99 فیصد بولرز 15 ڈگری کا ٹیسٹ پاس نہیں کر سکتے سعید اجمل

میچز کے دوران ایکشن کی جانچ کیلیے ٹیکنالوجی بے رحم ثابت ہوتی ہے، عام کیمروں کا استعمال کیا جانا چاہیے، اسپن اسٹار

سخت قوانین کا اطلاق صرف اسپنرز نہیں پیسرز پر بھی کیا جائے، آئندہ ماہ ریویو کی درخواست کرینگے، ورلڈ کپ کھیلوں گا، سعید اجمل فوٹو: فائل

KARACHI:
سعید اجمل کا کہنا ہے کہ موجودہ دور کے 99 فیصد بولرز 15 ڈگری کا ٹیسٹ پاس نہیں کرسکیں گے، میچز کے دوران ایکشن کی جانچ کیلیے ٹیکنالوجی بے رحم ثابت ہوتی ہے، عام کیمروں کا استعمال کیا جانا چاہیے۔

آئی سی سی کے سخت قوانین کا اطلاق صرف اسپنرز پر کرنا درست نہیں، پیسرز پر بھی ہاتھ ڈالنا چاہیے،آئندہ ماہ آئی سی سی سے ریویو کیلیے درخواست کرینگے، ورلڈ کپ کھیل سکتا ہوں۔ تفصیلات کے مطابق بولنگ ایکشن کی وجہ سے پابندی کا شکار سعید اجمل نے ایک غیرملکی ویب سائٹ کو انٹرویو میں کہاکہ موجودہ دورکے99 فیصد بولرز 15 ڈگری کا ٹیسٹ پاس نہیں کرسکیں گے،ان کی ایک یا زائدگیندیں قانونی حد سے متجاوز قرار پائیں گی، میچز کے دوران بولنگ ایکشن کی جانچ کیلیے استعمال شدہ ٹیکنالوجی بھی سخت فیصلوں کا سبب ہے، جائزے کیلیے عام ٹی وی کیمروں کا استعمال کیا جانا چاہیے، ایسی سہولیات سے استفادہ کیا جاتا ہے، جن کی مدد سے بولرز کی رگوں میں دوڑتا خون بھی دیکھا جا سکے۔


انھوں نے کہا کہ بائیو مکینک ٹیسٹ کے دوران مارکرز کی کپکپاہٹ میں نیچرل انداز سے بولنگ کرنا آسان نہیں ہوتا، اس صورتحال میں نتیجہ بہتر ہونا کیسے ممکن ہے؟ 2009 میں پہلی بار میرے ایکشن کا جائزہ لیا گیا،اس کے بعد بھی ٹیسٹ ہوئے ہر مرتبہ ایک نئی صورتحال سامنے آئی جو پہلے سے مختلف تھی، رپورٹس کے نتائج میں بھی تسلسل نہیں،کئی کرکٹرز کے کیریئر کا معاملہ غیر اہم نہیں ہوتا، ٹیکنالوجی کو 100 فیصد درست ہونا چاہیے، سعید اجمل نے کہا کہ پیسرز کو بالکل نظر انداز کردیا گیا ہے، اپنے مہلک باؤنسرز کے حوالے سے مشہور ایک فاسٹ بولر پر کسی نے توجہ نہیں دی۔ سعید اجمل نے بتایا کہ لفبرا یونیورسٹی میں ڈاکٹر مارک کنگ کے غیررسمی ٹیسٹ کے نتائج میرے لیے خاصے حوصلہ افزا ہیں۔

بیشتر گیندیں 15 ڈگری کی قانونی حد میں آگئی ہیں، ثقلین مشتاق کی رہنمائی میں ''دوسرا'' سمیت چند ڈلیوریز کے حوالے سے تکنیکی مسائل ختم کرنے کیلیے کام کررہا ہوں، سابق ٹیسٹ کرکٹرکے پاس انگلینڈ میں موجود ٹیکنالوجی کی مدد سے تیزی سے بہتری آرہی ہے،اگلے ہفتے ایک اور غیر رسمی ٹیسٹ ہوگا جس کے بعد آئندہ ماہ آئی سی سی سے دوبارہ ایکشن کا جائزہ لینے کی درخواست کریں گے۔

پوری امید ہے کہ ورلڈ کپ سے قبل کلیئر ہوجاؤں گا۔ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ میرا ایکشن زیادہ تبدیل نہیں ہوا، صرف بازو کا خم 15 ڈگری کی حد میں لانے کیلیے کام کیا ہے جس کے مثبت نتائج بھی برآمد ہورہے ہیں، میں اس بات سے اتفاق نہیں کرتا کہ اب میری بولنگ میں دم خم نہیں رہے گا، پہلے کی طرح نہ صرف اپنی عام گیندیں بلکہ کامیاب ترین ڈلیوری ''دوسرا'' بھی ضرور کراؤں گا۔
Load Next Story