اس کی ہی بازگشت سنائی دیتی ہے۔
اگر ہم دوسری طرف اداکارہ ویناملک کا ذکر کریں تو انہوں نے میرا جیسی اداکارہ کو پیچھے چھوڑتے ہوئے سستی شہرت حاصل کرنے کا ''ورلڈکپ'' جیت کر چیمپئن کا اعزاز اپنے سر پر سجالیا ہے۔ وینا ملک جن کا اگر فلمی کیریئر دیکھاجائے تو ''محبتاں سچیاں'' کے سوا دیگر فلموں میں ثانوی کردارمیں ہی نظر آئیں' مگر انہیں اصل شہرت ایک ٹی وی پروگرام سے ملی'انہوں نے آگے چل کر کرکٹر محمدآصف کے ساتھ تعلق اور کرکٹ جوا اسیکنڈل کے ذریعے ملک گیر شہرت حاصل کرکے بھارتی ٹی وی چینل کے پروگرام ''بگ باس'' کا حصہ بننے میں کامیابی حاصل کر لی۔
اس پروگرام میں بھارتی اداکار اشمیت پاٹیل کے ساتھ قابل اعتراض حرکات کے ذریعے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے ساتھ لوگوں کی توجہ کا مرکز بنی رہیں۔اس حوالے سے ابھی خبریں گرم ہی تھیں کہ آئی ایس آئی کے حوالے سے بولڈ شوٹ کا نیا ایشو سامنے آگیا۔جس پر پاکستان سمیت پوری دنیا میں بسنے والے پاکستانیوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا 'مگر وینا ملک نے اپنے کئے پر کسی قسم کی شرمندگی کا اظہار نہیں کیا ...اب مزید پتہ چلا ہے کہ بطور گلوکارہ ایک بولڈ ویڈیو شوٹ لانچ ہونے والا ہے جس میں ماڈلنگ کرنے والے لڑکے کے ساتھ قابل اعتراض سین عکبسند کروائے ہیں۔
شوبز انڈسٹری ایسی جگہ ہے جہاں پر شہرت اور پبلسٹی کے لئے یہ فارمولہ چلا آرہا ہے مگر کم ازکم ہمیں ایک پاکستانی اور مسلمان ہونے کی حیثیت سے سوچنا چاہیے کہ ہماری کچھ اخلاقی اقدار ہیں'جن سے تجاوز کرنے سے ان کی نہیں بلکہ ملک وقوم کی پوری دنیا میں جگ ہنسائی کا سبب بن رہے ہیں۔