کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے

ملک میں توانائی وافر ہو گی تو اس سے صنعتی اور زرعی دونوں شعبے ترقی کر سکیں گے اور عوام کو بھی فائدہ ہو گا۔

پاکستان کی ترقی کا راز زراعت میں ہی پوشیدہ ہے۔ زرعی شعبہ ترقی کرے گا تو ملک بھی ترقی کرے گا۔ فوٹو : فائل

وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس اگلے روز وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈارکی زیرصدارت اسلام آباد میں ہوا ۔اس اجلاس میں کئی اہم فیصلے کیے گئے ۔کمیٹی نے گیس کی قیمتوں کے تعین کا فارمولہ تبدیل کرنے کی منظوری دیدی ہے۔

جس میں گیس کے نرخ میں 30 فیصد اضافے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں بتایا گیاکہ زرعی صارفین کے لیے بجلی کے استعمال پرمزید ایک سال کے لیے 10.35 روپے یونٹ کے حساب سے 22 ارب روپے کی سبسڈی 30 جون 2015ء تک فراہم کی جائے گی۔چاول کی کاشت پر سبسڈی 25 ایکڑسے کم رقبے والے کاشتکاروں کو دی جائے گی۔ عالمی مارکیٹ میں باسمتی چاول کی قیمت میں کمی کے باعث کاشتکاروں کو نقصان سے بچانے کے لیے یہ سبسڈی دی جا رہی ہے مگر سیلاب سے متاثرہونے پر امداد وصول کرنے والے کاشتکاروں کو سبسڈی نہیں ملے گی۔ یہ ایک اچھا فیصلہ ہے' اس سے چاول کاشت کرنے والے کاشتکاروں کو فائدہ پہنچے گا۔


وفاقی وزارت خزانہ کے جاری کردہ اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ پچیس ایکڑ سے کم رقبہ رکھنے والے چھوٹے کاشتکاروں باسمتی چاول کی کاشت پر پانچ ہزار روپے فی ایکڑ کے حساب سے دی جانیوالی سبسڈی پردس ارب روپے لاگت آئے گی جو وفاقی اور صوبائی حکومتیں آدھی آدھی دیں گی۔ یہ بھی فیصلہ کیا گیا ہے کہ پیک آورز میں زرعی ٹیوب ویلوںکو بجلی فراہم نہیںکی جائے گی۔

ملک میں توانائی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے' وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے اپنی جگہ درست ہو سکتے ہیں لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ توانائی پیدا کرنے کے منصوبے بنائے جائیں' ملک میں توانائی وافر ہو گی تو اس سے صنعتی اور زرعی دونوں شعبے ترقی کر سکیں گے اور عوام کو بھی فائدہ ہو گا۔اس وقت سب سے زیادہ ضرورت زرعی شعبے پر توجہ دینے کی ہے۔ پاکستان کی ترقی کا راز زراعت میں ہی پوشیدہ ہے۔ زرعی شعبہ ترقی کرے گا تو ملک بھی ترقی کرے گا۔
Load Next Story