ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل کوترجیحاً گیس دی جائےسلیم پاریکھ

بھارت ودیگرممالک کی طرح گھریلواستعمال کیلیے ایل پی جی استعمال کی جائے

بھارت ودیگرممالک کی طرح گھریلواستعمال کیلیے ایل پی جی استعمال کی جائے. فائل فوٹو

ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کے برآمدکنندگان نے قدرتی گیس کے کوٹے میں مزید کمی کو صنعتوں کیلیے خطرے کی گھنٹی قراردیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ گیس کی وسیع پیمانے پر کمی ٹیکسٹائل صنعتوں کی مکمل تباہی اور بندش کا باعث بن جائیگی۔
آل پاکستان ٹیکسٹائل پروسیسنگ ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین اورپاکستان ہوزری مینو فیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسو سی ایشن (پی ایچ ایم اے) کے سابق چیئرمین سلیم پاریکھ نے کہا ہے کہ ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر پہلے ہی گیس کی شدید کمی کا شکار ہے، اگر گیس کی فراہمی میں مزیدکمی ہوئی تو یہ اہم شعبہ مکمل طور پر تباہ ہوجائے گا۔


انھوں نے کہا کہ سوئی ناردرن گیس کمپنی کے سربراہ کی جانب سے آئندہ سردیوں کے دوران گیس کی شدید کمی ہونے کے اعلان نے ویلیوایڈڈ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بدترین تشویش میں مبتلا کردیا ہے کیونکہ اس اعلان پر عملدرآمد سے برآمدی صنعتیں اور ملکی برآمدات بہت بری طرح متاثر ہوں گی۔

سلیم پاریکھ نے مطالبہ کیا کہ وسیع تر اقتصادی و قومی مفادمیں ویلیو ایڈڈ ٹیکسٹائل سیکٹر کو گیس کی فراہمی کیلیے ترجیح دی جائے، گیس کی کمی پر قابو پانے کیلیے ہمیں بھارت، سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ میں واقع ممالک کی تقلید کرنی چاہیے، ان تمام ممالک میں گھریلو استعمال کیلیے ایل پی جی سلنڈر استعمال کیے جاتے ہیں، دوسری جانب ہم قدرت کے اس انمول خزانے سے ویلیو ایڈڈ انڈسٹری کو رواں رکھنے کے بجائے بہت بڑے پیمانے پر پائپ لائن کے ذریعے گھریلو استعمال میں لا کر اسے نہایت بے دردی کے ساتھ ضائع کررہے ہیں،

ہمارے ملک میں کسی کو یہ احساس تک نہیں کہ جو سیکٹر ملک کیلیے سونے کی چڑیا ہے اسے پامال کرکے اس نعمت کو گھریلو استعمال میں ضائع کرنا کیسی ہولناک غلطی ہے۔ سلیم پاریکھ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ گیس پائپ لائن کو دیہی علاقوں تک وسعت دینے کی پالیسی کو بلا تاخیر ترک کیا جائے۔
Load Next Story