سپریم کورٹ کا چیف الیکشن کمشنر کے تقررکیلئے حکومت کو مزید وقت دینے سے انکار
اگر چیف الیکشن کمشنر کے عہدے پر تقرری نہ کی گئی تو وزیراعظم اوراپوزیشن لیڈرکو نوٹسز جاری کریں گے،عدالت
لاہور:
سپریم کورٹ نے چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کے لئے حکومت کو مزید وقت دینے سے انکار کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری سے متعلق کیس کی سماعت کی ۔ اس موقع پر اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ نے موقف اختیار کیا کہ اپوزیشن لیڈر بیمار ہیں اورملک سے باہر ہیں جبکہ حکومت چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے لئے مخلصانہ کوششیں کررہی ہے اور چاہتی ہے کہ اس عہدے کے لئے تمام جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے قائم کیا جائے، انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے لئے مزید وقت دیا جائے جس پر جسٹس گلزار نے ریمارکس میں کہا کہ قائد حزب اختلاف سے فون پر بھی بات ہوسکتی تھی، آپ کے پاس اس حوالے سے کوئی ریکارڈ ہوگا وہ عدالت میں پیش کردیں۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصر الملک نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ یہ نہ ہو کہ اپوزیشن لیڈر واپس آئیں تو وزیراعظم دورے پر باہر چلے جائیں، اگر چیف الیکشن کمشنر کے عہدے پر تقرری نہ کی گئی تو وزیراعظم اوراپوزیشن لیڈر دونوں کو نوٹسز جاری کریں گے۔ عدالت نے قراردیا کہ قائم مقام چیف الیکشن کمشنرجسٹس انور ظہیر جمالی اضافی خدمات پیش کر رہے ہیں اور اس حوالے سے انتظامی حکم جاری کریں گے۔ عدالت نے مختصر سماعت کے بعد یکم دسمبر تک کے لئے سماعت ملتوی کردی۔
،
سپریم کورٹ نے چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کے لئے حکومت کو مزید وقت دینے سے انکار کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جسٹس ناصرالملک کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے چیف الیکشن کمشنر کی تقرری سے متعلق کیس کی سماعت کی ۔ اس موقع پر اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ نے موقف اختیار کیا کہ اپوزیشن لیڈر بیمار ہیں اورملک سے باہر ہیں جبکہ حکومت چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے لئے مخلصانہ کوششیں کررہی ہے اور چاہتی ہے کہ اس عہدے کے لئے تمام جماعتوں کے درمیان اتفاق رائے قائم کیا جائے، انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے لئے مزید وقت دیا جائے جس پر جسٹس گلزار نے ریمارکس میں کہا کہ قائد حزب اختلاف سے فون پر بھی بات ہوسکتی تھی، آپ کے پاس اس حوالے سے کوئی ریکارڈ ہوگا وہ عدالت میں پیش کردیں۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصر الملک نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ یہ نہ ہو کہ اپوزیشن لیڈر واپس آئیں تو وزیراعظم دورے پر باہر چلے جائیں، اگر چیف الیکشن کمشنر کے عہدے پر تقرری نہ کی گئی تو وزیراعظم اوراپوزیشن لیڈر دونوں کو نوٹسز جاری کریں گے۔ عدالت نے قراردیا کہ قائم مقام چیف الیکشن کمشنرجسٹس انور ظہیر جمالی اضافی خدمات پیش کر رہے ہیں اور اس حوالے سے انتظامی حکم جاری کریں گے۔ عدالت نے مختصر سماعت کے بعد یکم دسمبر تک کے لئے سماعت ملتوی کردی۔
،