ممبئی وکراچی چیمبرکامقامی کرنسیوںمیںتجارت پرزور

سمندری رابطے بحال،بزنس ٹریول اسٹیکرجاری،ثالث کمیٹی قائم،تاجروفودکے تبادلے کیے جائیں

سمندری رابطے بحال،بزنس ٹریول اسٹیکرجاری،ثالث کمیٹی قائم،تاجروفودکے تبادلے کیے جائیں. فوٹو فائل

WASHINGTON:
ممبئی اورکراچی چیمبرآف کامرس نے پاکستان اور بھارت کی حکومتوں کو6 نکات پرمشتمل ایک مشترکہ میمورنڈم ارسال کیا ہے جس میں ممبئی کراچی کے درمیان سمندری رابطے کی بحالی کیلیے فوری طور پر دونوں بندرگاہوں سے براہ راست شپنگ سروس شروع کرنے، باہمی تجارت ڈالر یا یوروکے بجائے پاکستانی اور بھارتی کرنسیوں میں کرنے کی اجازت،

دونوں ممالک کے تاجروں کی بزنس ٹریولنگ سہل بنانے کیلیے انہیںسارک کی طرز پربزنس اسٹکرز جاری کرنے، باہمی تجارتی تنازعات کے تصفیوں کیلیے 6 رکنی ثالثی کمیٹی تشکیل دینے اور ثقافتی وسیاحتی وفود کے ساتھ تجارتی وفود کے زیادہ سے زیادہ تبادلوں کی تجاویز دی گئی ہیں۔

یہ بات ممبئی چیمبر آف کامرس کے20 رکنی تجارتی وفد کے سربراہ اشوک کماربرت نے جمعرات کو کراچی چیمبر آف کامرس میں تاجروصنعت کاروں سے خطاب کے دوران کہی۔ انہوں نے کہا کہ ممبئی اورکراچی چیمبر آف کامرس آئندہ سال تک علیحدہ علیحدہ تحقیقی رپورٹس مرتب کریں گے جس میں ان شعبوں اور منصوبوں کی نشاندہی کی جائے گی جس کے ذریعے پاکستان اور بھارت کے درمیان باہمی تجارت وسرمایہ کاری کو فروغ مل سکے،


پاکستان اور بھارت کے تاجروصنعتکاروں کو ایک دوسرے کے ملکوں میں تجارت وصنعتی شعبوں کی معلومات کی سہل فراہمی کیلیے پاک بھارت مشترکہ تحقیقی سینٹر کا قیام وقت کی اہم ضرورت ہے جس کے توسط سے دونوں ممالک کے تاجروں کومطلوبہ کاروبار کرنے والی کمپنیوں اور افراد تک رسائی حاصل ہوسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ تجارت کے حوالے سے مشترکہ پالیسیوں کی تشکیل کیلیے دونوں ملکوں کے تاجروں کو اپنے اپنے ریگولیٹرزاورحکومتوں سے بات کرنی پڑے گی۔

اشوک کماربرت نے کہا کہ بھارت اور پاکستان مشترکہ تہذیب، تمدن اور روایات کے حامل ہیں اس لیے مائی کراچی نمائش کو ٹرانزیکشن کے نظریے سے نہیں بلکہ اعتماداورتوقعات کی نظر سے دیکھا جائے، بھارت اور پاکستان نظریاتی طور پر ایک دوسرے سے مختلف ہیں لیکن یہ نہیں دیکھنا چاہیے کہ کون کیا کھاتا ہے، کس طرح کھاتا ہے اور کیا پہنتا بلکہ دونوں ممالک کی عوام کو ایک دوسرے کی مصنوعات قبول کرنا چاہیے کیونکہ تجارت کرنا ہرایک کا حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ جولائی تا جون 2013 کے دوران ممبئی میں بھی مائی کراچی کی طرز پرایک نمائش منعقد کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے تاجروں کے ویزا مسائل ایک جیسے ہیں ان کو جلد حل کرنے کیلیے سرگرم عمل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرکٹ میچ میں تو کسی کی ہار اور کسی کی جیت ہوتی ہے لیکن کاروبار ایک ایسا عمل ہے جس میں دونوں فریقوں کی جیت ہوتی ہے۔
Load Next Story