پرامن ریلی نے نظم وضبط کی مثال قائم کی مفتی منیب الرحمن

یہ حقیقی ملین مارچ تھا، دنیا کے سامنے پرامن تحریک ناموسِ رسالتؐ منظر عام پر آگئی.

اہلسنت و الجماعت کی شہدا ناموس رسالتؐ و تحفظ ناموس رسالتؐ ریلی کے شرکا پٹیل پاڑہ سے گزر رہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس

علما ومشائخِ اہلسنّت نے پُرامن،مُنظم اور تاریخ ساز تحفظِ ناموسِ رسالتؐ ریلی کے انعقاد پر مفتیٔ اعظم پاکستان مفتی منیب الرحمن کو مبارکباد دی۔


ریلی کی کامیابی پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے مفتی منیب الرحمن نے کہاکہ ریلی نے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے اور نظم وضبط کی مثال قائم کی ہے اُمید ہے یہ ریلی مستقبل کیلیے ایک رول ماڈل رجحان ساز قرار پائے گی، یہ حقیقی ملین مارچ تھا، سی سی ٹی وی کیمروں کی رپورٹ سے معلوم ہوتا ہے کہ تبت سینٹر سے مزار قائد نورانی چورنگی اور وہاں سے تین ہٹی تک لوگ ہی لوگ تھے اور نظم وضبط ،جوش وخروش اور محبت رسولؐ کے جذبات سے معمور روحانی فضا قابل دید تھی۔

انھوں نے کہاکہ اس تاریخ ساز ریلی نے دنیا کو اسلام کا پُرامن اور نورانی چہرہ دکھایا ہے اورگذشتہ جمعۃ المبارک اور اس سے پہلے آتشزنی، گھیرائو جلائو، لوٹ مار اور فسادکے جن واقعات نے تحریک ناموسِ رسالتؐ کو پس منظر میں ڈال دیا تھا الحمدللہ اس کا اِزَالہ ہوا اور پوری دنیا کے سامنے تحریک ناموسِ رسالتؐ منظر عام پر آگئی، انھوں نے کہاکہ ہم توقع کرتے ہیں کہ امریکا اور مغرب میں غیرمتعصب عوام اس پیغام کو سمجھیں گے اور اپنی اپنی حکومتوں کو ایک بین الاقوامی قانون کی طرف مائل کریں گے، مبارکباد دینے والوں میں صاحبزادہ ریحان امجد نعمانی، غلام دستگیر افغانی، علامہ غلام محمد سیالوی، مولانا قاضی احمد نورانی، صاحبزادہ اویس نورانی، حاجی حنیف طیب، طارق محبوب، شبیر ابوطالب، ثروت اعجاز قادری، شکیل قادری ودیگر شامل ہیں۔
Load Next Story