افغانستان میں امریکی ڈرون حملے اور فورسز سے جھڑپ میں 95 طالبان ہلاک

ڈرون حملہ صوبہ کنڑ میں کیا گیا جس میں 2 کمانڈروں سمیت 4 جنگجو مارے گئے

سیکیورٹی اہلکاروں نے زابل کے ضلع شنکائی میں پولیس ہیڈ کورٹر پر حملہ کرنیوالے شخص کو گولی ماردی۔ فوٹو: فائل

افغانستان میں امریکی ڈرون حملے اورسیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 2 کمانڈروں سمیت95 طالبان ہلاک اور70زخمی ہوگئے جبکہ 13کو گرفتار کرلیا گیا، صوبہ زابل میں سیکیورٹی اہلکاروں نے خودکش حملے کی کوشش ناکام بنادی۔

مشرقی صوبہ کنٹر میں امریکی ڈرون حملے میں4عسکریت پسند ہلاک ہوئے۔ صوبائی پولیس چیف عبدالحبیب سیدخیل نے بتایاکہ ڈرون حملہ ضلع غازی آبادی میں کیا گیا جس میں 2 کمانڈروں سمیت 4جنگجومارے گئے۔ دوسری جانب افغان فورسز نے آپریشن کے دوران91 جنگجوؤں کو ہلاک کرنیکا دعویٰ کیا ہے۔


وزارت داخلہ کے مطابق پولیس نے فوج اورانٹیلی جنس کیساتھ ملکرصوبہ کنٹر، ننگرہار، پروان، تخار، قندھار، ارزگان، غزنی، خوست، پکتیکا اور ہلمند میں انسداد دہشتگردی آپریشن کیا جس دوران 70 جنگجو زخمی بھی ہوئے جبکہ 13 کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ مختلف اقسام کے ہتھیار اور بارودی مواد بھی قبضے میں لیا گیا۔

صوبہ زابل میں فورسز نے پولیس ہیڈکواٹر پر خودکش حملے کی کوشش ناکام بناتے ہوئے حملہ آورکوگولی مارکر ہلاک کر دیا۔ خودکش حملہ آورضلع شنکائی میں پولیس ہیڈکوارٹر کو نشانہ بنانا چاہتا تھا۔دریں اثنا جرمن وزارت دفاع نے کہا ہے کہ بین الاقوامی افواج کے انخلا کے بعد جرمنی اور اٹلی کے تقریباً 1350 فوجی افغانستان میں تعینات رہ سکتے ہیں۔

جرمن وزارت دفاع کے مطابق یہ فوجی مقامی دستوں کی تریبت کے لیے وہاں موجود رہیں گے۔ جن میں جرمنی کے 850 جبکہ اٹلی کے 500 فوجی شامل ہوں گے۔ بیان میں مزید بتایا گیا کہ فوجیوں کی تعداد میں بڑھانے کا فیصلہ اضافی سوچ بچار کے بعد کیا گیا ہے۔ افغانستان میں نیٹو کے تربیتی اور مشاورتی مشن کو تقریباً 12 ہزار اہلکاروں کی ضرورت ہے۔ ان میں 8 ہزار فوجی امریکی حکومت مہیا کرے گی۔
Load Next Story